• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسمبلی الیکشن میں ’ووٹ جہاد‘ کے استعمال پرکارروائی کیلئے ریاستی الیکشن کمیشن رہنمائی کا منتظر

Updated: October 16, 2024, 11:16 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

انتخابات سے متعلق تیاریوں کی تفصیل بتانے کیلئے منعقدہ پریس کانفرنس میں ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ اس بارے میں قانونی ماہرین اور الیکشن کمیشن آف انڈیا سے رابطہ کیا گیا ہے

In the press conference held in Mantralaya, the State Election Commission was giving details about the assembly election.
منترالیہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ریاستی الیکشن کمیشن اسمبلی الیکشن سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے۔(تصویر: انقلاب)

    اسمبلی الیکشن کے اعلانات کے بعد بدھ کو مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر  اور ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر کی  جانب سے منترالیہ میں پریس کانفرنس کاانعقاد کیا گیا جس میں الیکشن کی تیاریوں کے تعلق سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو تفصیلات بتائی گئیں۔پریس کانفرنس کے دوران جب یہ پوچھا گیا کہ الیکشن کے دو ران فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کیلئے ’ووٹ جہاد‘کا استعمال کیا جارہا ہے ،   کیا اسمبلی الیکشن کے دوران اس کا استعمال کرنے پر کارروائی کی جائے گی جس پر مہاراشٹر کے ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر/ مہاراشٹر کے جوائنٹ سیکریٹری کرن کلکرنی نے جواب دیا کہ ’’اس تعلق سے ریاستی الیکشن کمیشن کے قانونی ماہرین  اور الیکشن کمیشن آف انڈیا سے رابطہ کیا گیا ہے اور ان سے رہنمائی طلب کی گئی ہے۔ اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ 
   نمائندۂ انقلاب کے اس سوا ل پر کہ الیکشن کے دوران اشتعال انگیزی کی جاتی ہے، لہٰذ ’ہیٹ اسپیچ ‘پر نگاہ رکھنے کیلئے الیکشن کمیشن  کی کیاتیاری ہے؟  جواب میں ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسرنےبتایا کہ ’’  یہ کریمنل قوانین ہیں ۔اس کے تحت ایسی نفرت پھیلانے والی  تقریر کےخلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ نفرت پھیلانے والی تقریر کی شکایت موصول ہونے پر اس کی باریکی سے چھان بین کی جاتی ہے اور اس کے بعد اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔‘‘ اس ضمن میں مزید استفسار کرنے پر انہوں نے کہاکہ ’’ ہمارے ملک میں ہر شہری کو اظہارِ رائے کی آزادی ہے لیکن ان حقوق کی کوئی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف یقینی طو رپر کارروائی کی جائے گی۔البتہ اگر ہیٹ اسپیچ کی شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کے ثبوتوں کے بنیاد پر فیصلہ کیاجاتا ہے۔‘‘
’’  اسٹار پرچارکوں پر نظررکھی جائے گی‘‘
 اکثر دیکھا گیا کہ الیکشن کے دوران جو ریلیاں ہوتی ہیں، ان میں اسٹار پرچارک کسی مخصوص طبقہ کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ کئی مرتبہ وزیر اعظم بھی ایسے لیڈروں میں شامل ہوتے ہیں تو کیا اسمبلی کے دوران  الیکشن کمیشن اس پر نظر رکھے گا؟  اس سوال پر چیف  الیکٹورل آفیسر ایس چوکا لنگم نے جواب دیا کہ ’’ الیکشن کی  تیاریوں کے درمیان سبھی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ لی گئی ہے اور انہیں بتایا گیا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے۔ اس طرح کی رہنما اصول اسٹار پرچارکوں کیلئے بھی تیار کئے گئے ہیں اور انہیں بھی تقریر  سے قبل ان اصولوں سے مطلع کیاجائےگا۔ خلاف ورزی   پر کارروائی کی جائے گی۔‘‘
’’اشتہارات ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے ‘‘
 چیف  الیکٹورل آفیسر ایس چوکا لنگم  نے بتایا کہ ’’ چونکہ ۱۵؍  اکتوبرکو مہاراشٹر اسمبلی کے اعلانات کے بعد ہی سے ضابطۂ  اخلاق نافذ کر دیا گیا ہے  اس لئے   سیاسی لیڈروں اور لاڈلی بہن وغیرہ کی تشہیر کے بینرس اور پوسٹرس ہٹانے کی  ہدایت دی گئی ہے۔
’’ضابطہ اخلاق کےنفاذ کے  بعدجی آر کی جانچ ہو گی‘‘
  میڈیا کے نمائندوں کے ذریعے اس کی نشاندہی پر کہ ضابطہ اخلاق  نافذ ہونے کےبعد بھی ریاستی حکومت کی جانب سے متعدد جی آر جاری کئے گئےہیںتو ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسرکرن کلکرنی  نے  بتایاکہ ’’  اس کی جانچ کی جائے گی ۔ اگر کوئی جی آر جاری کیا گیاہوگا تو  کارروائی کی جائے گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK