اسٹاک مارکیٹ نے ۲۲۲۲؍پوائنٹس کا غوطہ کھایا۔ امریکہ میں کساد بازاری کے خوف سے سرمایہ کاروں نے حصص فروخت کردیئے۔
EPAPER
Updated: August 06, 2024, 11:49 AM IST | Agency | Mumbai
اسٹاک مارکیٹ نے ۲۲۲۲؍پوائنٹس کا غوطہ کھایا۔ امریکہ میں کساد بازاری کے خوف سے سرمایہ کاروں نے حصص فروخت کردیئے۔
امریکہ میں کساد بازاری اور عالمی بازار میں اتھل پتھل کے خوف کی وجہ سے پیر کو دلال اسٹریٹ پر افراتفری تھی۔ ایک جھٹکے میں سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً ۱۵ء۵؍لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ سینسیکس اور نفٹی دونوں ۲ء۵؍ فیصد سے زیادہ نیچے بند ہوئے۔ اسمال کیپ اور مڈ کیپ اسٹاکس میں بھی تیزی سے فروخت دیکھی گئی۔ بی ایس ای مڈ کیپ انڈیکس۳ء۶؍ فیصد اور اسمال کیپ انڈیکس ۴ء۲۱؍ فیصد گر کر بند ہوا۔ بی ایس ای کے تمام سیکٹرل انڈیکس بھی سرخ رنگ پر بند ہوئے۔ دھات، رئیلیٹی، کیپٹل گڈس اور یوٹیلیٹی شیئرس کے انڈیکس۴؍ فیصد سے زیادہ ڈوب گئے۔ پیر کو کاروبار کے اختتام پر بی ایس ای سینسیکس ۲۲۲۲ء۵۵؍ پوائنٹس یا ۲ء۷۴؍فیصد گر کر ۷۸۷۵۹ء۴۰؍ پر بند ہوا۔ وہیں این ایس ای کا ۵۰؍ حصص والا انڈیکس نفٹی۶۶۷ء۷۵؍ پوائنٹس یا ۲ء۷۰ ؍ فیصد کی کمی کے ساتھ ۲۴۰۵۵ء۶۰؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔
بی ایس ای پر درج کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن پیر کوگھٹ کر۴۴۱ء۶۶؍ لاکھ کروڑ روپے ہوگئی، جو اس کے پچھلے تجارتی دن یعنی جمعہ ۲؍ اگست کو۴۵۷ء۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح بی ایس ای میں درج کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ میں پیر کو تقریباً۱۵ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یا دوسرے لفظوں میں سرمایہ کاروں کی دولت میں تقریباً ۱۵ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔
گراوٹ اتنی تیز تھی کہ پیر کو سینسیکس کے ۳۰؍ میں سے صرف ۲؍ اسٹاک ہی اضافہ کے ساتھ بند ہوئے۔ ان میں ہندوستان یونی لیور کا اسٹاک ۰ء۹۷؍ فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا اور نیسلے انڈیا کا اسٹاک۰ء۷۵؍ فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔ سینسیکس کے باقی ۲۸؍ اسٹاک پیر کو نقصان کے ساتھ بند ہوئے۔ اس میں بھی ٹاٹا موٹرس کے حصص ۷ء۳۸؍ فیصد کی گراوٹ کے ساتھ سرفہرست رہے۔ اس کے علاوہ اڈانی پورٹس، ٹاٹا اسٹیل، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور پاور گرڈ کے حصص ۴ء۱۹؍فیصد سے ۵ء۸۳؍ فیصد گر کر سرخ رنگ پر بند ہوئے۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) پیر کو حصص کی تعداد میں اضافہ کے مقابلے کمی کے ساتھ بند ہوا۔ ایکسچینج میں کل ۴۱۸۹؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا۔ ان میں سے۶۷۱؍ کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ ۳۴۰۷؍حصص کی قیمت میں کمی دیکھی گئی جبکہ۱۱۱؍ شیئرس بغیر کسی اتار چڑھاؤ کے سپاٹ رہے۔ پیر کو کاروبار کے دوران ۶۴؍ حصص اپنی نئی۵۲؍ ہفتوں کی کم ترین سطح کو چھو گئے۔
جاپانی بازار میں بھی گراوٹ
دنیا کی سب سے طاقتور امریکی معیشت کے ایک بار پھر کساد بازاری کے خوف سے جاپان کے نکی سمیت عالمی مارکیٹ میں تقریباً۱۲ء۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے مقامی سطح پرپیر کو خوفزدہ سرمایہ کاروں کی طرف سے زبردست فروخت کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ گر گیا۔امریکہ میں جولائی میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں سست روی اور بے روزگاری کی شرح میں ۴ء۳؍ فیصد تک تیزی سے اضافے کے بعد دنیا کی طاقتور معیشت کے ایک بار پھر کساد بازاری میں جانے کے خدشے کے باعث غیر ملکی بازاروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ خاص طور پر جاپان کے نکی کو ۱۹۸۷ء میں `بلیک منڈے کے بعد سب سے بڑی گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ نکی پیر کو ۱۲ء۴۰؍ فیصد گر گیا۔ اس کے علاوہ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای۲ء۲۶ ، جرمنی کا ڈیکس ۲ء۷۴، جنوبی کوریا کا کاسپی۸ء۷۷ ، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ ۱ء۴۶؍ اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ ۱ء۵۴؍فیصد گر گیا۔
سرمایہ کاروں کو نقصان کیسے ہوا؟
بی ایس ای پر درج کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن پیر کوگھٹ کر۴۴۱ء۶۶؍ لاکھ کروڑ روپے ہوگئی، جو اس کے پچھلے تجارتی دن یعنی جمعہ ۲؍ اگست کو۴۵۷ء۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح بی ایس ای میں درج کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ میں پیر کو تقریباً۱۵ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔