ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر گاڑی والوں کو راحت ملے گی۔ بیریکیڈ ہٹانے اور آکرلی سب وے کو چوڑا کرنے کا منصوبہ ہے
EPAPER
Updated: October 18, 2024, 10:47 PM IST | Mumbai
ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر گاڑی والوں کو راحت ملے گی۔ بیریکیڈ ہٹانے اور آکرلی سب وے کو چوڑا کرنے کا منصوبہ ہے
ملاڈ اور کاندیولی کے درمیان ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر گاڑی والوں کوتقریباً ۲؍برس سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ آکرلی سب وے کے قریب بیریکیڈ لگائے ہیں۔ اس سب وےکوکشادہ کیا جا رہا ہے۔ اب یہ کام اکتوبر میں مکمل ہونے کا امکان ہے جس کے بعد گاڑی والوں کو راحت ملے گی۔
سابق رکن اسمبلی اتل بھاتکھلکر نے بتایا تھاکہ گاڑی والوں کو جلد ہی راحت ملنے والی ہے کیونکہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ایم آر ڈی اے) بیرکیڈ کو ہٹا دے گی اور سب وے کو کشادہ کرنے کا کام اکتوبر تک مکمل کرلے گی۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’سیمنٹنگ ہوچکی ہے اور ٹھیک کرنے کا کام جاری ہے۔ سب وے کو چوڑا کرنے کا بقیہ ۵۰؍فیصد کام اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔‘‘
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق ایم ایم آر ڈی اے حکام نے بتایا کہ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور بریکیڈ ہٹانے سے گاڑی والوں کیلئے مزید ڈیڑھ لین کھل جائیں گی۔
سمتا نگر پولیس اسٹیشن سے قبل ٹھاکر کمپلیکس / ٹھاکر گاؤں اور ملاڈمشرق کے درمیان ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پرڈیڑھ ،دوکلومیٹر کے راستے کو عبور کرنے میں فی الحال۲۰؍ سے ۴۰؍ منٹ کا وقت لگ رہا ہے۔ بیریکیڈ کاندیولی میں لوکھنڈ والا کی طرف آکرلی روڈ اورویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر آکرلی سب وے کا استعمال کرتے ہوئے کاندیولی ریلوے اسٹیشن کی طرف جانے والے ٹریفک میں رکاوٹ کاسبب بن رہے ہیں۔ کاندیولی مشرق میں رہنے والے سنجے جیسوال نے کہا کہ مقامی باشندوں نے رکن اسمبلی بھاتکھلکر کے ساتھ میٹنگ کی تھی جس کے بعد انہوںنے یہ مسئلہ ایم ایم آر ڈی اے کے سامنے رکھاتھا۔ انہوں نے کہا کہ زبردست ٹریفک کی وجہ سے یہ حصہ بالکل بھی ہائی وے جیسا محسوس نہیں ہوتا ہے۔ ہمیں مطلع کیا گیا تھا کہ بیریکیڈ ہٹا دیئے جائیں گے جس سے راحت ملے گی۔‘‘کاندیولی لوکھنڈوالا میں رہائش پزیر راج کیشپ جو کام کے سلسلے میں بذریعہ سڑک اندھیری جاتے ہیں ، نے کہا کہ ’’ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پرملاڈ اور کاندیولی کے درمیان سفر کرنا ڈراؤنے خواب جیسا ہے۔اس میں عام طور پر مصروف اوقات میں۴۰، ۴۵؍ منٹ لگتے ہیں ۔ جب ہم نے حکام سے اپ ڈیٹ طلب کیا تو ہمیں بتایا گیا کہ گیس پائپ لائن کی منتقلی میں مشکلات کی وجہ سے اوپر ی سڑک کے تعلق سے اجازت ملنے میں تاخیر ہوئی ہے۔
ایم ایم آر ڈی اے کے ایک افسر نے بتایا کہ اتھاریٹی نے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کیلئےآکرلی سب وے کو کشادہ کرنے کا کام شروع کیا تھا جو۱۹۶۰ء میں بنایا گیا تھا۔۵؍ میں سے۳؍ مراحل کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں اور اب ٹریفک کیلئے کھلے ہیں۔آکرلی سب وے کے بوریولی کی طرف پائلنگ کے کام کے دوران غیرمتوقع پرزیر زمین گیس پائپ لائن پائے جانے کی وجہ سے بقیہ دو مرحلوں کی پیش رفت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔
گیس پائپ لائن کا قطر۳۰۰؍ملی میٹر ہے جسے منتقل کرنے کا کام گزشتہ سال جون میں شروع کیا گیا تھاجس کیلئے نومبر۲۰۲۳ء میں مختلف حکام سے اجازتیں حاصل کی گئی تھیں اور اپریل ۲۰۲۴ء میں اس کا کام مکمل ہوا تھا۔ ایم ایم آر ڈی اے حکام کے مطابق پائپ لائن کی منتقلی کے۴؍ ماہ بعد بیریکیڈ کو ہٹایا جانا تھا۔