• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راہداری میں کھیلتے وقت گرکر بچے کی دردناک موت

Updated: July 16, 2024, 10:34 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بارش کے سبب فرش گیلا تھا۔ مورلینڈروڈکے ۶؍ سالہ محمدطلحہ خان کےسرکے پچھلے حصے پرشدید چوٹ لگی تھی۔ اہل خانہ صدمہ سے نڈھال۔

Talha Khan (inset) died after slipping and falling in the corridor of the Mamsa Estate building. Photo: Inquilab
مامسااسٹیٹ کی عمارت کی راہداری جہاں پھسل کرگرجانے سےطلحہ خان (انسیٹ )کی موت ہوگئی۔ تصویر:انقلاب

یہاں مورلینڈروڈکے نیانگر علاقہ کی ایک عمارت میں ۶؍ سالہ بچہ کی راہداری میں کھیلتے وقت گیلے فرش کے سبب گرکر موت ہوگئی۔ اس حادثہ کے سبب اہل خانہ صدمہ سے نڈھال ہیں۔ بچے کے سر کے پچھلے حصے پر شدید چوٹ آئی تھی جس کی وجہ سے وہ جائے وقوع ہی پر جاں بحق ہوگیا۔متوفی کےاہل خانہ پر ۶؍ سال کے دوران دوسری مرتبہ غم کاپہاڑ ٹوٹا ہے۔ ۲۰۱۸ء میں متوفی کے بڑے بھائی (  ۷؍ سال )کی  موت ٹیچر کے ڈانٹنے پر متواتر رونے سے سانس اُکھڑ جانے کےسبب   ہوگئی تھی۔ 
 نیانگر کی مامسا اسٹیٹ کی ۲؍ منزلہ عمارت کی دوسری منزل پر رہائش پزیر ۶؍ سالہ محمد طلحہ فرحان خان اپنے بھائی بہنوں اور بلڈنگ کے دیگر بچوں کے ہمراہ پکڑا پکڑی کھیل رہا تھا۔ کھیل کے دوران دوسرے بچوں کو پکڑنے کی باری آنے پر وہ دوسری منزل کی راہداری میں تیزی سے بھاگ رہا تھا۔ سنیچر کی موسلادھار بارش سے بلڈنگ کی راہداری کا فرش گیلا ہوگیا تھا۔ اس لئے  تیزی سے بھاگنے کے دوران طلحہ کا پیر پھسل گیا اور وہ سر کے بل گرپڑا جس کی وجہ سےسر کے پچھلے حصے میں شدید چوٹ لگنے سے وہ جائے وقوع  ہی بے ہوش ہوگیا ۔ بچوں کے شور مچانے پر مکین جمع ہوگئے اور اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔ دیکھتے ہی دیکھتے طلحہ کاچہرہ سیاہ پڑگیا ۔ ۱۵؍ منٹ تک اس کے چہرہ کی یہی کیفیت رہی۔ پہلے ا سے فیملی ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جس نے معائنہ کرنے کے بعد اسے صابوصدیق اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا۔ صابوصدیق اسپتال کے ڈاکٹر وںنے معائنہ کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔ اسپتال پہنچنے سے قبل اس کی موت ہوچکی تھی ۔ سنیچر کی دیر رات ناریل واڑی قبرستان میں طلحہ کی تدفین ہوئی۔
طلٰحہ کے والد محمد فرحان محمد خان نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’سنیچر کو مغرب کی نماز کے بعد یہ حادثہ پیش آیا۔ اس وقت میں ڈیوٹی پر تھا۔ حادثہ کے اطلاع ملتے ہی گھر پہنچ کر میں طلحہ کو فیملی ڈاکٹر کے پاس لے گیا جنہوں نے اسے صابوصدیق اسپتال لے جانے کا مشورہ دیاتھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ گزشتہ ۶؍ سال میں ہم پر دوسری مرتبہ غم کا پہاڑ ٹوٹا ہے۔ ۲۰۱۸ء میں میرا ایک اور بیٹا  محمد طٰہٰ خان ( ۷؍سال) بھی اسی طرح اچانک ہمیں چھوڑ کر چلا گیا تھا ۔ وہ ٹیوشن گیا تھا ،کسی غلطی کی وجہ سے ٹیوشن ٹیچر نے اسے ڈانٹا تھا جس پر متواتر رونے سے اس کی سانس اُکھڑ گئی جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ ‘‘
 محمدفرحان خان نے کہاکہ ’’میری لوگوں سے اپیل ہے کہ بارش کے موسم میں اپنے بچوں کے حفاظت پر خاص توجہ دیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK