• Wed, 27 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کورونا میں مسلمانوں کی لاشوں کو سپرد آتش کرنے پرسری لنکا حکومت نے معافی مانگی

Updated: July 24, 2024, 11:13 PM IST | Colombo

سری لنکا حکومت نے کورونا کے دور میں آخری رسومات کی لازمی پالیسی بنائی تھی جس پر سری لنکا سمیت پوری دنیا میں شدید اعتراض کیا گیاتھا

There have been abuses in Corona in Sri Lanka. (File Photo)
سری لنکا میں کورونا میں زیادتیاں ہوئی ہیں۔(فائل فوٹو)

سری لنکا کی حکومت نے کورونا وبا کے دوران مسلمانوں کی لاشوں کو جلانے پرمعافی مانگی ہے۔ سری لنکا حکومت کی جانب سے جاری سرکاری  بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے دور میں آخری رسومات کی لازمی پالیسی پر کابینہ نے معافی نامہ جاری کیا ہے اور خود سری لنکا حکومت ملک کی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں سے  معذرت خواہ  اور یہ یقین دلاتی ہے کہ نئے قانون میں آخری رسومات کے تعلق سے ہر طرح سے دھیان رکھا جائے گا۔  حکومت کے بیان کے مطابق کورونا  دور کی پالیسی کو تبدیل کرنے کیلئے ملک میں نیا قانون نافذ کیا جارہا ہے جس کے تحت آخری رسومات  ادا کرنے میں مسلمانوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ یہ قانون اس بات کی ضمانت دے گا کہ مسلمان یا دیگر جماعتیں جو اپنے  اعزہ کی لاشیں مٹی میں دفن کرتی ہیں،  انہیں کوئی پریشانی نہ آئے۔ انہیں کسی طرح سے بھی لاشوں کو سپرد آتش کرنے پر مجبور نہ کیا جاسکے جیسا کہ کورونا کے دور میں کیا گیا تھا۔ اس غلطی کیلئے سری لنکا حکومت ایک مرتبہ پھر معافی کی خواستگار ہے۔ 
 یاد رہے کہ کورونا کی عالمی وبا کے دوران سری لنکا کے صدر گوتابایا راج پکشے نے کورونا   سے فوت  ہونے والے مسلمانوں کی تدفین پر پابندی عائد کر دی تھی اور مسلمانوں کی لاشوں کو شدید احتجاج اور ناراضگی  کے باوجود سپرد آتش کرنے کا حکم دیا تھا ۔مسلمانوں  اس پر کافی احتجاج کیا تھا اور دنیا بھر میں سری لنکا حکومت کی اس پالیسی پر شدید تنقیدیں بھی ہوئی تھیں۔سری لنکا کی حکومت نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے اسلامی رسومات کے مطابق تدفین کو محفوظ قرار دینے کی یقین دہانی کو نظرانداز کیا تھا۔ واضح رہے کہ مسلمان سری لنکا کی  تقریباً ڈھائی کروڑ کی آباد میں تقریباً ۱۰؍ فیصد ہیں۔ کورونا دور میں ہی فروری ۲۰۲۱ء میںمذکورہ حکم اور پالیسی کو منسوخ کردیا گیا تھا لیکن اس سے پہلے سری لنکا حکومت نے ۲۷۶؍مسلمانوں کی لاشوں کو  جلا دیا تھا لیکن اب چونکہ حکومت تبدیل ہو گئی ہے اس لئے وہ اپنی غلطی کا ازالہ کرتے ہوئے قانون ہی تبدیل کررہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسا  نہ ہو۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK