مظاہرین نے اساتذہ کے تقرر پرعائد پابندی کو غیر قانونی، غیر آئینی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا۔
EPAPER
Updated: February 06, 2024, 9:13 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
مظاہرین نے اساتذہ کے تقرر پرعائد پابندی کو غیر قانونی، غیر آئینی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا۔
مہاراشٹر راجیہ شکشک سینانے اقلیتی اداروں کی خالی اسامیوںکو پُرکرنے ، پرنسپل ، ٹرسٹی اوراسکولی عملے کےمسائل کے حل کیلئے پیرکو انسپکٹر آف ایجوکیشن آفس ، جوگیشوری مشرق میں زبردست احتجاج کیا جس میں شکشک سینا کےتمام عہدیداران ، کارکنان اور اقلیتی اداروں کے ٹرسٹی ، پرنسپل ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔احتجاج کےدوران اقلیتی اداروں کےساتھ ہونےوالی ناانصافی کے خلاف ’ہم اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے‘ ، ’حکومت کی دھاندلی نہیں چلے گی‘اور’ شکشک سینا کی جے ہو‘ جیسے نعرے بلند کئے گئے ساتھ ہی کچھ لوگوںنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن پر اقلیتی اداروں کےساتھ ہونےوالی ناانصافی سے متعلق نعرے تحریرتھے۔
پیر کے بعد منگل ۶؍فروری اورپھر بدھ ۷؍ فروری کو بھی اس تعلق سے انسپکٹر آف ایجوکیشن ، ممبئی نارتھ ڈویژن، چمبوراور انسپکٹر آف ایجوکیشن ساؤتھ ڈویژن ، پریل پر احتجاج کیاجائے گا۔
پیر کو احتجاج کے دوران اقلیتی اداروں کے پرنسپل ، ٹرسٹی اور اساتذہ کی موجودگی میں غیر تدریسی عملے کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں حکومت کے جی آر اور ایجوکیشن انسپکٹر کی پابندیوں سے آگاہ کیاگیا اور ایجوکیشن انسپکٹر سے اقلیتی اداروں میں اساتذہ کے تقرر کیلئے این او سی نہ لینے اور انتظامیہ کو اشتہار دینے اور خالی جگہوں کو پُر کرنے کا اختیار دینے جیسے مطالبات کئے گئے۔
اس موقع پر مذکورہ ادارہ کے صدر ڈاکٹر جے ایم ابھینکر نے اپنی تقریر کےدوران اقلیتی اداروں کےاہم مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ’’ اقلیتی اداروں میں اساتذہ کے تقرر پر عائد پابندی غیر قانونی ، غیر آئینی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اسی طرح اقلیتی اداروں کے دیگر مسائل ہیں جنہیں فوری طورپر حل کیاجانا چاہئے۔ اس تعلق سے ہم حکومت کو کئی خطوط دے چکےہیں، اس کےباوجود ان مسائل کو حل کرنےکی جانب توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ اس لئے ہم نے سہ روزہ احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
احتجاج کے بعد ڈاکٹرجے ایم ابھینکر نے مندرجہ بالا مسائل کوجلد از جلد حل کر نے سے متعلق میمورنڈم ایجوکیشن آفیسر کو پیش کیا۔