افتتاحی تقریب میں مولانا حذیفہ وستانوی ،پنکج پچوری، معصوم مرادآبادی اور حافظ کرناٹکی کی شرکت، آج رشک بہاراں کا دوسرا دن۔
EPAPER
Updated: February 01, 2025, 4:57 PM IST | Inquilab News Network | Malegaon
افتتاحی تقریب میں مولانا حذیفہ وستانوی ،پنکج پچوری، معصوم مرادآبادی اور حافظ کرناٹکی کی شرکت، آج رشک بہاراں کا دوسرا دن۔
یہاں کے مالیگاؤں ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج (اے ایم ٹی کیمپس) میں جمعہ کو سہ روزہ ادبی، علمی اور تعلیمی جشن ’رشک بہاراں ‘ کا شاندار افتتاح ہوا۔ معروف عالم دین اور جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کنواں کے مولانا حذیفہ وستانوی کی صدارت میں منعقد ہونےوالی تقریب کا افتتاح حافظ کرناٹکی کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر پنکج پچوری، معصوم مرادآبادی، عزیز نبیل، سہیل اختر وارثی اور ہمایوں کبیر کے علاوہ معروف مقامی شخصیات موجود تھیں۔
اس موقع پر ارم پرائمری اسکول کے ننھے طلبہ نے ترانۂ ہندی ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا ‘اور سوئیس ہائی اسکول اور جے اے ٹی گرلز ہائی اسکول کے طلبہ نے معروف شاعر عبید اعظم اعظمی کے تحریر کردہ اردو گیت ’ساتھ رہی ہے ساتھ رہے گی جان ہماری اردو ہے‘ پیش کئے۔
مولانا حذیفہ وستانوی نے کہا کہ’’ جب اردو کو باہر کرنے کی بات ہورہی ہو ایسے وقت میں اس تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے۔ اردو بولنے والے افراد دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں ۔ اس طرح کی تقاریب سے اردو زبان زندہ تھی اور آگے زندہ رہے گی۔ ‘‘ شاعر حافظ کرناٹکی نے رشک بہاراں کے تحت منعقد ہونےوالے پروگراموں کی پذیرائی کی اورکہاکہ ثقافتی مقابلوں سے بچوں میں محنت کرنے کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔
افتتاحی تقریب میں عمران راشد، اسحاق سیٹھ زری والا، ڈاکٹر سعید فارانی، ساجد بیسٹ آئی ٹی، حافظ طارق عزیز، رشید فیضی، شکیل مومن، رفیق مومن، سراج دلار، محمد رضا سر و دیگر کے علاوہ سامعین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔
افتتاحی تقریب کے بعد شہر کے ۱۶ ؍اردو ہائی اسکولوں کے درمیان’ سیل سخن‘ کے عنوان سے ایک بیت بازی مقابلہ منعقدکیاگیا۔ سنیچر یکم فروری کو رشک بہاراں میں ’جدید تعلیمی وسائل اور اردو میڈیم اسکولوں ‘ اور ’میڈیا کا بدلتا منظر نامہ اور اردو صحافت‘ جیسے موضوعات پر مالیگاؤں کے اردو گھر میں مذاکرے ہوں گے۔ جبکہ دوسرے سیشن میں مالیگاؤں ہائی اسکول میں شام غزل کا انعقاد ہوگا۔
ایک ضروری تصیح
جمعہ کے انقلاب میں رشک بہاراں کی شائع کردہ رپورٹ میں سہواً عامر علی خان کو روزنامہ صحافت سے منسوب کر دیا گیا تھا وہ روزنامہ سیاست کے مالک ومدیرہیں۔