• Sat, 28 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ مہاراشٹر میں ریزرویشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے ‘‘

Updated: August 06, 2024, 10:29 AM IST | Agency | Solapur

راج ٹھاکرے کے بیان پر ہنگامہ ، پرکاش امبیڈکر نے ایم این ایس سربراہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، منوج جرنگے نے کہا ’’ انہیں ریزرویشن کی کوئی معلومات نہیں ہے۔‘‘

MNS chief Raj Thackeray has again fueled a controversy.Photo: INN
ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے پھر ایک تنازع کو ہوا دی ہے۔ تصویر : آئی این این

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں ریزرویشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کے باہر سے نوجوان آتے ہیں اور مقامی نوجوانوں کی نوکریاں ہتھیا لیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مہاراشٹر کے نوجوانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ریزرویشن کی تحریکوں کو سیاست کا ذریعہ قرار دیا۔ ایم این ایس سربراہ کے اس بیان پر دلت لیڈر پرکاش امبیڈکر اور مراٹھا کارکن منوج جرنگے سمیت کئی لوگوں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ 
یاد رہے کہ مہاراشٹر میں گزشتہ ایک سال سے مراٹھا ریزرویشن سیاست کا محور بنا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے مراٹھا اور او بی سی  سماج آمنے سامنے ہیں۔   اس دوران شولا پور کے دورے پر آئے راج ٹھاکرے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں ساری چیزیں اتنی منظم ہیں کہ یہاں ریزرویشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ کو مہاراشٹر کے فرزند ہیں انہیں یہاں عمدہ سے عمدہ ملازمتیں ملنی چاہئیں۔ اس میں ذات پات کہاں سے آ گئی؟ مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جسے ملک بھر میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ سمجھا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نےکہا ’’نجی کمپنیوں میں ریزرویشن ہے کیا؟ ریزرویشن کتنے فیصد لوگوں کو ملنے والا ہے؟ کیا اس کی ہم نے کوئی معلومات حاصل کی ہے؟ صرف لوگوں کو مشتعل کرنا اور سیاست کرنا۔ یہ سب کچھ کسی نہ کسی کے کندھے پر بندوق رکھ کر کیا جا رہا ہے۔‘‘ راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہر ایک سماج کو یہ سمجھنا ہوگا کہ انہیں بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’ آج چھوٹے چھوٹے بچے ذات پات کے تعلق سے بات کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں ایسی صورتحال کبھی پیدا نہیں ہوئی تھی۔ ‘‘ 
’’راج ٹھاکرےکو گرفتار کیا جائے ‘‘ 
راج ٹھاکرے کے اس بیان پرہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے مطالبہ کیا ہے کہ راج ٹھاکرے کو فوراً گرفتار کیا جائے۔ انہوں نےکہا ’’ راج ٹھاکرے کا بیان دو سماج میں منافرت پھیلانے والا ہے۔ اسلئے حکومت کو ہمت دکھانی چاہئے اور فوراً راج ٹھاکرے پر ٹاڈا لگا کر انہیں گرفتار کر لینا چاہئے۔‘‘ پرکاش امبیڈکر نے سوال کیا کہ ’’ جس طرح مہاراشٹر میں یو پی اور بہار سے لوگ آتے ہیں۔ اسی طرح مہاراشٹر کے لوگ روزگار کیلئے گجرات، بنگال اور مدھیہ پردیش جاتے ہیں۔ اس کا کیا کیا جائے؟   ‘‘ 
 ’’لوگوں کو مشتعل آپ کا دوست کرتا ہے ‘‘
 اس دوران مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے بھی راج ٹھاکرے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ لوگوں کو مشتعل کون کرتا ہے؟ انہی (راج) کا دوست کرتا ہے۔ مراٹھا سماج تو صرف اپنا حق مانگ رہا ہے۔‘‘ جرنگے نے کہا ’’ آپ ساگر بنگلے پر جاکر جس دوست سے ملاقات کرتے ہیں۔ وہی اشتعال دلاتا ہے۔ اس نے مراٹھا سماج کے لیڈروں کو ہمارے خلاف کھڑا کیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ منوج جرنگے کا اشارہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی طرف تھا جن کے بنگلے کا نام ’ساگر‘ ہے۔ انہوں نے کہا ’’ آپ ہمیں الزام دینے کا کام نہ کریں ۔ ویسے بھی جنہیں ریزر ویشن کی سرے سے معلومات ہی نہیں ہے ان کے تعلق سے ہم کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔ 
راج ٹھاکرے میچ فکسنگ کا کھیل کھیلتے ہیں
اس دوران شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے کہا ہے کہ راج ٹھاکرے میچ فکسنگ کا کام کرتے ہیں۔ رائوت نے کہا ’’ راج ٹھاکرے نے  نئے سرے سے اپنی سیاسی اننگز شروع کی ہے، وہ ہر سال نئے سرے سے اپنی اننگز شروع کرتے ہیں۔ لیکن چاہے گلی کرکٹ ہو یا بین الاقوامی میچ وہ صرف فکسنگ کا کام کرتے ہیں اور کچھ نہیں۔‘‘ یاد رہے کہ منوج جرنگے جب مراٹھا ریزرویشن کی خاطر بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے تو ان سے ملاقات کرنے اور اظہار یکجہتی کرنے والوں میں راج ٹھاکرے بھی شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK