ملک میں استعمال شدہ کاروں کی مارکیٹ گزشتہ ۲۔ ۳؍برسوں کے دوران۱۰؍ سے۱۲؍ فیصد کی شرح سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔
EPAPER
Updated: March 27, 2025, 10:10 AM IST | New Delhi
ملک میں استعمال شدہ کاروں کی مارکیٹ گزشتہ ۲۔ ۳؍برسوں کے دوران۱۰؍ سے۱۲؍ فیصد کی شرح سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔
پرانی کاروں کی فروخت مالی سال ۲۶۔ ۲۰۲۵ء میں نئی کاروں کو پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔ صنعت کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ مانگ میں اضافے کے ساتھ استعمال شدہ کاروں کی اوسط فروخت بھی بڑھ رہی ہے۔ استعمال شدہ کاروں کی مارکیٹ گزشتہ ۲۔ ۳؍ برسوں کے دوران۱۰؍ سے ۱۲؍ فیصد کی شرح سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مالی سال ۲۶؍ میں اس کے۴۰؍ بلین ڈالرس تک بڑھنے کی توقع ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تعداد کے لحاظ سے استعمال شدہ کاروں کی فروخت۶۵؍ لاکھ سے۷۰؍ لاکھ کے درمیان ہونے کی امید ہے۔
یہ معلومات اِسپنی کے بانی اور سی ای او نیرج سنگھ نے دی ہے۔ اسپنی ایک معروف استعمال شدہ کار پلیٹ فارم ہے۔ اس وقت نئی کاروں کی مقامی مارکیٹ تقریباً۴۳؍ بلین ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ یہ ترقی دیگر شعبوں جیسے ٹائر، فائنانس وغیرہ میں بھی ترقی کو فروغ دے گی۔ نئی کار مارکیٹ ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں ۴۲؍ لاکھ گاڑیوں کی تاریخی بلندی پر پہنچ گئی اور اس سال فلیٹ رہنے کی امید ہے۔ نئی کاروں کی فروخت میں ایک سے ۲؍ فیصد اضافہ متوقع ہے جو مالی سال۲۶؍ میں تقریباً۴ء۵؍ ملین سے۴ء۶؍ ملین گاڑیوں تک پہنچ جائے گا، اس کے برعکس استعمال شدہ کاروں کے مارکیٹ میں حال ہی میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جیسے بنگلورو، حیدرآباد اور پونے۔
نیرج سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ۷؍ سے۸؍ برسوں میں مارکیٹ کو۱۲؍ سے۱۳؍ فیصد کی صحت مند کمپاؤنڈ سالانہ گروتھ ریٹ (سی اے جی آر) سے بڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ سنگھ نے بتایا کہ ’’مارکیٹ کے لحاظ سے، بنگلورو، حیدرآباد اور پونے نے حال ہی میں سب سے زیادہ ترقی دیکھی ہے۔ ‘‘ قیمت کے لحاظ سے ۶۔ ۸؍لاکھ روپے کی رینج کی کاروں (خاص طور پر کمپیکٹ ایس یو ویز) کی سب سے زیادہ مانگ دیکھی گئی ہے، جو ان کی کارکردگی، مقام، قیمت اور `بڑی کار کی اپیل جیسے متعدد عوامل پر منحصر ہے۔
مانگ میں اس اضافے نے ملک میں استعمال شدہ کاروں کی اوسط فروخت قیمت میں بھی اضافہ کیا ہے۔ سنگھ کہتے ہیں کہ ’’ ملک میں استعمال شدہ کاروں کی فروخت کی اوسط قیمت ۴ء۵؍ لاکھ روپے سے ۵؍ لاکھ روپے کے درمیان ہے، جو بڑھ رہی ہے اور پچھلے ۲؍ سے ۳؍ برسوں میں اس میں ۱۰؍ سے۱۵؍ فیصد اضافہ ہوا ہے `۔ بجٹ کاروں (۳؍سے ۵؍ لاکھ روپے کی حد میں ) کی قیمتوں میں ۱۰؍ سے۱۲؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ درمیانی رینج کی گاڑیاں (۵؍ سے۱۰؍ لاکھ روپے کی رینج میں ) کی قیمتوں میں ۱۴؍ سے ۱۶؍ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پریمیم اور ایس یو وی ماڈلز میں سب سے تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ زیادہ مانگ اور محدود رسد کی وجہ سے ان میں ۲۰؍ فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ استعمال شدہ کاروں کی ترقی کا ایک اور عنصر یہ ہے کہ ملکیت کی اوسط مدت میں کمی آئی ہے۔