علمائے کرام اور قائدین نے غریبوں ، مسکینوں ، یتیموں ، بیواؤں اور مریضوں کی خبرگیری کے ساتھ ہی خلاف ِ شرع کاموں سے بچنے کی تلقین کی۔
EPAPER
Updated: September 16, 2024, 9:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
علمائے کرام اور قائدین نے غریبوں ، مسکینوں ، یتیموں ، بیواؤں اور مریضوں کی خبرگیری کے ساتھ ہی خلاف ِ شرع کاموں سے بچنے کی تلقین کی۔
عید میلاد النبی ؐ کے موقع پر ملک بھر میں مسلمانوں میں زبردست جوش خروش کے بیچ علماء اور قائدین ِملت نے عوام سے نبی کریمؐ سے وابستگی کے تقاضہ کو پورا کرتے ہوئےایسی تمام چیزوں سے بچنے کی تلقین کی جن سے آپؐ نے منع فرمایا ہے اورآپؐ کی تعلیمات کو عام کرتے ہوئے خدمت خلق کی جانب توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔ علمائے کرام نے اس جانب بھی توجہ مبذول کرائی کہ آپؐ پورے عالم کیلئے رحمت بنا کر بھیجے گئے، اس لئے ان کے اُمتی کی حیثیت سے ہمیں بھی خلق ِ خدا کی خدمت اور فلاح و بہبود کی فکر کرنی چاہئے۔
حاجی علی کنارہ مسجد کے خطیب و امام اور قاضی شہر مفتی محمود اختر قادری نے کہا کہ ’’ یہ حضورؐ کی تشریف آوری کا مبارک دن ہے۔ شریعت مطہرہ کے دائرہ میں رہ کر کام کریں ، درود پاک کی کثرت کی جائے اور میلاد کا انعقاد کیا جائے۔ ‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’ ڈی جے بجانا، ناچ گانا اور غیروں کی نقل کرنے سے بچنے کی ضرورت ہے۔ آج کے دن تو اس طرح کی خرافات کی قباحت اور بڑھ جاتی ہے۔ ‘‘
مولانا سید معینالدین اشرف عرف معین میاں (سجادہ نشیں کچھوچھہ شریف) نے کہا کہ سرکار دوعالم ؐ کی آمد کی خوشی کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم آپ کے نقش قدم پہ چلتے ہوئے آپ کی اتباع میں زندگی گزاریں۔ آج کے دن خاص طور پر غریبوں ، مسکینوں ، یتیموں ، بیواؤں ، مریضوں اور پریشان حال افرادکی خبر گیری کی جائے۔ قیدیوں کی رہائی کی فکر کی جائے۔ ‘‘ انہوں نے نبی کی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ان رفاہی کاموں کے ذریعے ہم اپنے نبی ؐ کوسچا خراج عقیدت پیش کر سکتے ہیں ۔ معین میاں نے تنبیہی انداز میں توجہ دلائی کہ ’’ہم عیدمیلاد النبی ؐ مناتے ہیں، جلوس نکالتے ہیں مگر نمازوں کا اہتمام نہیں کرتے اور یہ بھول جاتے ہیں کہ جلوس فرض نہیں ہے نماز فرض ہے۔ نماز کے تئیں غفلت پر بارگاہ ایزدی میں پوچھ تاچھ ہوگی۔ ‘‘
رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ’’ آپ ؐرحمۃ اللعالمین ہیں، آپ کی آمد کے موقع پر ہم اس طرح خوشی منائیں کہ کسی بھی شعبے کا کوئی شخص محروم نہ رہنے پائے۔ لنگر رسول ؐ کو عام کریں، طلبہ، علماء اور سادات کی کفالت کا ذمہ لیں، نیز حضور پاک ؐنے جن چیزوں سے منع کیا ہے اس سے بچیں ، کیوں کہ اسی میں ہماری نجات ہے۔ ‘‘
مولانا حسین شاہ پٹیل (نوی ممبئی) نے آپؐ کی بعثت کے مقصد کو پیش نظر رکھنے کی تلقین کی اور کہا کہ ’’ عید میلادالنبی ؐ کے موقع پر ہمیں اپنا محاسبہ کرنا چائیے کہ ہم آپ ؐکے امتی کی حیثیت سے آپؐ کی اتباع کر رہے ہیں یا نہیں۔ کہیں ہمارے قول و عمل میں تضاد تو نہیں ؟‘‘ مفتی محمد اشفاق قاضی (ممبئی جامع مسجد) نے بھی محاسبہ کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ہر روز اس بات کا جائزہ لیں کہ صبح سے شام تک آپؐکی سنتوں پر ہم نے کتنا عمل کیا۔ ‘‘ انہوں نےکہا کہ’’ آج کے دن ہم سب کو برادران وطن میں آپؐکی تعلیمات کو عام کرنے کا عہد کرنا چاہئے، اس سے غلط فہمیاں دور ہوں گی۔ موجودہ حالات میں اس کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ ‘‘