جن درخواست گزاروں کو فارم کی منظوری کے باوجود ایک بھی قسط نہیں ملی ہے، ان میں حکومت کے تئیں ناراضگی پائی جارہی ہے،وہ رقم نہ ملنے کی وجہ جاننے کیلئے بے چین ہیں۔
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 4:48 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
جن درخواست گزاروں کو فارم کی منظوری کے باوجود ایک بھی قسط نہیں ملی ہے، ان میں حکومت کے تئیں ناراضگی پائی جارہی ہے،وہ رقم نہ ملنے کی وجہ جاننے کیلئے بے چین ہیں۔
ریاستی حکومت کی ’لاڈلی بہن ‘ اسکیم کے ۲؍کروڑ ۳۴؍لاکھ روپے میں سے ۶۷؍ لاکھ۹؍ہزار روپے ۲۹۲؍ خواتین کے بینک اکائونٹ میںمنگل کو ۱۵۰۰؍ روپے کی قسط جمع کرا دی گئی جس سے ان میں خوشی کا ماحول ہے لیکن جن درخواست گزاروں کو فارم کی منظوری کے باوجود ایک بھی قسط نہیں ملی ہے ، ان میں مایوسی پائی جارہی ہے۔انہیں کسی طرح کی اپ ڈیٹ نہیں مل رہی ہے ۔وہ جانناچاہتی ہیں کہ فارم قبول کئے جانے کےبعد بھی انہیں رقم کیوں نہیں ملی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی ہدایت پروزارت برائے بہبود خواتین واطفال نے منگل ۲۴؍دسمبر سے اس اسکیم کے تحت ماہانہ رقم منتقل کرنے اور نئی درخواستوں پر کارروائی کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ جن خواتین کے بینک اکائونٹ میں ۱۵۰۰؍ روپے جمع ہوئے ہیں ،ان کاکہناہے کہ ہمیں ۲۱۰۰؍روپے ملنے کی اُمید تھی کیونکہ مہایوتی نے اسمبلی الیکشن کےدوران اس کا اعلان کیاتھا۔
مدنپورہ مہیلابچت گٹ کی صدر عائشہ انصاری نے بتایاکہ ’’لاڈلی بہن اسکیم کےتحت منگل کو متعدد خواتین کے بینک اکائونٹ میں ۱۵۰۰؍ روپے منتقل ہوئے ہیں جس سے ان میں خوشی پائی جارہی ہے لیکن جن سیکڑوں درخوست گزاروں کو فارم کی منظوری کے باوجود اب تک ایک بھی قسط نہیں ملی ہے،وہ ناراض ہیں۔ میں نے اپنےبچت گٹ سے تقریباً ۵۰۰؍خواتین کے فارم پُرکئے تھے۔ بیشتر فارم منظور ہوگئے تھے ۔ ان میں سے تقریباً ۲۰۰؍خواتین کو پہلی قسط ملی ہے جبکہ دیگر ۳۰۰؍ درخواست گزار اب بھی پہلی قسط کی منتظر ہیں۔ انہیں ایک بھی قسط نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے وہ مجھ سے شکایت کر رہی ہیں ۔ ان میں حکومت کے تئیں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔‘‘انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ میں نے اس بارے میں متعلقہ ماہرین سے معلومات حاصل کی تو انہوں نے کہاکہ جن لوگوںکو فارم قبول ہونے کے بعد بھی رقم نہیں ملی ہے ،ان سے کہیںکہ وہ اپنے بینک جاکر ’ڈائریکٹ بینک ٹرانسفر‘ (ڈی بی ٹی) کی کارروائی پوری کریں۔ جن خواتین کا ڈی بی ٹی نہیں تھا، میں نے خود جاکر ان خواتین کا ڈی بی ٹی کروایا، جن کے آدھار کارڈ بینک اکائونٹ سے لنک نہیں تھے ،انہیں لنک کرایا، اس کے باوجود ان لوگوں کی پہلی قسط ابھی تک نہیں آئی ہے ۔‘‘
شمشاد نگر ،ممبرا کی رفعت پروین نے بتایا کہ ’’ میں نے اپنی بڑی بہن کے ساتھ اس اسکیم کا فارم ۴؍ مہینے قبل بھرا تھا۔ میری بڑی بہن کو پہلی قسط کے طور پر ساڑھے ۷؍ہزار روپے فارم پُر کرنےکے ۲۰؍ دنوں بعد مل گئے تھے لیکن مجھے اب تک پہلی قسط کا انتظار ہے جبکہ ۲۴؍ دسمبر کو بڑی بہن کو ۱۵۰۰؍روپے کی دوسری قسط بھی مل گئی ہے ۔تاہم مجھے اب تک پہلی قسط نہیں ملی ہے ۔ ایسا کیوں ؟ یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے جبکہ ہم دونوں کا فارم منظور بھی ہوگیا تھا ۔ ‘‘
واضح رہےکہ ’’ مہا یوتی نے لاڈلی بہن اسکیم کیلئے اہل خواتین کو ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے کی جگہ ۲۱۰۰ ؍ روپے دینے کا اعلان کیا ہے لیکن ۲۴؍دسمبر کو ۲۱۰۰؍ روپے کےبجائے اُمیدواروں کے اکائونٹ میں ۱۵۰۰؍روپے ہی جمع کرائے گئے ہیں۔