۱۵؍ سے زیادہ زیرتعمیر مکانوں کوبھی توڑدیا گیا ۔ غیرقانونی تعمیرات میں ملوث بلڈروں اور میونسپل افسران پر بھی کارروائی کی جائے گی
EPAPER
Updated: February 05, 2025, 11:18 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai
۱۵؍ سے زیادہ زیرتعمیر مکانوں کوبھی توڑدیا گیا ۔ غیرقانونی تعمیرات میں ملوث بلڈروں اور میونسپل افسران پر بھی کارروائی کی جائے گی
مسلم اکثریتی علاقے بنیلی اور اطراف میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی چالیاں تعمیر ہورہی ہیں۔ بدھ کو کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) کے انہدامی دستہ نے امبرنی میں غیر قانونی چالیوں کے خلاف کارروائی کی اور پانی کے غیر قانونیکنکشن بھی منقطع کردیئے۔ دریں اثناء کے ڈی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر نے کہا کہ غیر قانونی چالیوں کی تعمیر میں ملوث میونسپل افسران کے خلاف بھی تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
ٹٹوالا سے قریب بنیلی ،امبرنی اور اطراف کے علاقوں میں بڑی تعداد میں مسلم بستیاں آباد ہورہی ہیں۔تاہم ان علاقوں میں زمین مافیا، بلڈر اور میونسپل افسران کی سانٹھ گانٹھ سے غریب اور ضرورت مندوں کو غیر قانونی چالیاں فروخت کی جارہی ہے۔یہاں ۶ ؍سے ۷ ؍لاکھ روپے میں مکانات فروخت کئے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سستے مکانات کے اشتہارات دکھا کر غریب لوگوں کو پھنسایا جا رہا ہے۔شکایت موصول ہونے کے بعد کے ڈی ایم سی کا عملہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف محض خانہ پری کیلئے کارروائی کرتا۔ بعدازاں تعمیراتی کام دوبارہ شروع ہوجاتا۔
بدھ کو کے ڈی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر گوڑسے نے امبرنی میں ۳۰ ؍سے ۳۵ ؍ مکانات اور ۱۵ ؍سے زائد زیر تعمیر چالوں کے خلاف انہدامی کارروائی کی اور نل کنکشن بھی منقطع کردیئے۔اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ غیرقانونی چالوں کی تعمیر میں ملوث بلڈروں اور پانی کا کنکشن دینے والے میونسپل افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انہدامی کارروائی کے بعد غریب افراد کہاں جائیں گے۔جب چالیاں تعمیر ہورہی تھیں تبھی ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی ؟