• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسپتال میں ڈاکٹر ندارد، خاتون نے راستے میں بچے کو جنم دیا، بچے کی طبیعت بگڑی، علاج نہ ملنے سے موت

Updated: December 30, 2024, 11:07 PM IST | Palghar

اسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے ایک خاتون کے نوزائیدہ بچے کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ لیکن یہ سب کچھ اتنی آسانی سے نہیں ہوا بلکہ موت سے پہلے بھی خاتون اور اس کے بچے کو کافی اذیت برداشت کرنی پڑی۔

Mokhadra hospital where there are no doctors
موکھاڑا کا اسپتال جہاں ڈاکٹر ندارد ہیں

اسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے ایک خاتون کے نوزائیدہ بچے کو اپنی جان گنوانی پڑی۔  لیکن یہ سب کچھ اتنی آسانی سے نہیں ہوا بلکہ موت سے پہلے بھی خاتون اور اس کے بچے کو کافی اذیت برداشت کرنی پڑی۔ 
  اطلاع کے مطابق پال گھر ضلع کے جوار موکھاڑا تعلقے میں واقع کرلود گائوں میں سنگیتا  دوندے نامی حاملہ خاتون کو درد زہ کے بعد قریب  میں واقع ناند گائوں کے ہیلتھ سینٹر پہنچایا گیا۔ وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ اسپتال میں صرف ٹرینی ڈاکٹر اور نرس ہی  ہیں۔ ڈاکٹر موقع پر ہیں ہی نہیں۔ سنگیتا کے اہل خانہ سے انہیںموکھاڑا کے تعلقہ اسپتال لے جانے کیلئے کہا گیا۔ سنگیتا کے اہل خانہ اسے موکھاڑا کے اسپتال لے گئے لیکن وہاں بھی کوئی  ایسا ڈاکٹر نہیں تھا جو وقت آنے پر آپریشن کر سکے۔ اس لئے وہاں موجود اسٹاف  نے سنگیتا کو اسپتال میں داخل تو کر لیا اور ایک دن اسپتال میں رہنے بھی دیا لیکن دوسرے دن  صبح ۳؍ بجے کے وقت اچانک اسے ناسک لے جانے کیلئے کہا گیا۔  
  ڈاکٹروں کی ہدایت پر سنگیتا کو گاڑی میں بٹھا کر ناسک لے جایا جا رہا تھا کہ راستے ہی میں امبولی گھاٹ پر  اس نے ایک بچے کو جنم دیا۔  ایسی صورت میں اسے اسپتال پہنچانا بے حد ضروری تھا۔  لہٰذاصبح ۸؍ بجے کے وقت ماں اور بچے کو امبولی کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا۔ لوگوںنے اطمینان کا سانس لیا کہ کسی طرح ڈیلیوری ہو گئی  لیکن دوپہر کے وقت بچے کی طبیعت بگڑنے لگی۔  لہٰذا اسے ناسک ضلع میں واقع ترمبکیشور کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا۔  وہاں بچے کا علاج ہوتا رہا لیکن کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ وہاں کے ڈاکٹروں نے  رات نے بجے سنگیتا کے اہل خانہ سے بچے کو ناسک کے سول اسپتال لے جانے کیلئے کہا۔راتوں رات  بچے کو ناسک کے سول اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے بچے کو بھرتی کیا لیکن  صبح گھر والوں کو یہ خبر دی کہ بچے کی موت ہو چکی ہے۔  اس موت کی وجہ سے مقامی لوگوں میں ناراضگی ہے۔   سنگیتا کو اسپتال میں داخل کرنے اور بچے کی موت کے دوران پورے دو دن گزر گئے۔ اگر اسپتال میں داخل کرتے ہی سنگیتا کو مناسب علاج ملا ہوتا تو بچے کی موت نہیں ہوتی۔  اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ یہ سراسر انتظامیہ کے تساہل کا نتیجہ ہے ۔ 
  اس سے قبل ایک ماں کی موت ہو چکی ہے
 پال گھر ضلع کے جوار موکھاٹا تعلقے میں ڈاکٹروں کی غیر موجودگی کی وجہ سے ہوئی موت کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔اس سے قبل  ایک حاملہ خاتون کی اس طرح موت ہو چکی ہے۔  اس سے پہلے آشا بھسارے نامی ایک حاملہ خاتون کو اسی طرح اسپتال لایا گیا تھا اور موقع پر ڈاکٹر موجود نہیں تھے، اور دوسرے اسپتال لے جانے سے پہلے آشا کی موت ہو گئی تھی۔ یاد رہے کہ جوار موکھاڑا علاقہ  میں دراصل آدیواسیوں کی آبادی ہے۔ یہاں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کا فقدان عام بات ہے ۔ اور ڈاکٹروں کے نہ ہونے یا علاج نہ ملنے سے مریض کی موت کے واقعات یہاں آئے دن ہوتے رہتے ہیں۔  اہم بات یہ ہے کہ یہاں کی عوامی نمائندوں نے کبھی اس معاملے پر توجہ نہیں دی۔ مقامی باشندے اس  بات سے ناراض ہیں کہ آخر عوامی نمائندے اس معاملے میں آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟     

palghar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK