• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایکناتھ شندے پرکم سیٹوں پر لڑنے کا شدید دبائو

Updated: October 17, 2024, 9:58 AM IST | Mumbai

امیت شاہ نے اپنا احسان یاد دلایا کہ ہم نے اپنے لوگوں کی قربانی دے کر انہیں وزیر اعلیٰ بنایا ہے اس لئے وہ کم سیٹوں پر اکتفا کرلیں۔ شندے ۱۰۰؍ سیٹیں مانگ رہے ہیں

Union Home Minister Amit Shah and Maharashtra Chief Minister Eknath Shinde discussed during a meeting in Delhi.(PTI)
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دہلی میں میٹنگ کے دوران محو گفتگو ۔(پی ٹی آئی )

 اسمبلی الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے لیکن مہایوتی میں سیٹوں کی تقسیم اب تک نہیں ہوئی ہے۔ ممبئی اور دہلی   میں بی جے پی ، این سی پی اور شیوسینا (شندے) کے اعلیٰ لیڈران میٹنگیں کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جتنی سیٹیں مانگ رہے ہیں ، بی جے پی اتنی سیٹیں دینے پر آمادہ نہیں ہے۔ وہ شندے پر دبائو ڈال رہی ہے کہ وہ کسی طرح کم سیٹوں پر رضا مندی ظاہر کریں تاکہ این سی پی (اجیت) کو بھی خاطر خواہ سیٹیں دی جا سکیں۔ حتیٰ کہ  اس معاملے میں دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں امیت شاہ  نے ایکناتھ شندے کو یہ بھی یاد دلایا کہ بی جے پی نے اپنے لوگوں کی قربانی دے کر انہیں وزیر اعلیٰ بنایا ہے اس لئے وہ اس احسان کا پاس رکھیں  اور کم سیٹوں پر اکتفا کرلیں۔   
سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے
 اطلاعات کے مطابق مہایوتی میں اب تک سیٹوں کی تقسیم کے تعلق سے حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔ایکناتھ شندے ۱۰۰؍ سیٹوں کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اب تک اس سے کم پر آمادگی ظاہر نہیں کی ہے جبکہ بی جے پی خود کہہ چکی ہے کہ وہ ۱۵۰؍ سے زائد سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ ایسی صورت میں این سی پی ( اجیت ) کیلئے کچھ باقی نہیں رہ جاتا۔  لہٰذا بی جے پی دبائو ڈال رہی ہے کہ ایکناتھ شندے کچھ سیٹوں کی قربانی دیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امیت شاہ گزشتہ میٹنگ میں ایکناتھ شدے سے کہہ چکے ہیں ’’ شندے جی!   اس ملک میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ  یہی عہدے معنی رکھتے ہیں ۔ وزیر داخلہ سمیت باقی سارے عہدے محض انتظامی امور کیلئے ہیں۔ ‘‘ امیت شاہ نے کہاکہ ’’ ہم نے آپ کو وزیراعلیٰ بنانے کی خاطر اپنے لوگوں کی قربانی دی ہے۔ لہٰذا اب سیٹوں کی تقسیم کے معاملے میں آپ تھوڑا سا جھکتا ہوا تولیں ( یعنی تھوڑی قربانی دیں)‘‘کہا جارہا ہے کہ ایکناتھ شندے  نے اس کے بعد بھی سیٹوں کی تعداد میں کمی پر رضا مندی ظاہر نہیں کی ہے۔ اس کی تصدیق اس وقت ہوئی جب بی جے پی کے ریاستی صدر باونکولے نے بھی اسی طرح کا بیان میڈیا کے سامنے دیا۔ 
 ایکناتھ شندے بڑا دل دکھائیں
 چندر شیکھر باونکولے نے ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکناتھ شندے کو بڑا دل دکھانا چاہئے اور اپنی دوست پارٹیوں  کے لئے تھوڑی سی قربانی دینی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ  ’’امیت بھائی نے ایکناتھ شندے سے کیا کہا یہ مجھے نہیں معلوم لیکن یہ سچ ہے کہ وزیراعلیٰ ریاست کا سربراہ ہوتا ہے۔ وہ حکومت کا چہرہ ہیں۔  ہماری ایکناتھ جی سے گزارش ہے کہ ہم چونکہ بڑی پارٹی ہیں اس لئے ہمارا حصہ تھوڑا زیادہ ہونا چاہئے۔‘‘   باونکولے نے کہا’’ کس نے کس کی قربانی دی ہے اس کیلئے کوئی میٹر نہیں لگایا جا سکتا لیکن ایکناتھ جی کو دل بڑا کرکے تھوڑی قربانی دینی چاہئے۔ تھوڑی قربانی ہم بھی  دیں گے کیوں کہ ہمیں اتحاد کو قائم رکھنا  ہے۔‘‘ بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا ’’  ایکناتھ  شندے کو اگر یہ لگتا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ ہیں اس لئے ان کی پارٹی کو زیادہ سیٹیں ملنی چاہئے تو یہ سبھی کو لگتا ہے لیکن مہایوتی میں اختلافات کے ساتھ الیکشن کے میدان میں اترنا ٹھیک نہیں ہوگا۔  جہاں ہم جیت سکتے ہیں وہاں سے ہمیں ہی  لڑنے دیجئے۔‘‘ 
  ایکناتھ شندے بڑے دل والے ہیں
 چندر شیکھر باونکولے کی بات کا جواب دیتے ہوئے شندے سینا کے ترجمان سنجے شرساٹ نے کہا کہ ’’ ایکناتھ شندے بڑے دل کے آدمی ہیں یہ مہایوتی کو بھی معلوم ہے اور ان کے مخالفین کو بھی معلوم ہے۔ وہ دیں گے تو سب دیدیں گے اور نہیں دیں گے تو کسی کو ہاتھ بھی لگانے نہیں دیں گے۔‘‘ شرساٹ نے کہا ’’ ہم نے کوئی بڑا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ جہاں سے ہم جیت سکتے ہیں وہ سیٹیں ہمیں  دے دی  جائیں۔ ‘‘ ویسے انہوں نے یہ بھی کہا کہ امیت شاہ جو بھی مشورہ دیں گے اسے قبول کیا جائے گا۔ شندے گروپ کے ایک اور لیڈر بھرت گوگائولے نے بھی کہا کہ ایکناتھ شندے ایک سمجھدار لیڈر ہیں اور وہ جو کچھ بھی فیصلہ کریں گے وہ مہایوتی کے حق میں ہوگا۔ 
 شاہ کے منہ سے’قربانی‘ کا لفظ اچھا نہیں لگتا
  مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے   شندے کو کم سیٹوں پر رضامندی ظاہر کرنے پر اصرار اور اس کیلئے انہیں وزیر اعلیٰ بنانے کیلئے بی جے پی لیڈروں کی جانب سے دی گئی قربانیوں کا حوالہ دینے کی خبر جب میڈیا میں آئی تو شیوسینا ترجمان سنجے رائوت نے یہ کہتے ہوئے طنز کیا کہ ’’امیت شاہ کے منہ سے لفظ قربانی اچھا نہیں لگتا۔‘‘  رائوت نے کہا’’ امیت شاہ اور بی جے پی والوں کے منہ پر لفظ ’قربانی ‘ زیب نہیں دیتا۔ یہ اس لفظ کی توہین ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کی ریاستی وقار والی پارٹیوں کو توڑ نے کیلئے انہوں نے اپنی پارٹی کے لیڈروں کو کچھ دنوں تک خاموش رہنے کیلئے کہا۔  اسے ’قربانی ‘ نہیں ’مفاد پرستی‘ کہتے ہیں۔  انہوں نے کہا ’’ بی جے پی نے اس الیکشن میں ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کا کھیل ختم کر دیا ہے۔ بی جے پی مداری ہے اور یہ دونوں بندر ہیں۔ وہ ڈمرو بجاتی ہے اور یہ ناچتے ہیں۔ جب ان کا کام ختم ہو جائے گا تو بی جے پی انہیں چھوڑ دے گی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK