• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’یہ آندھراپردیش اور بہار پر مہربانی والا بجٹ ہے‘‘

Updated: July 24, 2024, 10:50 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ریاست کے اپوزیشن لیڈروں کی عام بجٹ پر سخت تنقید ، اسے مہاراشٹر کیلئے مایوس کن قرار دیا۔ کہا : مودی اور شاہ کی لاڈلی حکومت ہونے کے باوجود ریاست کو ٹھینگا دکھایا گیا ہے۔

Uddhav Thackeray. Photo: INN
ادھوٹھاکرے۔ تصویر : آئی این این

عام بجٹ پر ریاست کے  اپوزیشن لیڈروں نے شدید تنقید کی ہے اوراسے آندھرا پردیش اوربہار پر مہربانی والا بجٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہاراشٹر کیلئے مایوس کن بجٹ ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’مودی نے عام بجٹ میں مہاراشٹر سے سوتیلا سلوک کیا ہے اورریاست کو فنڈ نہیں دیا ہے۔ انہوں نے ممبئی کو لوٹا ہے۔ گزشتہ ۱۰؍ برسوں میں مہاراشٹر کو پیچھا کیا جارہا ہے۔‘‘
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کی ورکنگ پریسیڈنٹ اور رکن پارلیمان سپریہ سُلے نے کہا کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں جو بجٹ پیش کیا، اس میں مہاراشٹر کیلئے کوئی ٹھوس اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اپنی کرسی بچانے کیلئے ’لاڈلا آندھرا پردیش اور لاڈلابہار‘ کہہ کر ان ریاستوں کو بہت سارے فنڈ کا اعلان کیا گیاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر سے  مرکز کو سب سے زیادہ ٹیکس ادا کیا جاتا ہے، اس کے باوجود اسے نظر انداز کیا گیا ہے۔بجٹ میں ریاست مہاراشٹر کے ساتھ یہ نا انصافی کیوں؟
 ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار  نے کہا کہ ’’مہارشٹر سے مرکز کو سب سے زیادہ ٹیکس حاصل ہوتا ہے اور یہاں کی مہا یوتی سرکار مودی اور امیت شاہ کی لاڈلی حکومت ہے، اس کے باوجود  عام بجٹ میں مہاراشٹر کو ٹھینگا دکھایا گیا ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مرکزی حکومت مہاراشٹر سے نفرت کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے  لوک سبھا انتخابات کے موقع پر جو منشور جاری کیا تھا،عام  بجٹ میں مرکزی حکومت نے  اس کی  اسکیموں کا اعلان کیا ہے۔‘‘
وڈیٹیوار نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت نے اس سال کے بجٹ میں کسانوں کیلئے کوئی خاص اعلان نہیں کیا ہے۔ یہ اب واضح ہوگیاہےکہ مرکزی حکومت مہاراشٹر کے کپاس، سنترہ، دھان، پیاز اور سویا بین کے کسانوں کو بھول چکی ہے۔ اس لئے بجٹ ایک بار پھر کسان مخالف ثابت ہوا ہے۔ عوام پوچھے گی کہ مہا یوتی حکومت مہاراشٹر کی عزت نفس کو کتنی بار پامال کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی نے بے روزگار نوجوانوں کیلئے ملازمت کی گارنٹی اسکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا ، ہم نے اس اسکیم کے مطابق انٹرن شپ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ مرکزی وزیر خزانہ نے منگل کو اسی کا اعلان کیا۔ ایک طرف اپوزیشن کو دھاندلی کا کلچر کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دوسری طرف بجٹ میں انہی کے منصوبے اپنائےگئے ہیں۔  
سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کے بقول ’’مودی حکومت نے ایک بارپھر ہندوتواوادی بجٹ پیش کیا جس میں اقلیتی طبقوں خصوصاً  مسلمانوں  کو  نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں بہار اور آندھرا پردیش کی  اتحادی پارٹیوں کو خوش کرنےاور مرکزی حکومت کومستحکم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ عام بجٹ کے ذریعے مندروں پر سیاست کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اگرچہ بہار اور ادیشہ میں مندر کے درشن کے نام پرفنڈ دیا گیا ہے لیکن قدیم مندر ہونے کےباوجود مہاراشٹر کو اس اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ مذہبی مقامات کو سیاحتی مقام بنانے کی اسکیم میں ریاست میں اقلیتی طبقوں کےکسی بھی مقدس مقام کو شامل نہیں کیا گیا  ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK