چھترپتی شیواجی کی جیرے ٹوپ( صافہ) نریندر مودی کو پہنانے سے مہاراشٹر بھر میں سیاسی، سماجی اور عوامی سطح پر ناراضگی، پٹیل کی’ آئندہ دھیان رکھنے‘ کی یقین دہانی۔
EPAPER
Updated: May 17, 2024, 11:32 AM IST | Agency | Mumbai
چھترپتی شیواجی کی جیرے ٹوپ( صافہ) نریندر مودی کو پہنانے سے مہاراشٹر بھر میں سیاسی، سماجی اور عوامی سطح پر ناراضگی، پٹیل کی’ آئندہ دھیان رکھنے‘ کی یقین دہانی۔
گزشتہ ۲؍ دنوں سے این سی پی کے کارگزار صدر پرفل پٹیل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر بحث کو موضوع بنا ہوا ہے جس میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو چھترپتی شیواجی کا جیرے ٹوپ( سر پر باندھنے والامخصوص صافہ) پہنا رہے ہیں۔ اسکی وجہ سے مہاراشٹر کے عام باشندوں کے علاوہ سماجی تنظیموں میں بھی سخت ناراضگی ہے۔ اپوزیشن لیڈران تو اس کی مذمت کر ہی رہے ہیں۔ ہر چند کہ پرفل پٹیل نے اس معاملے میں ’ آئندہ خیال رکھنے‘ کا یقین دلایا ہے لیکن بیشتر مراٹھی تنظیمیں ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اب این سی پی کے بانی شردپوار نے بھی اس معاملے میں زبان کھولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’خوشامد کی بھی ایک حد ہوتی ہے‘‘
یاد رہے کہ۱۴؍ مئی کو نریندر مودی نے اپنے حلقہ انتخاب وارانسی میں پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس وقت دیگر لیڈران کے ساتھ این سی پی ( اجیت) کے کارگزار صدر پرفل پٹیل بھی موجود تھے۔ پٹیل نےپرچہ بھرنے سے پہلے چھترپتی شیواجی کے صافے کے طرز کی ٹوپی (جیرے ٹوپ) نریندر مودی کے سر پر رکھی۔ مودی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ایک روز بعد جب اس کا ویڈیو سامنے آیا تو سوشل میڈیا پر کھلبلی مچ گئی اور مہاراشٹر کی سماجی تنظیموں کے ساتھ اپوزیشن لیڈران نے بھی اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
جمعرات کو شرد پوار نے ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ جیرے ٹوپ ( چھترپتی کا صافہ) کی شناخت ہی چھترپتی شیواجی کے نام سے ہے۔ خوش آمد ہوتی ہے، نہیں ہوتی ہے، لیکن خوشامد ہو تواس کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ‘‘ شرد پوار نے کہا ’’ وہ ساری حدیں یہ لوگ پار کر چکے ہیں۔ غنیمت ہے کہ انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ اس بات کا خیال رکھیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ مہایوتی دہلی کے سامنے اس قدربے بس ہو گئی ہے کہ اس نے مہاراشٹر کا وقار ہی گڑھے میں دفن کرنے کا کام کیا ہے۔ مہاراشٹر کے غیور عوام مہایوتی اور بی جے پی کو مہاراج کی توہین کا سبق سکھائے بغیر نہیں رہیں گے۔ ‘‘ یاد رہے کہ اس سے قبل شرد پوار کی پارٹی این سی پی نے اس معاملے میں پرفل پٹیل کے تعلق سے مذمتی بیان جاری کیا تھا لیکن خود شردپوار خاموش تھے لیکن اب ان کے بیان سے اس معاملے میں مزید اچھال آگیا ہے۔
سوشل میڈیا پرچاروں طرف سے حملہ ہونے پر پرفل پٹیل نے ایک روز قبل ہی اپنا بیان جاری کیا تھا کہ ’’ چھترپتی شیواجی ہمارے لئے قابل احترام اور مشعل راہ ہیں۔ ان کے نظریات اور عوامی فلاح کے کاموں کی راہ پر چلتے عوام کی خدمت کرنے کے تئیں ہم پرعزم ہیں۔ ‘‘ آگے انہوں نے کہا ’’ایسی کوئی بات جس سے چھترپتی شیواجی کی توہین ہو ہمار ے دل میں بھی نہیں آ سکتی۔ ‘‘ اس بیان میں کہیں بھی وارانسی والے واقعے کا تذکرہ نہیں ہے نہ ہی اس واقعے پر کوئی معذرت ہے۔ بس اشاروں میں ’ آئندہ خیال رکھنے‘ کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ اس س لوگ اور ناراض ہیں۔
اس سے قبل سمبھاجی بریگیڈ نے پرفل پٹیل کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جیرے ٹوپ اگر کسی کو اعزازی طور پر دیا بھی جاتا ہے تو اس کے ہاتھ میں سونپا جاتا ہے۔ کسی کے سرپر اسے نہیں رکھا جا سکتا۔ پرفل پٹیل کو اپنی اس حرکت پر مہاراشٹر کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔ شیوسینا ( ادھو) کے سنجے رائوت نے بھی اس چھترپتی کی توہین اور مہاراشٹر کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا اقدام قرار دیتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔