Updated: June 15, 2024, 6:39 AM IST
| Mina
آج لاکھوں عازمین لبیک کی صداؤں کے ساتھ وقوف ِ عرفہ کیلئےپہنچیں گے، مسجد نمرہ سے خطبہ ٔ حج کی تیاریاں مکمل، امسال شیخ ماهر بن ا حمد المعيقلي
خطبہ دیں گے جس کا ترجمہ ۵۰؍ زبانوں میں نشر کیا جائیگا۔ غزہ میں شہید یا زخمی ہونےوالوں کے ایک ہزار سے زائد اہل خانہ بھی عازمین میں شامل
جمعہ کو عازمین حج منیٰ پہنچے جہاں ان کیلئے خیموں کا شہر آباد کیا گیاہے۔ تصویر میں عازمین کو رواں دواں دیکھا جاسکتاہے۔
دنیا بھر سے مکہ مکرمہ پہنچنے والے لاکھوں عازمین ِ حج جمعہ ۸؍ ذی الحجہ کو ’یوم ترویہ ‘ گزارنے کیلئےلبَيك اللّھُمَ لَبّيك کی صدائیں بلند کرتے ہوئے منیٰ پہنچ گئے جہاں خیموں کا شہرآباد ہوگیا ہے۔ پوری دنیا سے ۱۵؍ لاکھ سے زیادہ عازمین حج مکہ مکرمہ پہنچے ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق چونکہ سعودی عرب کے مقامی حاجیوں کی تعداد اِس سے مستثنیٰ ہے اور وہ مسلسل پہنچ رہے ہیں، اس لئے سعودی حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ امسال حاجیوں کی تعداد ۲۰؍ لاکھ سے تجاوز کرسکتی ہے۔ امسال عازمین میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کے ایک ہزار سے زائد اہل خانہ بھی شامل ہیں جو خادم حرمین شریفین کی خصوصی دعوت پر حج بیت اللہ کی ادائیگی کیلئے پہنچے ہیں۔
آج حج کا رُکن اعظم ’وقوف عرفہ‘
حجاج کا ترویہ کے دن احرام کی حالت میں منیٰ پہنچنا اور عرفات میں قیام سے قبل وہاں رات گزارنا سنت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عمرہ مکمل کرنے کے بعد عازمین مکہ میں ہوں یا بیرون ِ مکہ اپنی جگہوں پر احرام باندھ کرمنیٰ کیلئے نکل جاتے ہیں اور ۹؍ذی الحجہ کو طلوع آفتاب تک وہاں قیام کرنے کے بعد حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘ کیلئے میدان عرفات کی جانب روانہ ہوجاتے ہیں۔ رات خیموں میں گزارنے کے بعد آج (سنیچر کو) طلوع آفتاب کے بعد وہ میدان عرفات کیلئے روانہ ہوجائیں گے جہاں دوپہر کو دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ یہاں مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیا جائےگا۔ حج کا خطبہ امام حرم شیخ ماهر بن ا حمد المعيقلي دیں گے جس کا ترجمہ امسال ۵۰؍ زبانوں میں نشر کیا جائےگا۔ خطبہ سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر ادا کی جائے گی۔ مغرب سے قبل حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے اور وہاں مغرب اور عشا کی نماز اکٹھی پڑھیں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام رمی جمرات یعنی شطان کو کنکریاں مارنے کیلئےکنکریاں جمع کریں گے۔
غزہ جنگ کے سائے میں حج
امسال حج غزہ میں جاری جنگ کے سائے میں ادا کیا جارہاہے۔ ۸؍ ماہ سے زائد عرصہ سے جاری اس جنگ نے پوری دنیا کے مسلمانوں کو فکرمند اور غمزدہ کردیا ہے۔ رفح کراسنگ کے علاوہ غزہ کی تمام گزرگاہیں بند ہونے کی وجہ سے غزہ کے شہریوں کیلئے حج کیلئے پہنچنا بھی ناممکن ہے۔ ہندوستانی عازم حج محمد رفیق نے منیٰ میں اپنے خیمے کی طرف جاتے ہوئے عرب نیوز سے گفتگو کے دوران غزہ کے مظلوموں کو یاد کیا اور کہا کہ ’’ہم تمام مسلمانوں کیلئے دعا گو ہیں، اپنے ملک اور اپنے لوگوں کے علاوہ ہم پوری دنیا کے مسلمانوں اور خاص طورسے غزہ کے مسلمانوں کیلئے دعا کررہے ہیں۔ امسال فلسطین کے مغربی کنارہ سے ۴؍ ہزار ۲۰۰؍ عازمین حج کیلئے پہنچے ہیں جبکہ غزہ سے خادم حرمین شریفین کی خصوصی دعوت پر ایک ہزار افراد حج بیت اللہ کیلئے پہنچے ہیں۔
امسال سعودی حکام نے بغیر پرمٹ کے حج کیلئے پہنچنے والوں کو روکنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا جاچکاہے۔