مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ائمہ اور علماء کو متوجہ کرتے ہوئے دعوت نامے ارسال کئے۔ شہر ومضافات کی بیشتر مساجد میں اسی عنوان پرخطاب کیا جائے گا۔ مالونی میں میٹنگ بھی منعقد کی گئی۔
EPAPER
Updated: September 06, 2024, 11:51 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ائمہ اور علماء کو متوجہ کرتے ہوئے دعوت نامے ارسال کئے۔ شہر ومضافات کی بیشتر مساجد میں اسی عنوان پرخطاب کیا جائے گا۔ مالونی میں میٹنگ بھی منعقد کی گئی۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف ائمہ مساجد سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسی عنوان پرجمعہ (آج )کو خطاب کریں اور مصلیان کوتوجہ دلائیں۔ اس کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈکی جانب سے ائمہ اورعلماء کے نام دعوت نامے بھی بھیجے گئے ہیں۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کا پیغام
دعوت نامے میںائمہ اورعلماءکومتوجہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ءکے خلا ف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیراہتمام دیگر دینی اورملی تنظیموں اور جماعتوں کے تعاون سے بڑے پیمانے پررائے بھیجنے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں بورڈ کی جانب سے کیو آر کوڈ بھی جاری کیا گیاہے جسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے اور بل کے نقصانات سے انہیں آگاہ کرانے اورآئندہ کے لائحہ عمل پر آپ روشنی ڈالیں۔ مصلیان کویہ بتائیںکہ یہ بل کس قدر نقصان دہ اور وقف املاک کوختم کرنے والا ہے۔ اس لئے دینی، ایمانی ،اخلاقی اورمذہبی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اپنی رائے ’جے پی سی‘ کوضرور بھیجیں۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم نے بھی متوجہ کیا
اسی طرح دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کی جانب سےبھی توجہ دلائی گئی ہے کہ مسلمانان ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق تیار کردہ فارمیٹ کے ذریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو اپنی رائے زیادہ سے زیادہ بھیجیں اوریہ واضح کردیں کہ موجودہ وقف قانون کافی ہے اس لئے اس نئے بل کی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے نقصان دہ ہے۔
۶؍دنوں میں مزید اہتمام کیاجائے
جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ کے مطابق محض ۶؍دن باقی ہیں۔ ۱۲؍ستمبر رائے دینے کی آخری تاریخ ہے اس لئے ان ۶؍دنوں میں اس تعلق سے مزید اہتمام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں آراء جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کوبھیجی جاسکیں۔ اس سے قبل الگ الگ میٹنگوں میں عمائدین شہر ان سے ملاقات کرکے اعتراض بھی کرچکے ہیں۔
بیشتر مساجد میں اسی عنوان پرخطاب کرنے کی یقین دہانی
مسلم پرسنل لاء بورڈ ،جمعیۃ علماء، جماعت ِاسلامی، جمعیت اہل حدیث ،ملی کونسل، علماء کونسل، امن کمیٹی اوردیگر تنظیمو ںکے ذمہ داران سے رابطہ قائم کرنے پران کی جانب سے بھی یہ بتا یا گیا کہ شہرومضافات میں مساجد میں ائمہ اور ٹرسٹیان سےملاقات کی گئی،یہ سلسلہ پہلے ہی سے جاری ہے۔ ان سےدرخواست کی گئی جس پران کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف جمعہ میں خطاب کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ اس سے یہ امید ہےکہ مزیدبڑے پیمانےپر اس بل کے خلاف رائے بھیجنے کے تئیں ماحول سازگار ہوگا۔
مالونی کی میٹنگ میں۴۰۰؍ذمہ داران کی شرکت کی
منظم طریقے سے کام کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنے کی غرض سے بدھ کی شب میں عشاء کی نمازکے بعد مالونی مہاڈا کی طیبہ مسجد میں میٹنگ بلائی گئی جس میں ملّی اورسماجی تنظیموں، مساجد کے ٹرسٹیان اور علماء کے ساتھ تقریباً ۴۰۰؍ ذمہ دار اشخاص نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میںطے پایا کہ (۱) مساجد کے باہر کیو آر کوڈ چسپاں کیا جائے گا اور اسکین کرنے کیلئے مصلیان کی رہنمائی کی جائے گی(۲) نمایاں جگہوں پر کیو آر کوڈ والے بینر لگائے جائیں گے(۳) بیشتر مساجد میں جمعہ میں اسی عنوان پر خطاب کیا جائے گا (۴) سنیچر اوراتوار کو اس کے لئے خصوصی مہم چلاکر الگ الگ جگہوں پرٹیبل لگائے جائیںگے (۵) رائے بھیجنےمیں یہ کوشش کی جائے کہ کوئی گھر رہنے نہ پائے۔
میٹنگ میں تنظیموں کے عہدیداران امجد شیخ، انور شیخ، محمد سیف، محمدفاروق اور صباح الدین اور شمیم خان کے علاوہ مولانا محمد یعقوب، مولانا محمدرمضان، مولانا جنید مصباحی ، قاری مصروف، مولانا محمدنوشاد اور مفتی محمد انصار قاسمی پیش پیش تھے۔ اس موقع پرتمام حاضرین نے کام کی اہمیت کےپیش نظر اپنی جانب سے آئندہ بھی تعاون کی یقین دہانی کروائی۔