• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بجٹ میں مالی خسارہ کو ۹ء۴؍فیصد تک لانے کا ہدف

Updated: July 24, 2024, 2:41 PM IST | Agency | New Delhi

یہ رواں مالی سال کا نشانہ ہے، اس سے قبل فروری میںپیش کئے گئے عبوری بجٹ میں یہ خسارہ ۵ء۱؍ فیصد تھا ، مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء میں اسے ۵ء۴؍ فیصد پر لانے کاعزم ہے، ٹیکس وصولی میں بہتری سے حکومت اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے پُر امید ہے اور ہر سال اس کی کوشش اسی سطح پر رہنے کی ہے۔

Some people watch the live telecast of Budget at a center in Kolkata. Photo: PTI
کولکاتا میں ایک سینٹر پر کچھ افراد بجٹ کا لائیوٹیلی کاسٹ دیکھتے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی

 ٹیکسوں کی وصولی میں بہتری سے حوصلہ پاتے  ہوئے حکومت نے رواں مالی سال۲۵-۲۰۲۴ء کیلئے مالیاتی خسارے کے ہدف کو کم کر کے۹ء۴؍ فیصد کر دیا ہے۔ یکم فروری کو پیش کئے گئے عبوری بجٹ میں اس کا تخمینہ ۵ء۱؍ فیصد لگایا گیا تھا۔ منگل کو رواں مالی سال کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کا مقصد ۲۶-۲۰۲۵ء میں مالیاتی خسارے کو۵ء۴؍ فیصد تک لانا ہے۔
لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ء کیلئے قرض لینے کو چھوڑ کر کل وصولیاں اور کل اخراجات کا تخمینہ بالترتیب۳۲ء۰۷؍لاکھ کروڑ روپے اور۴۸ء۲۱؍لاکھ کروڑ روپے ہے۔ خالص ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ۲۵ء۸۳؍ لاکھ کروڑ روپے ہے۔ مالیاتی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی ۹ء۴؍ فیصد ہے۔
موجودہ مالی سال کے لئے مطلق مالیاتی خسارہ ۸۵ء۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے کے پہلے تخمینہ کے مقابلے میں کم ہو کر۱۶ء۱۴؍ لاکھ کروڑ روپے رہنے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ ۲۰۲۱ء میں ، میں نے جس مالیاتی استحکام کا اعلان کیاتھا اس کے سبب معیشت  بہتری کی سمت میں گامزن رہی ہے۔ ہمارا ہدف اگلے سال خسارے کو۵ء۴؍فیصد سے نیچے لانا ہے۔ حکومت اس راہ پر گامزن رہنے کیلئے پُرعزم ہے۔
سیتارمن نے کہا کہ ۲۷-۲۰۲۶ء کے مالی سال   کے بعد ہماری کوشش ہوگی کہ مالیاتی خسارہ ہر سال اس سطح پر برقرار رہے کہ مرکزی حکومت کا قرض جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر کم ہوتا رہے۔حکومت نے مالیاتی خسارے (آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق) کو پورا کرنے کے لیے اپنے کل مارکیٹ قرض لینے کے ہدف میں بھی تقریباً۱۲؍ہزار کروڑ روپے کی کمی کر دی ہے۔ مجموعی مارکیٹ قرض تخمینہ فروری میں۱۴ء۱۳؍ لاکھ کروڑ روپے سے کم ہو کر اب ۱۴ء۰۱؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گیا ہے۔  سیتا رمن نے کہا کہ ۲۵-۲۰۲۴ء میں ڈیٹڈ سیکورٹیز کے ذریعے مجموعی اور خالص مارکیٹ قرض کا تخمینہ بالترتیب۱۰ء۱۴؍ لاکھ کروڑ روپے اور۶۳ء۱۱؍ لاکھ کروڑ روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔ مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ء میں مجموعی قرضہ۴۳ء۱۵؍ لاکھ کروڑ روپے تھا جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔
مالی خسارہ میں کمی سے کیا فائدہ ہوگا 
مالی خسارہ کم کرنے کے نتیجے میں افراط زر(مہنگائی ) اورسود کی بڑھتی ہوئی شرح کو کنٹرول کیاجاسکے گا۔اس سے غیر ملکی سرمایہ کاروںکو بھی ملک میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کرنے میں مدد ملتی ہےجس سے ملک معاشی طورپر مضبوط ہوتا ہے اور نتیجتاً اس سے ملک مالی استحکام کی طرف بڑھتا ہے۔بہر حال اس کیلئے حکو مت کو کئی طرح کے چیلنجوں کا بھی سامنا کرنا ہوگا۔جن میں سب سے اہم اخراجات میں کٹوتی ہے۔ غیر ضروری اخراجات سے بچ کر ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے  اورروزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK