اسرائیلی فوج کی جانب سےسخت پابندیوں کے باوجود فلسطینی اندرداخل ہونے میں کامیاب ہورہے ہیں۔ یہودیوں نے بھی فوج اور پولیس کی حفاظت میں مذہبی رسومات ادا کیں۔
EPAPER
Updated: March 10, 2025, 11:37 AM IST | Agency | Jerusalem
اسرائیلی فوج کی جانب سےسخت پابندیوں کے باوجود فلسطینی اندرداخل ہونے میں کامیاب ہورہے ہیں۔ یہودیوں نے بھی فوج اور پولیس کی حفاظت میں مذہبی رسومات ادا کیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی نمازیوں کی مسجد اقصیٰ میں داخلے اور وہاں پر عبادت پر عائد پابندیوں کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے گزشتہ شب مسجد اقصیٰ میں عشاء اور تراویح کی نماز ادا کی۔مرکز اطلاعات فلسطین کی خبر کے مطابق گزشتہ شام تقریباً ۶۰؍ہزار فلسطینیوں نے اسرائیلی حکام کی طرف سے عائد پابندیوں کے باوجود مسجد الاقصیٰ میں عشاء اور نماز تراویح ادا کی۔
۷۰؍ہزار فلسطینیوں نے عشاء اورتراویح ادا کی
القدس میں اسلامی اوقاف کے محکمے نے کہا کہ ’’قابض حکام کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کے باوجود تقریباً ۷۰؍ ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ کے اندر عشاء اور تراویح کی نماز ادا کی۔‘‘اسرائیلی فوج نے متعدد نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کیلئے داخل ہونے سے روک دیا جبکہ مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف میں مسلسل پابندیاں سخت کی گئی ہیں۔ قابض فوج کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس، غرب اردن سے آنے والے فلسطینیوں اور مقبوضہ شمالی فلسطین کے مسلمانوں کو بھی قبلہ اوّل تک رسائی سے روک رکھا ہے، اس کے باوجود پابندیاں توڑ کر فلسطینی قبلہ اوّل میں پہنچنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
دوسری جانب اتوار کو سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہی رسومات ادا کیں۔اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کا مسجداقصیٰ پر دھاوا
دریں اثناءاتوار کو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں واقع القبلی نماز گاہ پر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے مسجد القبلی پر دھاوا بول دیا اور مسجدسے انخلاء سے قبل اس کے لاؤڈ سپیکر کو قبضے میں لے لئے۔ اسرائیلی فوج مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں داخل ہونے اور مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے سے روکتی ہے اور صرف ۴۰؍ سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو ہی القدس میں داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے۔
افطار کے وقت فلسطینیوں پر حملے، کئی روزہ دار زخمی
مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شلر الخلیل کے جنوب میں مسافریطا میں یہودی آباد کاروں کے حملے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے ۔ ایک مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ المسافر یطا کی زمینوں پر تعمیر کی گئی ’سوسیا‘ بستی کے مسلح آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں ’وادی جوحیش ‘ برادری کے مکینوں پر جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں افطار کے وقت پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ان میں سے متعدد روزہ دار زخمی ہوگئے۔ یہودی شرپسندوں نے ابراہیم النوازہ نامی شہری پر لاٹھیوں سے حملہ کیا، اس کے علاوہ آباد کاروں نے علاقے میں کئی درختوں کو بھی اکھاڑ پھینکا۔ آباد کاروں نے بیت لحم کے جنوب مشرق میں صحرائے المنیا جانے والی سڑک کو پتھروں سے روک دیا۔