وہ ۲۰برس سے تراویح اور۵؍ سال سے اعتکاف کا اہتمام کررہے ہیں۔ان کے ددیہال اورننیہال میں ۲۰؍حافظ اورعالم ہیں
EPAPER
Updated: March 22, 2025, 10:51 PM IST | Mumbai
وہ ۲۰برس سے تراویح اور۵؍ سال سے اعتکاف کا اہتمام کررہے ہیں۔ان کے ددیہال اورننیہال میں ۲۰؍حافظ اورعالم ہیں
حافظ محمد عارف کے خاندان میں حفاظ کی تیسری نسل پروان چڑھ رہی ہے۔وہ ۲۰؍ برس سے تراویح پڑھانے کے ساتھ ۵؍برس سے اخیر عشرے کے اعتکاف کا بھی اہتمام کررہے ہیں۔ ۱۵؍ سال کی عمر سے تراویح پڑھانا شروع کیا تھا۔ پہلی تراویح تعلقہ سلّوڑ میں ۲۴؍ پارہ حفظ کرلینے کے بعدپڑھائی تھی، بقیہ ۶؍ پارے خالہ زاد بھائی مولانا محمد فاروق نے مکمل کئے تھے۔
تکمیل حفظ کے بعد پہلی تراویح اپنے قصبہ نائیگاؤں کی مسجد میںپڑھانے کے بعد مالیگاؤں کے قریب ناندگاؤں میں ۸؍ سال اور سانگلی میں ۶؍ سال پڑھائی۔ لاک ڈاؤن سے اب تک اپنے قصبے کے ادارہ جامعہ اسلامیہ انعام العلوم کی مسجد میں تراویح پڑھارہے ہیں۔ ادارہ ٔ ہٰذامیں وہ شعبۂ حفظ کے استاذ بھی ہیں۔ ۱۰؍ دن میں قرآن کریم پورا کرنے کا معمول ہے۔ حافظ محمد عارف نے جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا میں مولانا سعید سلوڑی (گجرات ) کے پاس حفظ مکمل کیا اوردَور کیا۔
حافظ محمدعارف کے قرآن کریم حفظ کرنے میںان کی دادی کااہم کردار ہے۔ وہ خداترس اور نیک خاتون تھیں۔ان کی شدید خواہش کی بنیاد پر پوتے کو مدرسے میں داخل کرایا گیا اور اللہ رب العزت نے اس عظیم دولت سےنوازا ہی نہیں بلکہ یہ مبارک سلسلہ دراز فرمادیا۔ والد معاش کے لئے سرگرداں رہتے تھے اورگزر اوقات کیلئے دودھ کا کاروبار کیا کرتے تھے ۔ تنگدستی کی وجہ سے وہ بچوں کی تعلیم پربہت زیادہ توجہ نہیںدے پاتے تھے مگر دادی نے عسرت کے باوجود پوری توجہ دی ۔
حافظ محمد عارف کے مطابق ’’ تقریبا ۵۰؍ سال قبل نائیگاؤں قصبہ، جو اورنگ آباد سے ۱۵؍ کلومیٹر کے فاصلے پرواقع ہے، کے پہلے حافظ محمد قاسم ہیں۔ انہوں نے بکریاں چراتے ہوئے حفظ شروع کیا تھا اس کے بعدبیت العلوم مالیگاؤں گئے۔ معاش کے لئے حافظ محمد قاسم امامت اور مکتب پڑھانے کے ساتھ چھوٹی موٹی تجارت بھی کیا کرتے تھے۔ ان کی قربانی اور گھر گھر جاکر دینی علوم حاصل کرنے کی ترغیب دلانے کی برکت ہے کہ آج اِس قصبے میں ۳۰۰؍ سے زائد علماء اور حفاظ ہیں اور ایک بڑا دینی ادارہ (دارالاقامہ) چل رہا ہے جس میں۳۰۰؍ سے زائد طلبہ ہیں اورکوئی گھر ایسا نہیں ہے جس میں حاجی نہ ہوں۔
حافظ محمد عارف کا بیٹا محمد معروف بھی حافظ ہو چکا ہے، امسال اس نے سماعت کی ہے۔ان کے چچا حافظ جیلانی (مرحوم )اور ان کا بیٹا جیلانی حافظ ہیں۔۵؍ میں سے دو ماموں حافظ قاری اور عالم ہیں۔ پانچوں ماموں کے ۱۰؍بیٹے حافظ اور عالم ہیں۔اسی طرح تین خالہ کے۶؍ بیٹے حافظ اور عالم ہیں۔جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا شعبۂ تحفیظ القرآن کے سربراہ قاری نثار احمد حافظ محمد عارف کے ماموں ہیں۔