مہنگائی کے سبب۵؍سو روپے میں بھی سبزیوں کا تھیلا بھرنامشکل ہوتا جا رہا ہے۔ آنےوالے دنوں میں بھی قیمتیں کم نہیں ہوں گی۔
EPAPER
Updated: July 17, 2024, 1:37 PM IST | New Delhi
مہنگائی کے سبب۵؍سو روپے میں بھی سبزیوں کا تھیلا بھرنامشکل ہوتا جا رہا ہے۔ آنےوالے دنوں میں بھی قیمتیں کم نہیں ہوں گی۔
سبزیوں کی مہنگائی نے کچن کا نظام ہی بگاڑ دیا ہے۔ ان کی قیمتوں میں ۳؍ گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ آلو، ٹماٹر اور ہری سبزیوں کی قیمتیں بدلتے موسم کے ساتھ آسمان چھو رہی ہیں۔ بارش کے موسم میں بڑھتی ہوئی قیمتیں عام آدمی کے پسینے چھڑا رہی ہیں۔ نہ صرف ریٹیل مارکیٹ بلکہ ہول سیل مارکیٹ میں بھی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ چند روز قبل تک ۴۰؍سے۵۰؍روپے کلو فروخت ہونے والا ٹماٹر ۱۰۰؍روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ اس حساب سے ایک ٹماٹر کی قیمت تقریباً۱۰؍ روپے ہے۔ ٹماٹر کے ساتھ ساتھ آلو کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ خردہ بازار میں یہ۵۰-۴۰؍ روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔ بارش کی وجہ سے آمد کم ہونے کی وجہ سے فی الحال قیمت میں کمی ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔ نہ صرف آلو، پیاز اور ٹماٹر بلکہ دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافہ ہوا ہے۔
پیاز اور ٹماٹر کے بغیر سبزی کا ذائقہ اچھا نہیں لگتا، اس لئے مہنگائی نے تمام سبزیوں کا ذائقہ ہی خراب کر دیا ہے۔ بھنڈی جو۳۰؍ سے۴۰؍ روپے فی کلو فروخت ہوتی تھی وہ ۱۰۰؍ سے۱۲۰؍ روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ سڑک پر فروخت ہونے والی تمام سبزیوں کی قیمتیں گزشتہ۱۰؍ دنوں کے دوران ۳؍گنا بڑھ گئی ہیں لیکن ہول سیل مارکیٹ میں قیمت اتنی نہیں بڑھی ہیں جتنی ریٹیل مارکیٹ کی دکانوں میں بڑھی ہیں۔ شملہ مرچ کی قیمت بھی۱۰۰؍ روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہیں۔
نئی دہلی کی آزاد پور منڈی کے ایجنٹ سندیپ کھنڈیلوال کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقے سے سبزیوں کی آمد کم ہو گئی ہے۔ بارش کے سبب ہی کم سبزیاں آرہی ہیں۔ کھیتوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے سبزیوں کی پیداوار بھی کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے فصلیں بھی خراب ہو جاتی ہیں۔ اس بار یوپی اور پنجاب کے کولڈ اسٹوریج میں آلو کم رکھے گئے ہیں۔ بارش کے سبب خراب ہونے سےہری سبزیاں مہنگی ہوئی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریٹیل مارکیٹ میں قیمتیں زیادہ ہیں۔ آلو کی ہول سیل قیمت۲۲؍ سے۳۲؍ روپے فی کلو ہے۔ اسی طرح پیاز۲۷؍ سے۳۵؍ روپے اور لہسن۱۲۰؍ سے۱۵۰؍ روپے میں فروخت ہو رہا ہے لیکن خردہ مارکیٹ میں ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں ۔
دوسری جانب سڑک پر سبزی بیچنے والے راجن کمار کا کہنا ہے کہ بارش کی وجہ سے آلو، پیاز اور ٹماٹر کے جو تھیلے آتے ہیں ان کا ایک چوتھائی حصہ سڑا ہوا نکلتا ہے۔ فروخت کرنے کیلئے انہیں پہلے چھانٹنا پڑتا ہے، کیونکہ گاہک ایک ایک ٹماٹر کو دیکھ کر ہی خریدتےہیں ۔ ایسے میں قیمت بڑھا کر بیچنے کی مجبوری ہے۔ سبزیاں گرمی، نمی اور بارش کی وجہ سے جلدی خراب ہو جاتی ہیں۔ ہم تھوک بازار سے سبزیاں خریدتے ہیں تو وہاں زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
ایک تاجر کے مطابق سبزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے۔ بیچنے والے سبزیوں کی قیمتیں کلو کے بجائے پاؤ میں بتا رہے ہیں۔ کیونکہ جیسے ہی ایک کلو کی قیمت بتائی جاتی ہے، گاہک مول بھاؤ شروع کر دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سبزی کی قیمت پاؤ ہی میں بتائی جارہی ہے۔ مہنگائی کے سبب۵؍سو روپے میں بھی سبزیوں کا تھیلا بھرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب دالوں کی قیمتوں میں اضافے کا اثر سبزیوں کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ گرمی اور بارش کی وجہ سے آنے والے دنوں میں بھی اسی طرح کی قیمتیں متوقع ہیں۔