Updated: November 09, 2024, 11:01 AM IST
| Mumbai
مریکی سینٹرل بینک فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں چوتھائی فیصد کی ایک اور کٹوتی کی وجہ سے عالمی منڈی میں گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر توانائی، تیل اور گیس، ریئلیٹی، یوٹیلٹیز اور بجلی سمیت ۱۵؍ گروپس میں فروخت سے اسٹاک مارکیٹ جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی گراوٹ کے ساتھ بند ہوا۔
امریکی سینٹرل بینک فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں چوتھائی فیصد کی ایک اور کٹوتی کی وجہ سے عالمی منڈی میں گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر توانائی، تیل اور گیس، ریئلیٹی، یوٹیلٹیز اور بجلی سمیت ۱۵؍ گروپس میں فروخت سے اسٹاک مارکیٹ جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی گراوٹ کے ساتھ بند ہوا۔بی ایس ای کا ۳۰؍ شیئرس کا حساس انڈیکس سینسیکس۵۵ء۴۷؍ پوائنٹس گر کر ۷۹۴۸۶ء۳۲؍ پوائنٹس پر آگیا، اس کے علاوہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی ۵۱ء۱۵؍ پوائنٹس کی کمی سے۲۴۱۴۸ء۲۰؍ پوائنٹس پر آگیا۔ اس دوران بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں سے کہیں زیادہ درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص زیادہ گرے۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ ۱ء۱۸؍ فیصد گر کر ۴۶۰۸۰ء۰۷؍ پوائنٹس اور اسمال کیپ۱ء۵۲؍ فیصد گر کر ۵۴۹۱۳ء۸۵؍ پوائنٹس پر آگیا۔ اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل ملاکر ۴۰۶۴؍کمپنیوں کے حصص مین کاروبار ہوا جن میں سے ۲۵۷۵؍ فروخت ہوئے۱۳۹۶؍ خریدے گئے جبکہ۹۳؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۲۷؍ کمپنیاں سرخ رنگ میں رہیں جبکہ دیگر۲۳؍ سبز رنگ میں تھیں۔