• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

آج اُمیدواری واپس لینے کا آخری دِن، باغیوں کو انتباہ

Updated: November 04, 2024, 9:50 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

منانے کی بھی کوشش، مہایوتی کو ۳۶؍ اور ایم وی اے کو ۱۴؍ باغیوں  کاسامنا، بی جےپی کے۱۹؍ باغی میدان میں  ، پرچہ واپس نہ لینے پر ۶؍ سال کیلئے پارٹی سے نکالنے کی تیاری۔

For all three parties of Mahayuti, difficulties have increased because of the rebels. Photo: INN.
مہایوتی کی تینوں پارٹیوں کے لئے باغیوں کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

مہاراشٹر کا اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کیلئے بے چین حکمراں  محاذ’’مہایوتی‘‘ اور اس سے اقتدار چھین لینے کی تگ ودُو میں مصروف اپوزیشن اتحاد’ایم وی اے‘‘ کے سامنے ۲۰؍ نومبر کی پولنگ سے قبل باغی امیدواروں   کے مسئلے سے نمٹنے کا بڑا چیلنج ہے۔ پیر (۴؍نومبر) کو چونکہ پرچہ ٔ نامزدگی یعنی اپنی امیدواری واپس لینے کا آخری دن ہے اس لئے دونوں  ہی اتحاد کی پارٹیاں ا پنے باغی امیدواروں  کو منانے اوران کیلئے ان کیلئے انتباہ جاری کرنے میں  مصروف ہیں۔ سب سے زیادہ باغی امیدواروں  کا مسئلہ بی جےپی کے سامنے ہےجس کے ۱۹؍ لیڈروں نے پارٹی امیدوار کے خلاف پرچہ داخل کیا ہے۔ زعفرانی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ انہیں   پرچہ واپس لے لینے کیلئے منا لینے میں کامیاب ہو جائے گی مگر پارٹی کے ریاستی صدر چند رشیکھر باونکولے نے باغیوں   کیلئے وارننگ بھی جاری کردی ہے کہ اگر انہوں نے پرچہ واپس نہ لیا تو ۶؍ سال تک کیلئے پارٹی سے برطرف کئے جانے کو تیار رہیں۔ 
باغیوں کو منانے کیلئے میٹنگیں 
چونکہ شیو سینا اور این سی پی میں  تقسیم کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے اس لئے اس الیکشن کو دونوں محاذوں   کے درمیان وقار کی جنگ کے طور پر دیکھا جارہاہے۔ اس الیکشن کے نتائج یہ بھی بتائیں گے کہ مہاراشٹر میں دیویندر فرنویس کی ’’توڑو اور حکومت کرو‘‘کی پالیسی کو عوام نے کتنا قبول کیا ہے۔ ایسے میں باغی امیدوار نتائج کو بری طرح متاثر کرسکتے ہیں۔ مجموعی طورپر ۵۰؍ باغی امیدوار میدان میں  ہیں  جن میں سے ۳۶؍ مہایوتی کے ہیں  اور ۱۴؍ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے ہیں۔ پارٹی کے لحا  ظ سے سب سے زیادہ باغی امیدواروں کا سامنا بی جےپی کو ہے۔ ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے باغی ہونے والے ان امیدوارو ں منانےکیلئے دونوں  محاذوں  میں میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کو بھی مہا یوتی کے باغیوں کے تعلق سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کےسرکاری بنگلے’ ورشا ‘پر میٹنگ ہوئی جس میں   نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار شریک تھے۔ 
کس پارٹی کے کتنے باغی امیدوار
واضح رہے کہ مہایوتی کی پارٹیوں  میں  سب سے زیادہ باغی امیدوار بی جےپی کے ہیں  جن کی تعداد ۱۹؍ ہے، دوسرے نمبر پر شیوسینا (شندے ) کے امیدوار ہیں  جن کی تعداد ۱۶؍ ہے۔ اجیت پوار کی این سی پی کا صرف ایک باغی امیدوار میدان میں  ہے۔ اُدھر مہاوکاس اگھاڑی میں  سب سے زیادہ باغی امیدوار کانگریس کے (کل تعداد ۱۰؍) ہیں۔ بقیہ ۴؍ باغی شیوسینا (اُدھو) کے ہیں۔ 
حکمراں اور اپوزیشن کے اہم باغی امیدوار
بی جے پی کے نمایاں باغیوں میں بوریولی (ممبئی )سے گوپال شیٹی شامل ہیں جو بی جے پی کے امیدوار سنجے اپادھیائے کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اسی طرح این سی پی کے وزیر چھگن بھجبل کے بھتیجے سمیر بھجبل نندگاؤں میں آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں  اترے ہیں۔ وہ شیوسینا (شندے)کے ایم ایل اے سوہاس کاندے کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اسی طرح  شیو سینا (یو بی ٹی) کا باغی امیدوار ممبئی کے مانخورد شیواجی نگر سے الیکشن لڑ رہا ہے۔ یہ سیٹ ایم وی اے نے سماجوادی کو دی ہے اور ۳؍ بار کے ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی یہاں  سے امیدوار ہیں۔ 
باغیوں کو منانے کیلئے میٹنگ 
ذرائع کے مطابق ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس کے درمیان بات چیت کے بعد کچھ باغی لیڈروں کی ناراضگی کو دور کر کے انہیں  امیدواری واپس لینے پر آمادہ کیا جاسکتاہے۔ دونوں لیڈر یعنی ایکناتھ شندے اور فرنویس نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس بغاوت سے مہاوکاس اگھاڑی کو کوئی فائدہ نہیں ہونا چاہیے۔ امید کی جارہی ہے کچھ باغی امیدوار پیر کو اپنے پرچے واپس لے سکتے ہیں۔ 
سماجوادی اور ایم آئی ایم میں سمجھوتہ!
اس بیچ سماجوادی پارٹی اور ایم آئی ایم میں  سمجھوتے کی اطلاعات بھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سماجوادی پارٹی بائیکلہ سے اپنے امیدوار کو واپس لے سکتی ہے، جس کے عوض ایم آئی ایم مانخورد-شیواجی نگر اسمبلی حلقے سےاپنے امیدوار کو واپس لے لے گی۔ جیسا کہ اوپر ذ کر کیاگیاہے، مانخورد -شیواجی نگر سے ابوعاصم امیدوار ہیں  ۔ یہاں  سے ایم آئی ایم نے عتیق احمد خان کو ٹکٹ دیا ہے۔ بائیکلہ میں  ایم آئی ایم نے سابق ایم ایل اے یوسف ابراہانی کو میدان میں  اتارا ہے جبکہ سماجوادی پارٹی نے سعید خان کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس کا مقصد مسلم ووٹوں  کے انتشار کو کم کرنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK