Inquilab Logo

شرد پوار کو دابھولکر کی طرح جان سے مار دینے کی دھمکی

Updated: June 10, 2023, 9:46 AM IST | ali imran and Iqbal Ansari | Mumbai

بیٹی سپریہ سُلے نے پولیس میں شکایت درج کروائی ،کہا کہ ’’اوچھی سیاست بند ہونی چاہئے‘‘، دھمکی دینے والا امرائوتی سے بی جے پی کا کارکن نکلا

Sharad Pawar`s daughter and Member of Parliament Supriya Sule talking to the media after filing the complaint
شرد پوار کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریہ سُلے شکایت درج کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

این سی پی سربراہ اور ملک کے سینئر لیڈر شردپوار یوں بھی فرقہ پرستوں کے نشانے پر رہتے ہیں لیکن اس مرتبہ انہیں معروف سماجی کارکن نریندر دابھولکر کی طرح جان سےمارنے کی دھمکی دی گئی ہے جس کے بعد سیاسی و سماجی  حلقوں میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ شرد پوار کی بیٹی سپریہ سُلے اس دھمکی پر کافی برہم نظر آئیں ۔ انہوںنے پولیس میں شکایت درج کروانے کے ساتھ ساتھ یہ جذباتی اپیل بھی کی کہ اس طرح کی اوچھی سیاست بند ہو نی چاہئے۔ اس معاملے میںپولیس کی تفتیش کے دوران شام تک یہ معلوم ہوا کہ ٹویٹر اور دیگر ذرائع  سوشل میڈیاپر شرد پوار کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والا امراؤتی کا بی جے پی کارکن سوربھ پمپلکر  ہےاور  بی جےپی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باؤنکولے اور مرکزی وزیر راؤ صاحب دانوے  کے ساتھ اس کی کئی تصویریں بھی ہیں۔  اس کے بعد سوشل میڈیا پر  بی جے پی  پر نشانے پر آگئی ۔
 حالانکہ دھمکی ملنے کے بعد مختلف سیاسی لیڈروں نے بی جےپی پر ہی شبہ ظاہر کیا تھااور سنجے راؤت ( جنہیں بھی جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے)   نے تو اسے ’حکومت کا اسپانسرڈ ٹیرر ازم ‘ قرار دیا ہے۔خبر لکھے جانے تک ملزم پولیس کی گرفت میں نہیں آیا تھا لیکن پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی تھی  ۔
 شرد پوار کو جان سے مارنے کی دھمکی ملنےکے بعد رکن پارلیمان اور شرد پوار کی بیٹی سپریہ سلے نے ممبئی کے پولیس کمشنر سے ملاقات کر کے انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔ سپریہ سلے نے کمشنر  سے ملاقات کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے  وہاٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوا ہے جس میں  شرد پوار صاحب کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اسی طرح کی دھمکی دیگر اکاؤنٹ پر بھی آئی ہے اسی لئے مَیں ممبئی کے پولیس کمشنر سے انصاف مانگنے آئی ہوں۔‘‘دھمکی آمیز بیان  کا پرنٹ آؤٹ دکھاتے ہوئے  سپریہ سلے نے مزید کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور  ریاست کےوزیر داخلہ دیویندر فرنویس سے میری درخواست ہے کہ اس طرح کی جو حرکتیں ہو رہی ہیں وہ روکی جائیں کیوں کہ یہ اوچھی اور نہایت نچلے درجہ کی سیاست ہے جس میں بی جے پی لیڈران ملوث ہورہے ہیں۔ اس معاملے میں ہمیں انصاف ملنا چاہئے  اور خاطی کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔سپریہ سلے نے مزید کہا کہ اگر شرد پوار صاحب کو کچھ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار امیت شاہ اور دیویندر فرنویس ہوں گے ۔
 دوسری طرف  اس معاملے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شرد پوار کو دھمکی دینے والا امراؤتی کا بی جے پی کارکن ہے اور اس کی شناخت سوربھ پمپلکر کے طور پر ہوئی ہے۔ اب پولیس بڑی سرگرمی کے ساتھ اسے تلاش کررہی ہے کیوں کہ بتایا جارہا ہے کہ اس کا نام سامنے آنے کے بعد وہ روپوش ہو گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق امراؤتی شہر کے سائی نگر علاقے میں رہنے والا ۲۶؍ سالہ سوربھ بی جے پی کا سرگرم کارکن ہے۔ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اس نے لکھ رکھا ہے کہ’’ `میں بی جے پی کا کارکن ہوں اور مجھے سیکولرازم سے نفرت ہے۔‘‘امراؤتی پولیس کمشنر نوین چندر ریڈی نے سوربھ پمپلکر کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کیں ہیں جبکہ گاڈگے نگر پولیس کی ایک ٹیم اس کی تلاش میں مصروف ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK