رضا اکیڈمی نےکہا کہ آج ۳؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر ہر حال میں اذان دی جائے گی۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 5:58 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
رضا اکیڈمی نےکہا کہ آج ۳؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر ہر حال میں اذان دی جائے گی۔
خدا کے مقدس اورعظیم گھر بابری مسجد کوبھلایا نہیںجاسکتا ،اس کی شرعی حیثیت ہمیشہ مسجد کے طور پر قائم رہے گی۔آج بابری مسجد کا ۳۲؍واں یوم شہادت ہے اورحسب روایت ۳؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر رضا اکیڈمی کی جانب سے اذانیں دی جائیں گی۔ ساتھ ہی ملک بھر میں اس کا اہتمام کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ لیکن اس سال پولیس کی جانب سے دبائو بنایا جارہا ہے کہ اذانیں نہ دی جائیں۔ اس تعلق سے پولیس اہلکار مسلسل رضا اکیڈمی کے دفتر آرہے ہیں اورکچھ پہرہ بھی دے رہے ہیں لیکن اکیڈمی نے واضح کردیا ہے کہ وہ اپنے پرو گرام سے ایک اِنچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ محمدسعید نوری نے اس تعلق سےکہا کہ ’’رضا اکیڈمی کی جانب سے ۱۹۹۳ءسے اذان دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ، جو ہمیشہ جاری رہے گا لیکن اس دفعہ یہ ہوا ہے کہ پولیس اہلکار بار بار ہمارے دفتر آرہے ہیں اور دبائو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔ ہم کھتری مسجد کے باہر بنیاد روڈ پر، محمد علی روڈ مینارہ مسجد کارنرپر، مانڈوی پوسٹ آفس کے پاس اورشالیمار ہوٹل کارنر( بھنڈی بازار) پر اذانیں دیں گے۔‘‘ان کے مطابق یہ کہنا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد وہاں رام مندر تعمیر ہوگیا اس لئے اب سب کچھ ختم ہوگیا، بالکل غلط ہے۔ فیصلہ ضرور ہوا ہے اوریہ بھی درست ہے کہ رام مندر بھی تعمیر ہوگیا ہے مگر مسجد کی شرعی حیثیت کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی اور ہمیں یقین ہے کہ ابھی اللہ جل شانہ کی عدالت باقی ہے۔
محمد سعید نوری نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس عظیم سانحہ کو ہرگز فراموش نہ کریں، اسے یاد رکھیں اور نسلِ نو تک پہنچانے کا اہتمام بھی کریں۔ اس کے علاو ہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سنبھل جامع مسجد ،گیان واپی مسجد،خواجہ اجمیری ؒ کی درگاہ اور دیگر مساجد کے تعلق سے جو شرانگیزی جاری ہے، اسے فوراً روکا جائے اور عبادتگاہ قانون کو زمینی سطح پر بھی نافذ کیا جائے تاکہ ملک میں سروے کے نام پر شر انگیزی ختم ہو۔