قربانی کیلئے ایک لاکھ ۳۵؍ہزاربکرے آئے،۱۹؍ہزارفروخت ہوئے۔ شیڈ بنانے پر۱۸؍ کروڑ۷۰؍ لاکھ روپے کا صرفہ۔ سیاسی لیڈران نے منڈی کا جائزہ لیا۔
EPAPER
Updated: June 13, 2024, 10:08 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
قربانی کیلئے ایک لاکھ ۳۵؍ہزاربکرے آئے،۱۹؍ہزارفروخت ہوئے۔ شیڈ بنانے پر۱۸؍ کروڑ۷۰؍ لاکھ روپے کا صرفہ۔ سیاسی لیڈران نے منڈی کا جائزہ لیا۔
دیونار منڈی میں منگل تک ایک لاکھ ۳۵؍ہزاربکرے لائے گئے اور اب تک ۱۹؍ہزاربکرے فروخت ہوئے جبکہ ۶؍ ہزار بھینس اور پاڑے لائے گئے ہیں ، مزید جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ گاہک دیونار منڈی کا رخ تو کر رہے ہیں لیکن جس طرح سے جانوروں کی تیزی سے فروخت ہونی چاہئے ،وہ کیفیت اب تک نہیں دکھائی دی ہے۔ تاجروں کو امید ہے کہ قربانی سے قبل تین چار دن تیزی سے جانور فروخت ہوںگے۔
۱۸؍کروڑ۷۰؍لاکھ روپےخرچ مگر ناکافی شیڈ
سماج وادی پارٹی کے سابق کارپوریٹرس رخسانہ صدیقی ، فہد اعظمی ،عرفان خان اور عائشہ نے جنرل منیجر کلیم پٹھان سے ملاقات کی اورانہوں نے منڈی کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوںنے یہ پایا کہ ۱۸؍کروڑ ۷۰؍ لاکھ روپے کی خطیر رقم سے بنایا گیا شیڈ ناکافی ہے اور کنٹریکٹر نےصحیح طریقے سے کام نہیں کیا ہے ۔ باڑوں میںبڑے بڑے پتھر ہیںجن پرجانوروں کا کھڑا رہنا یا آرام کرنا کافی مشکل ہے۔ کچھ جانور زخمی بھی ہوگئےہیں۔
ان سابق کارپوریٹرس کایہ سوال تھا کہ اتنی خطیر رقم ہرسال شیڈ بنانے کے نام پرکیوںخرچ بلکہ ضائع کی جاتی ہے؟بہترہوگا کہ اسے مستقل کردیا جائے اور اگر قربانی کے ایام میںضرورت ہوتو مرمت کرادی جائے۔ اس پرجنرل منیجرنے کہاکہ ہم خود یہ بات کئی مرتبہ کہہ چکے ہیںلیکن میں اس پرخود فیصلہ نہیںکرسکتا یہ شہری انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کا اختیار ہے۔‘‘
محمدعارف نسیم خان نے جنرل منیجر سے بات چیت کی
سابق ریاستی وزیرمحمدعارف نسیم خا ن نے بھی جنرل منیجرپٹھان سے بات چیت کی ۔انہوں نے کہا کہ عیدقرباں میں تاجروں اور گاہکوں کو کسی قسم کی دشواری نہیںہونی چاہئے۔ دورانِ گفتگو مہاراشٹر کھٹک اسوسی ایش، القریش ویلفئر اسوسی ایشن اورقریشی ایکتا کمیٹی کے نمائندے بھی موجود تھے۔