• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ری پبلکن پارٹی نے ڈونالڈ ٹرمپ کو باقاعدہ صدارتی اُمیدوار نامزد کردیا

Updated: July 16, 2024, 11:18 PM IST | Washington

نائب صدارتی امیدوار کی روایت کے مطابق ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو چُنا

Donald Trump with vice presidential nominee JD Vance (right).
ڈونالڈ ٹرمپ نامزد کردہ نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس(دائیں) کے ساتھ

ری پبلکن پارٹی نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو باضابطہ  طور پر اپنا  صدارتی امیدوار نامزد کردیا جبکہ ٹرمپ نے روایت کے مطابق سینیٹر جے ڈی وینس کو اپنانائب صدارتی امیدوار منتخب کیا۔ چنددن قبل پنسلوینیا میں ریلی کے دوران قاتلانہ حملے  میں بال بال بچ جانےوالے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی  پہنچے، جہاں ری پبلکن نیشنل کنونشن میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وہ اپنے کان پر پٹی باندھ کر کانفرنس میں آئے تھے۔سابق  امریکی صدر نے شرکاء کے سامنے مکّا لہرایا اور اپنے حامیوں سے کھڑے ہو کر  داد وصول کی۔ اس کے بعد پارٹی کے نیشنل کنونشن میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار  نامزد کیا گیا۔ اس طرح سے وہ  وہ مسلسل تیسری مرتبہ صدارتی امیدوار کے  لئے نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ 
 یاد رہے کہ  ۲۰۲۰ء میں انہیں ری پبلکن پارٹی نے دوسری مرتبہ صدارتی  امیدوار نامزد کیا تھا مگر وہ جو بائیڈن کے مقابلے میں کامیاب نہیں ہو  سکے تھے لیکن اس مرتبہ ان پر قاتلانہ حملے اور   مباحثوں میںجو بائیڈن کے خراب مظاہرے  کے بعد ٹرمپ کی فتح آسان محسوس ہو رہی ہے۔ 
 اس سے قبل ٹرمپ نے  امریکی صدارتی الیکشن کی روایت کے مطابق اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کیا  اور اس کے لئے  ٹرمپ نے سینیٹر  جے ڈی وینس کا انتخاب کیا۔جے ڈی وینس کا  تعلق ریاست اوہائیو سے ہے اور ان کی اہلیہ ہند نژاد تاجر ہیں۔  واضح رہے کہ وینس  ماضی میں ڈونالڈ ٹرمپ کے سخت مخالف رہے ہیں اس کے باوجود ٹرمپ نے ان کا انتخاب کیا۔ ۲۴۰۰؍  سے زائد ری پبلکن نمائندوں سے بھرے کنونشن میں ٹرمپ  وی آئی پی  باکس میں اپنے نامزد کردہ نائب جے ڈی وینس کے ساتھ بیٹھے۔ ان کے ساتھ ’ ہاؤس ‘ ری پبلکن بائرن ڈونالڈس اور ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن بھی موجود تھے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے وہاں موجود شرکاء سے خطاب کیا جس میں انہوں نے امریکہ کو دوبارہ سپر پاور بنانے اور بائیڈن کے دور میں جو غلطیاں ہوئی ہیں انہیں نہ دہرانے کا عزم کیا۔واضح رہے کہ امریکہ میں اسی سال ۵؍ نومبر کو صدر کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK