• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’آج دنیا مستقبل اور مسائل کے حل کیلئے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے‘‘

Updated: October 21, 2024, 11:44 PM IST | New Delhi

وزیراعظم نریندر مودی کااین ڈی ٹی وی ورلڈ سمٹ سے خطاب، کہا:۶؍ عشروںمیں پہلی بار، ملک کے عوام نے مسلسل تیسری بار کسی حکومت کو اپنی حمایت دی ہے

Prime Minister Modi addressing the summit
سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی

 وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو استحکام، تسلسل اور حل کو آج کے دور میں دنیا کی سب سے بڑی ضرورت قرار دیتے  ہوئے کہا کہ مرکز میں این ڈی اے کی مسلسل تیسری جیت  ہندوستان میں استحکام کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میںبی جے پی کی مسلسل کامیابی سے استحکام کے اس پیغام کو مزید تقویت ملی ہے۔ وہ دارالحکومت میں ’این ڈی ٹی وی ورلڈ سمٹ‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے گزشتہ۱۰؍ برسوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے آج دنیا مستقبل کے حل کیلئے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔
 وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کے ہر پروگرام کے مرکز میںملک کے عوام کی ترقی کے ساتھ ساتھ ’تسلسل‘ (صحت مند اور پائیدار ترقی) کا مقصد واضح طور پررکھا گیا ہے۔ہندوستان اور بیرون ملک کے نامور صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے،   انہوں نے کہا کہ ’’۶؍ دہائیوں میں پہلی بار، ملک کے عوام نے مسلسل تیسری بار کسی حکومت کو اپنی حمایت دی ہے، یہ استحکام کا واضح پیغام ہے۔  یہاں تک کہ ہریانہ میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں بھی ہندوستانی عوام نے استحکام کے اس احساس کو مضبوط کیا ہے۔‘‘
 وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کو ملک کے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے اور۲۰۴۷ء تک’ وِکست بھارت‘ کا ہدف ہندوستان کے۱۴۰؍ کروڑ عوام کا ہدف بن گیا ہے۔ اب عوام اس مقصد کو آگے لے جا رہے ہیں۔
 وزیراعظم نے کہا کہ۲۱؍ویں صدی کا یہ وقت انسانی تاریخ کا سب سے اہم وقت ہے۔ ایسے میں آج کے دور کی بڑی ضرورتیں استحکام، پائیداری اور حل (استحکام، تسلسل اور مسائل کا حل) ہیں۔ یہ  انسانیت کے مستقبل کیلئے انتہائی ضروری حالات ہیں اور آج ہندوستان اسی کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس میں ہندوستان کے لوگوں کیلئے ایک یقینی حل ہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان خواہشوں سے بھراملک ہے۔ انہوں نے اسے’ایسپریشنل انڈیا‘ (اے آئی) بتاتے ہوئے کہا کہ جب ’ایسپریشنل انڈیا‘  اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی طاقت ایک ساتھ آجائے گی تو یہ فطری بات ہے کہ ترقی کی رفتار بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجوں کے درمیان ہندوستانی معیشت کی کارکردگی شاندار رہی ہے اور عالمی ایجنسیوں نے ہندوستان کی ترقی کے تخمینوں کو بہتر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ’’آج ہندوستان دنیا کے سب سے نوجوان ممالک میں سے ایک ہے۔ اس نوجوان ملک کی قوت و صلاحیت ہمیں آسمان کی بلندیوں پر لے جا سکتی ہے۔ اس کیلئے ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے اور ہمیں اسے بہت تیزی سے کرنا ہے۔‘‘
 اپنے۱۰؍ سالہ دور کی کچھ حصولیابیوں  کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے۱۰؍ برسوں میں ہندوستان میں۲۵؍ کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئےہیں۔ اس دوران تقریباً۱۲؍کروڑ بیت الخلاء بنائے گئے اور۱۶؍ کروڑ لوگوں کو کھانا پکانے کے گیس کے کنکشن ملے ہیں۔ اسی طرح پچھلے۱۰؍ برسوں میں، ہندوستان میں۳۵۰؍ سے زیادہ میڈیکل کالجز اور۱۵؍ سے زیادہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز قائم ہوئے ہیں۔ ان۱۰؍ برسوں میں، ہندوستان میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نئے اسٹارٹ اپس بنے اور۸؍ کروڑ نوجوانوں نے پہلی بار’ مُدرا لون‘ لے کر اپنا کاروبار شروع کیا۔
 وزیراعظم نے کہا کہ کامیابی کا معیار صرف یہ نہیں کہ ہم نے کیا حاصل کیا ہے؟ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارا مستقبل کا مقصد کیا ہے، ہمیں کہاں پہنچنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنی ترقی میں پوری انسانیت کی ترقی دیکھتا ہے اور دنیا بھی ہندوستان پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کراچھا لگتا ہے کہ ہندوستان کی حصولیابیوں  سے دنیا کو خوشی ہوتی ہیںکیونکہ دنیا جانتی ہے کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور فروغ سے سب کو ہی فائدہ ہوگا۔ ہندوستان ہمیشہ سے دنیا کی معاشی خوشحالی میں ایک محرک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانے کے ذریعے ہندوستان نے دنیا کے سامنے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کا ایک نیا ماڈل پیش کیا۔ جن دھن آدھار کارڈ اور موبائل فون (جیم) کے سنگم نے عوامی سہولیات کی فراہمی میں رفتار کو یقینی بنایا اور نقصانات کو بڑی حد تک ختم کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK