• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’تھانےکی خطرناک عمارتوں کے ری ڈیولپمنٹ کے اصولوں کو نرم کیا جائے ‘‘

Updated: January 15, 2025, 10:49 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

علاقے کے رکن پارلیمان نریش مہسکے کا میونسپل کمشنر سے مطالبہ ، کہا :ایسی عمارتوں کے مکینوں کی بازآبادکاری میں تیزی لائی جائے

Member of Parliament Nares Mehske
رکن پارلیمان نریس مہسکے

 مانسون کے دوران اکثر تھانے شہر میں خطرناک عمارت یااس کا حصہ گرنے کے حادثات ہوتے ہیں جن میں مکینوں کی موت ہوجاتی ہے۔ ان حادثات سے بچنے کیلئے تھانے کے رکن پارلیمان نریش مہسکے نے بدھ کو تھانے میونسپل کمشنر سوربھ راؤ سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دے کر خطرناک عمارتوں کی بازآبادکاری کیلئے سخت اصولوں میں نرمی لانے ، ان کے ری ڈیولپمنٹ میں تیزی لانے  اور مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ خستہ حال عمارتوں کے ری ڈیولپمنٹ کے تعلق سے میونسپل کمشنر نے اضافی افرادی قوت  اور تمام ضروری امور کی منظوری میں مثبت موقف اختیار کیا ہے۔ اس سے اب تھانے میں خطرناک عمارتوں کے ری ڈیولپمنٹ کی راہ ہموار ہوگی۔ 
  تھانے میں خستہ حال عمارتوں کی از سر نو تعمیر کا معاملہ شہریوں کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے۔ ری ڈیولپمنٹ کے حوالے سے کئی تجاویز محکمہ شہری ترقیات کو پیش کی جاتی ہیں۔ تاہم افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہو رہی ہے جس میں مطلوبہ فیس کی ادائیگی کے بعد تعمیراتی اجازت نامہ حاصل کرنے میں تاخیر بھی شامل ہے، اس لئے اس محکمے کو اضافی افرادی قوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور میونسپل کمشنر نے اس سے اتفاق کیا ہے نیز متعلقہ محکمے کو ہدایات دی گئیں کہ ترقیاتی تجویز کی منظوری کے دوران میٹرو سیس لگانے کے مطالبے پر فوری ایکشن لیا جائے اور ایف ایس آئی  یو ڈی سی پی آر ۲۰۲۰؍ کی دفعات کے مطابق کارروائی کی جائے۔ پرانی کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی منظوری دیتے وقت، اسیسمنٹ ریکارڈ کو بطور ثبوت سمجھا جاتا ہے تاکہ ٹیکس کی تشخیص کا سال اور یو ڈی سی پی آر ۲۰۲۰ ؍کے مطابق بنیادی ایف ایس آئی کا حساب لگایا جائے  لیکن اس وقت بھی جب اس جگہ پر کوئی غیر قانونی عمارت نہ ہو، صرف بڑے رقبے کی وجہ سےاس پر زیادہ ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ترقیاتی تجویز میں یو ڈی سی پی آر۲۰۲۰؍ کے تحت ٹیلی کام روم اور ڈرائیور کے کمرے کیلئے جگہ فراہم کرنا ضروری ہے لیکن اگرچہ محدود جگہ کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوتاہے لیکن مطالبہ کیا گیا کہ ۲؍ ہزار مربع میٹر تک کے پلاٹس کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ 
 میونسپل کمشنر نے کہا کہ شہری ترقیات کے محکمہ کے چیف سیکریٹری سے ضروری خط و کتابت   کے بعد اس سلسلے میں فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مجوزہ پلاٹ کے پیچھے اور ملحقہ خالی اراضی کے بارے میں کمشنر کی سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔ 
  اس میٹنگ میں رکن پارلیمان نے ترقیاتی منصوبے کے تحت سڑکوں اور پراپرٹی کارڈ کی منتقلی پر بھی بات چیت کی۔ میونسپل کمشنر نے فیصلہ کیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن ڈیولپر سے فیس وصول کرنے کے بعد خود اس سلسلے میں کارروائی کرے گی جس سے ڈیولپرس کو راحت ملے گی۔ میٹنگ میں یو ڈی سی پی آر۲۰۲۰ ؍کے تعلق سے تھانے شہر میں ڈیولپرس کی ایک مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ ری ڈیولپمنٹ کے کام کو تیز کیا جا سکے۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ اگر ڈی پی روڈ کیلئے مجوزہ پلاٹ کی جگہ پر تعمیرات ہو رہی ہیں تو کیا اسی عمارت کیلئے ڈی آر کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ 
 میونسپل کمشنر  سوربھ راؤ نے یہ بھی ہدایت دی کہ ون ونڈو اسکیم کے تحت پانی کی نکاسی، پانی اور باغات جیسے ضروری امور کے لئے ضروری نوآبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی )جاری کیا جانا چاہئے۔
  رکن پارلیمنٹ نریش مہسکے نے مطالبہ کیا کہ چونکہ خستہ حال عمارتوں کے مکین غریب اور متوسط ​​طبقے سے تعلق رکھتے ہیں  اس لئے  شہر کی پرانی عمارتوں کو ری ڈیولپ کر کے انہیں  مفت مکانات دیئے جائیں  اوریہ تب ہی ممکن ہو سکے گا جب متعلقہ ترقیاتی کام کم سے کم منافع کے ساتھ کیاجائے گا۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ خستہ حال عمارتوں کی از سر نو تعمیر کا مسئلہ جلد حل کیا جائے گا کیونکہ میونسپل کمشنر نے اس میٹنگ میں مثبت موقف اختیار کیا ہے  اور محکمہ شہری ترقیات کو اس طرح کے احکامات دیئے ہیں۔ اس موقع پر  تھانے سٹی ری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے تمام اہم ڈیولپرس نےشہر کی خستہ حال عمارتوں   کے ری ڈیولپمنٹ کی راہ ہموار کرنے پر نریش مہسکے کاشکرایہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK