ریاستی حکومت کی تشکیل کردہ جانچ کمیٹی نے رپورٹ پیش کی، زنگ آلود لوہے کے استعمال اور غلط طریقے سے کی گئی ویلڈنگ کے سبب مجسمہ گر پڑا
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 9:41 AM IST | Sindhudurg
ریاستی حکومت کی تشکیل کردہ جانچ کمیٹی نے رپورٹ پیش کی، زنگ آلود لوہے کے استعمال اور غلط طریقے سے کی گئی ویلڈنگ کے سبب مجسمہ گر پڑا
سندھو درگ ضلع کے مالون تعلقے میں واقع راجکوٹ قلعے پر نصب چھترپتی شیواجی کا مجسمہ گزشتہ ماہ گر پڑا تھا جس کے بعد ریاست بھر میں ناراضگی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ یاد رہے کہ اس مجسمے کی نقاب کشائی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ۴؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو ہوئی تھی یعنی صرف ۸؍ ماہ کے عرصے میں مجسمہ خود بخود مسمار ہو گیا تھا۔ ریاستی حکومت نے آناً فاناً میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جسے مجسمے کے گرنے کی وجہ معلوم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
جمعرات کو کمیٹی نے ۱۶؍ صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ خراب میٹریل کے استعمال اور غلط طریقے کی کاریگری کی وجہ سے یہ مجسمہ گرا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھات کے مجسمے کو سنبھالےرکھنے کیلئے اس کے اندر جو ڈھانچہ تیار کیا گیا تھا وہ زنگ آلود لوہے کا بنا ہوا تھا ۔ ساتھ ہی اس کے جوڑوں کو آپس میں ملانے کیلئے ویلڈنگ بھی غلط طریقے سے کی گئی تھی۔ اسی کی بنا پر یہ مجسمہ محض ۸؍ ماہ کے اندر گرپڑا۔ یاد رہے کہ ہندوستانی بحریہ میں ۲۰؍ سال سے زائد عرصے سے کام کرنے کا تجربہ رکھنے والے کی پون دھنگرا کی صدارت میں قائم کردہ اس کمیٹی میں پی ڈبلیو ڈی کے سیکریٹری سنجے دشپوتے پی ڈبلیو ڈی کے سابق چیف انجینئر وکاس رام گڈے آئی آئی ٹی ممبئی کے پروفیسر آر ایس جانگڑ اور ماہر معدنیات پروفیسرپریدہ شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایک اور کمیٹی ریاستی حکومت نے تشکیل دی ہے جسے اسی مقام پر نیا مجسمہ نصب کرنے سے متعلق تجاویز پیش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اس دوران وزیر صنعت اور رائے گڑھ کے نگراں وزیر اُودئے سامنت نے کہا ہے کہ اس تعلق سے جو بھی خاطی پایا جائے گا حکومت کی جانب سے اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔