• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

درگاہ کے انہدام سے ٹرسٹیان میں بے چینی ۔قانونی کارروائی کیلئے کوشاں

Updated: November 23, 2024, 2:28 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

نوی ممبئی کا معاملہ ۔ پیر کو وقف بورڈ میںشنوائی کی امید ۔ درگاہ ٹرسٹ کے چیئرمین نےسڈکو کے دعوے کوغلط قرار دیتے ہوئے کئی سوالات قائم کئے۔

Phool Peer Shah Baba Dargah in Navi Mumbai which has been demolished. Photo: INN
نوی ممبئی میں واقع پھول پیر شاہ بابا درگاہ جسے منہدم کردیا گیا ہے۔ تصویر : آئی این این

نوی ممبئی میں واقع پھول پیر شاہ بابا درگاہ (جے این پی ٹی روڈ،داپولی ۔پار گاؤں)کو منہدم کرنے سے ٹرسٹیان میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے، وہ قانونی کارروائی آگے بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔ پیر ۲۵؍ نومبر کے دن وقف ٹریبونل میں شنوائی کی امید ہے ۔ اس سے قبل ۲۱؍ نومبر کو شنوائی تھی مگراسی اثناء میں بھاری پولیس بندوبست میں شب میں اچانک درگاہ کو منہدم کردیا گیا۔  
حددرجہ زیادتی کی گئی 
 اس تعلق سے ٹرسٹ کے چیئر مین عبدالغفور قاضی نے نمائندۂ انقلاب سےبات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’درگاہ کو منہدم ہی نہیں کیا گیا ہے بلکہ حددرجہ زیادتی کرتے ہوئےمٹی وغیرہ بھی ڈمپر میں بھرکر پھینک دی گئی، وہاں پولیس کا  بھاری پہرہ بٹھادیا گیا ہے اوراب ہم لوگو ںکووہاں جانے سے بھی روکا جارہا ہے۔ اس کےساتھ ہی درگا ہ کا انہدام عدالت کی توہین ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ معاملہ وقف ٹریبونل میں زیر سماعت ہے پھر بھی جمعرات کی شب میں تقریباً ساڑھے ۳؍ بجے سے صبح ۵؍ بجے کے درمیان پولیس کے سخت بندوبست میں انہدامی کارروائی کردی گئی ۔
 تمام ثبوت اوردستاویزات موجود ہیں 
 پھول شاہ بابا درگاہ کے ٹرسٹی نے انقلاب کو یہ بھی بتایاکہ ’’ان کے پاس تمام ثبوت اورضروری دستاویزات ۱۸۸۵ء سے موجود ہیں،  وہ باقاعدگی سے پراپرٹی ٹیکس وغیرہ بھی ادا کرتے ہیں ۔  پہاڑی پرواقع درگاہ کے لئے ۴؍ایکڑ ز مین خود ان کے خاندان کی جانب سے وقف کی گئی اوراسے وقف بورڈ میںرجسٹرڈ بھی کرایا گیا۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی الزا م عائد کیا کہ ایئرپورٹ کے قریب سیکوریٹی وجوہات کی بناءپر نہیںبلکہ اڈانی کے ذریعے یہاںریسارٹ بنانا ہے اسی لئے آناً فاناً غیرقانونی طریقے سےیہ کارروائی کی گئی ہے ۔ ویسے بھی اس کاکیس پنویل کورٹ میں بھی چل رہا ہے۔ پہلے مجھ سے اڈانی گروپ کے ذریعے زمین مانگی گئی،میں نےانکار کردیا تواب یہ زیادتی کی گئی اورایک ولی کا آستانہ اجاڑ دیا گیا لیکن ہم بھی خاموش نہیںرہیںگے اورجب تک دوبارہ اسے آباد نہیںکردیا جاتا اور ہم کو انصاف نہیں مل جاتا ، ہماری جانب سے ہرممکن طریقے سے قانونی کارروائی کے لئے کوشش جاری رہے گی۔‘‘ 
وقف بورڈ بھی اپنے اختیارات کااستعمال کرے گا
 وقف بورڈ کے ایک افسرسے بات چیت کرنے پر انہوںنے کہاکہ ’’چونکہ الیکشن کی ہماہمی تھی اور چھٹی بھی ہے اس لئے جلد ہی اس تعلق سے بورڈکی جانب سےبھی تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔ ویسے جو بھی پراپرٹی وقف میںرجسٹرڈ ہوتی ہے اس کی نگرانی بورڈ کرتا ہے اور اس میںکسی قسم کی کارروائی کےلئے بورڈ کی اجازت ضروری ہوتی ہے۔ اگراس کے خلاف عمل کیا جاتا ہے، بورڈ کو مطلع نہیںکیا جاتا ہے تو یہ ضابطے کی خلاف ورزی بلکہ مجرمانہ عمل کے مترادف ہے ۔اس معاملے کی  تفصیلات سامنے آنے پرسب کچھ واضح ہوجائیگا۔‘‘ 
سڈکو کی جانب سے کیا کہا گیا
 سڈکو کی جانب سے اس کارروائی کےتعلق سے دعویٰ کیا گیاہے کہ عدالت کے حکم پر اور تمام ضابطوںپر عمل کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کی گئی ہے۔ درگاہ ٹرسٹ کے چیئرمین کےذریعے زمین وغیرہ کے تمام ضروری دستاویز اوررجسٹریشن وغیرہ کے دعوے کے باوجود ’سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن‘ (سڈکو) نے دعویٰ کیا ہے کہ جب اس درگاہ کے تعلق سے تحقیق شروع کی گئی تو اس کے ٹرسٹی ضروری دستاویز پیش نہیں کرسکے چنانچہ انہدامی کارروائی انجام دی گئی۔ حالانکہ ٹرسٹ کے چیئرمین نےاسے غلط قرار دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK