• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یہ الیکشن آئین کی لڑائی ہے : راہل گاندھی

Updated: October 04, 2024, 9:50 AM IST | Nuh

آخری دن ہریانہ کے نوح اور مہندر گڑھ میںراہل کی ریلیاں،بی جےپی اور آر ایس ایس پر تنقیدیں، کانگریس کارکنان کو شیر قراردیا

A view of the stage during Rahul Gandhi`s rally in Noh. (PTI)
نوح میںراہل گاندھی کی ریلی کے دوران اسٹیج کا ا یک نظارہ ۔(پی ٹی آئی )

 ہریانہ اسمبلی الیکشن کیلئے انتخابی مہم کے آخری دن  جمعرات کوراہل گاندھی  نے بی جے پی اور دوسری چھوٹی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔راہل گاندھی نے ہریانہ کے نوح اور مہندر گڑھ میں پارٹی امیدواروں کی حمایت میں جلسہ ٔ عام سے خطاب کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ملک  کے عوام کو جو کچھ بھی حاصل ہوا ہے، وہ آئین نے دیا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ جہاں بی جے پی نے نفرت کا بازارگرم کر رکھا ہےوہاں نے ہم نے محبت کی دکان کھولی ہے۔بی جے پی والے نفرت پھیلاتے ہیں اور ملک کو توڑنے کا کام کرتے ہیں۔راہل نے کہا کہ اس الیکشن میں لڑائی آئین کیلئےہے۔ ملک کے غریب عوام کو جو ملا ہے آئین نے دیا ہے۔ یہ عوام کا آئین ہے اور یہ آپ کی حفاظت کرتا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 راہل گاندھی نے کانگریس کارکنوں کی تعریف اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ جنگل میں شیر اکیلا رہتا ہے لیکن کانگریس میں سارے شیر ایک ساتھ گھومتے نظر آئیں گے۔ کانگریس کارکن کی فطرت یہ ہے کہ وہ نفرت کو نفرت سے نہیں محبت سے کاٹتا ہے۔
  راہل نے کہا کہ آئین نہیں رہا تو غریبوں کیلئے کچھ نہیں بچے گا۔ ساری دولت ختم ہو جائے گی اور سب کچھ منتخب بیس پچیس لوگوں کے ہاتھ میں ہو گا۔ کانگریس پارٹی ہر الیکشن میں نظریات کی جنگ لڑتی ہے۔
 امریکہ کی کہانی سناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ امریکہ میں ہریانہ کے لوگوں سے ملے اور انہوں نے انہیں(راہل کو) اپنی پریشانی کے بارے میں بتایا کہ انہیں ہریانہ میں روزگار نہیں مل سکتا، اس لئے انہوں نے اپنا فارم بیچ دیا اور۵۰؍ لاکھ روپے دے کر امریکہ چلے گئے۔ مختلف ممالک سے ہوتے ہوئے پھر پنامہ کے جنگلوں سے ہوتے ہوئے امریکہ پہنچے۔
 کانگریس کی ضمانتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ہریانہ کی خواتین کے بینک کھاتوں میں ہر ماہ ۲؍ہزار روپے جمع کرائے جائیں گے ۔ ہم کسانوں کو گارنٹی کے ساتھ ایم ایس پی دیں گے۔ ۳۰۰؍ یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے۔ چھوٹی پارٹیاں گھوم رہی ہیں۔ یہ بی جے پی کی اے، بی، سی، ڈی، ای، ایف ٹیمیں ہیں۔ ان کا ساتھ نہ دیں۔ کانگریس کو ووٹ دیں۔
  بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ اس آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ ہریانہ  کے عوام نے کانگریس کی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، کانگریس کا طوفان آ رہا ہے اور عوام کی حکومت بننے جا رہی ہے۔
 ذرائع کے مطابق نوح اور مہندر گڑھ دونوں ہی انتخابی ریلیوں میں عوام کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی ۔ اس بھیڑ کو دیکھ کر راہل گاندھی بہت پُرجوش نظر آئے اور کہا کہ ’’بی جے پی میڈیا اور ایجنسیوں پر دباؤ ڈال کر ان کو ڈراتی ہے اور آئین پر حملہ کرتی ہے۔ کانگریس حکومت کبھی ایسا نہیں کرتی۔ 
 پُرجوش نوجوانوں کے ذریعہ کانگریس کی حمایت میں نعرے بازی کے درمیان راہل گاندھی نے بے روزگاری و مہنگائی کا موضوع بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’نوجوانوں کو امریکہ میں روزگار مل جائے گا، لیکن آج ہریانہ میں روزگار نہیں مل سکتا ۔ وزیر اعظم مودی بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، لیکن یہ نہیں بتاتے کہ ہریانہ بے روزگاری میں اوّل مقام پر کیسے پہنچا؟ کانگریس کو بے روزگاری اور مہنگائی والا ہریانہ نہیں چاہئے، ترقی کرنے والا ہریانہ چاہئے۔‘‘
 بی جے پی کے ساتھ ساتھ چھوٹی چھوٹی پارٹیوں پر بھی راہل گاندھی نے حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہریانہ میں بی جے پی کے اشارے پر چھوٹی چھوٹی پارٹیاں کام کر رہی ہیں۔ یہ سبھی بی جے پی کی اے، بی، سی، ڈی ٹیمیں ہیں۔ آپ انہیں حمایت مت دیجیے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ کانگریس کو اپنا ووٹ دے اور بی جے پی کی حکومت کو ہٹانے کا کام کرے۔‘‘ اپنی تقریر میں انھوں نے تین سیاہ زرعی قوانین کا بھی ایشو اٹھایا اور اگنی ویر منصوبہ کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگنی ویر منصوبہ کا پہلا ہدف جوانوں کی ٹریننگ، پنشن، کینٹین اور معاوضہ میں خرچ ہونے والا پیسہ چھیننا ہے، اور دوسرا ہدف فوج کے جوانوں کو ملنے والی سہولیات کا پیسہ اڈانی اور اس کی ڈیفنس کمپنی کو دینا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK