زلزلے کے بعد کے جھٹکوں کے سبب متاثرین کومحفوظ مقامات کی طرف منتقل کیاگیا، زخمیوں کی تعداد بڑھ کر ۲۰۰؍ ہوگئی۔
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 2:08 PM IST | Agency | Tibet
زلزلے کے بعد کے جھٹکوں کے سبب متاثرین کومحفوظ مقامات کی طرف منتقل کیاگیا، زخمیوں کی تعداد بڑھ کر ۲۰۰؍ ہوگئی۔
ایورسٹ کے قریب تبت کے ایک دور افتادہ علاقے زیگازے میں شدید زلزلے کےسبب ہلاکتوں کی تعداد ۱۲۶؍تک پہنچ گئی ہے جبکہ ۳؍ ہزار سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امدادی کارکنوں نے رات بھر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھی ہے ۔ یہ اطلاع بدھ کو میڈیا رپورٹس میں دی گئی ہے ۔ مزید برآں،۳۰؍ہزار سے زیادہ لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے اور زندہ بچ جانے والوں کی تلاش بدھ کو دوسرے دن بھی جاری ہے۔منگل کو زلزلے کے بعد بھی کئی جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کاماحول رہا ۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح۹؍ بجے ہمالیہ کے دامن میں آنے والے زلزلے میں مزید۱۸۸؍ افراد زخمی ہوئے۔
اس خطے میں زلزلے عام ہیں لیکن حالیہ برسوں میں چین میں آنے والا یہ سب سے مہلک زلزلہ تھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق زلزلے کی شدت۷ء۱؍تھی اور اس کے جھٹکے نیپال اور تبت سمیت ہمسایہ ملک ہندوستان کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی طرف سے جاری ہونے والے ویڈیوز میں تبت کے مقدس شہر شیگاتسے میں تباہ شدہ مکانات اور منہدم عمارتوں کو دکھایا گیا ہے، جب کہ امدادی کارکن ملبے سے گزر رہے ہیں اور مقامی لوگوں میں موٹے کمبل تقسیم کر رہے ہیں۔چائنا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن نے اطلاع دی کہ شمالی ہمالیہ میں زلزلے کے مرکز کے قریب تنگری کاؤنٹی میں ایک رات پہلے درجہ حرارت۸؍ ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔سرکاری میڈیا کے مطابق مقامی وقت کے مطابق۱۲؍بج کر۱۹؍منٹ تک، تقریباً۳۶۰۹؍ عمارتیں منہدم ہو چکی تھیں اور ممکنہ طور پر ہزاروں لوگ پناہ کے بغیر رہ گئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق علاقے میں بجلی اور پانی میں خلل پڑا جس کی وجہ سے صحافیوں کو ان تک پہنچنے سے روکا گیا، زلزلے کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں ۴۰؍سے زیادہ آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے ہلاکتوں کو کم کرنے اور متاثرہ افراد کی باز آباد کاری کے لیے ہر ممکن تلاش اور بچاؤ کی کوششوں پر زور دیا ہے۔ چینی فضائیہ نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور ڈرونز کو متاثرہ علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق اگرچہ نیپال بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم کوئی بڑا نقصان یا جانی نقصان نہیں ہوا اور صرف معمولی نقصان ہوا اور مکانات میں دراڑیں پڑیں۔
ریسکیو ٹیم ملبہ ہٹاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این