• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کلسٹر اسکول شروع ہونے سے ۳۰؍ ہزار ٹیچرس کے سر پلس ہونے کا خطرہ

Updated: September 27, 2023, 9:57 AM IST | saadat khan | Mumbai

۲۰؍ سے کم طلبہ والے اسکولوں کو بند کرکے نئے اور بڑے اسکولوں میں ضم کرنے کے فیصلے سے اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں بھی کمی آسکتی ہے۔

A rural school in Maharashtra. Photo. INN
مہاراشٹر کا ایک دیہی اسکول۔ تصویر:آئی این این

ریاست میں۲۰؍طلبہ سے کم تعداد والے اسکولوں کو بندکرکے ان کی جگہ کلسٹر اسکول شروع کرنے کے عمل سے دیہی اور دور درازعلاقوں کے طلبہ اسکولوں سے دور ہو جائیں گے۔ نیز ۳۰؍ہزار اساتذہ کے سرپلس ہونے کا خطرہ ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ تعلیم نے ریاست کے دور دراز علاقوں میں کم تعداد والے اسکولوں کو بند کرکے`کلسٹر اسکول شروع کرنے سے متعلق ۱۵؍ اکتوبر تک مقامی ایجوکیشن افسران سے تجاویز طلب کی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت جن اسکولوں میں  ۲۰؍  سے بھی کم طلبہ ہیں انہیں  بند کر دیا جائے گا اور اس طرح کی کئی اسکولوں کے طلبہ کو جمع کرکے ایک بڑے اسکول میں شامل کر لیا جائے گا۔ اسے کلسٹر اسکول کانا م دیا گیا ہے۔ لیکن یہ اسکول موجودہ اسکول سے کتنی دور ہوں گے اور الگ الگ جگہ کے طلبہ یہاں کیسے پہنچیں گے اس پر غور نہیں کیا جا رہا ہے۔
 ایک سوال یہ بھی ہے کہ ان اسکولوں کے بند ہونے کی وجہ سے یہاں کے اساتذہ کا کیا ہوگا؟ دیہی اور دور دراز علاقوں میں بغیر کسی موثر ٹرانسپورٹ سسٹم کے طلبہ کے سفر پربھی تشویش کا اظہار کیا گیاہے۔
۲۰؍ طلبہ سے کم تعداد والے سب سےزیادہ اسکول رتناگیری میں ہیں جن کی تعداد ایک ہزار ۳۷۵؍ ہے جبکہ رائے گڑھ میں ایک ہزار ۲۹۵؍ اورپونے میں ایک ہزار ۱۳۲؍ ایسے اسکول ہیں۔ ممبئی میں اس طرح کے ۱۱۷؍ تھانےمیں ۴۴۱؍اور پال گھر میں ۳۱۷؍اسکول ہیں۔ مہاراشٹر اسٹیٹ پرنسپل ایسوسی ایشن کےترجمان مہندرا گنپولے نے بتایا کہ’’ اگر والدین لڑکیوں کو دور دراز کے گروپ اسکولوں میں بھیجنے سے منع کرتے ہیں تو اسکول نہ جانے والے طلبہ خصوصاً لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ گروپ اسکول کی وجہ سے ۳۰؍ہزار سرپلس اساتذہ کو کہیں نہ کہیں ایڈجسٹ کردیاجائے گا لیکن طلبہ کا کیا ہوگا؟
 مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی کے جالندر سرودے نے کہا کہ’’ اس خوفناک تجربے میں حکومت خود تعلیم کے حق یعنی آر ٹی ای ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔دریں اثناء `یوڈائس سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق ۱۵؍ہزار اسکول بند ہو جائیں گے۔ اس کے مقابلے میں شروع کئے جانےوالے گروپ اسکول بہت کم ہوں گےجس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK