• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹول فری ممبئی، شندے حکومت کا انتخابی دائو یا قابل تحسین قدم؟

Updated: October 15, 2024, 11:31 AM IST | Agency | Mumbai

اپوزیشن کے بیشتر لیڈران نے ٹول ٹیکس معاف کرنے کے فیصلے کو الیکشن کے خوف سےاٹھایا گیا قدم قرار دیا تو خود وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اسے ’تاریخی فیصلہ‘ اور ’ماسٹراسٹروک‘ بتانے کی کوشش کی۔

Now small vehicles will not have to stop at the toll gate. Photo: INN
اب ٹول ناکے پر چھوٹی گاڑیوں کو رکنا نہیں پڑے گا۔ تصویر : آئی این این

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کی کابینہ نے آناً فاناً میں تجاویز منظور کرنے کا ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔ وہ خواتین میں لاڈلی بہن اسکیم کے تحت پیسے تقسیم کر رہے ہیں تو نوجوانوں کو اسکالر شپ دے رہے ہیں۔  انہوں نے آخری ۳؍ دنوں میں کئی اہم اعلان کئے جن میں سب سے اہم ہے پیر کے روز کیا گیا ممبئی کو ٹول فری کرنے کا اعلان۔ یعنی اب ممبئی میں داخل ہونے والے پانچوں راستوں پر کار یا دیگر چھوٹی گاڑیوں سے آنے والے مسافروں کو ٹول ناکوں پر ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا۔ بظاہر یہ بہت عمدہ فیصلہ ہے جس سے آنے جانے والوں کو راحت ملے گی لیکن دوسری طرف یہ سوال بھی ہے کہ کیا یہ الیکشن کے پیش نظر کیا گیا محض اعلان ہے یا ایک اہم اقدام جس  سے عوام کو سہولت حاصل ہوگی؟ 
  ’’یہ ایک  انتخابی جملہ ہے‘‘ 
 کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے ممبئی کو ٹول فری کرنے کے فیصلے کو ’انتخابی جملہ قرار دیا ہے۔  انہوں نے کہا ’’ یہ انتخابی جملہ ہے۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہایوتی کو اپنی شکست سامنے دکھائی دے رہی ہے۔  اب وہ اس طرح کے سارے اعلانات کریں گے۔‘‘ دوسری طرف کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے بھی اسے عوام کو بے وقف بنانے والا ایک اعلان قرار دیا۔ انہوں نے کہا ’’یہ لوگوں کو بے وقوف بنانے والا ایک انتخابی جملہ ہے۔  اس معاملے میں کسی کو فائدہ پہنچانے کیلئے ۸۰۰؍ کروڑ روپے دیئے جانے والے ہیں۔ اس کے پیچھے ایک بڑی سیاست ہے۔‘‘  ا ن کے علاوہ شیوسینا (ادھو) کی خاتون ترجمان پرینکا چترویدی نے کہا ہے کہ یہ الیکشن کے خوف سے کیا گیا فیصلہ ہے۔   انہوں نے کہا’’ابھی ابھی ایک اور اعلان کیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں نظم ونسق پوری طرح سے ختم ہوجانے کے بعد  انہوں نے ایک نیا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ پرینکا چترویدی کے مطا بق’’ آج کل میں اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے۔ اس کے بعد ضابطہ ٔ اخلاق نافذ ہو جائے گا۔ لہٰذا الیکشن سے گھبرا کر آناً فاناً میں انہوں نے آج آدھی رات سے ممبئی میں داخل ہونے والے ۵؍ راستوں پر ٹول معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔‘‘ خاتون لیڈر نے کہا’’  وہ اس طرح ریاست میں اپنی حکومت برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘  
 ’’ یہ ایک ماسٹر اسٹروک ہے ‘‘
  ان تنقیدوں کے درمیان وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خود اس اعلان کو ’ماسٹر اسٹروک‘ کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ کئی سال سے لوگ مطالبہ کر رہے تھے کہ ٹول ٹیکس کو ختم کیا جائے کیونکہ اس کی وجہ سے گاڑیوں کو ٹول ناکوں پر قطار میں کھڑا رہنا پڑتا تھا اور ٹریفک جام ہو جاتا تھا۔ اس کی وجہ سے آلودگی بھی پھیلتی تھی۔  میں آج خوش ہوں کہ بطور وزیراعلیٰ اپنی میعاد کے آخری مرحلوں میں ٹول ٹیکس کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ٹریفک جام نہیںہوگا اور آلودگی بھی نہیں پھیلے گی۔ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ یہ ایک ماسٹر اسٹروک ہے۔‘‘   ایکناتھ شندے نے یقین دلایا کہ یہ فیصلہ الیکشن کے پیش نظر نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کا اطلاق آگے بھی جاری رہے گا۔  بعض سماجی تنظیموں نے اسے ریاست بھر میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  ریاستی کابینہ کے اس فیصلے سے اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو  جو نقصان ہو گا  اس کی بھرپائی کے راستے تلاش کرنے کیلئے  ریاستی حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔چھوٹی گاڑیوں پر ٹول ٹیکس ختم کرنے سے متعلق فیصلے پر پی ڈبلیو ڈی  کےوزیر دادا بھُسے  نے بتایاکہ’’ چھوٹی گاڑیوں کو ٹول سے راحت  ۲۰۲۶ء تک دی جائے گی۔ ان ٹول ناکوں سے فی گاڑی  ۴۵؍ تا ۷۵؍ روپے ٹول وصول کیاجاتا تھا۔روزانہ تقریباً ساڑھے ۳؍ لاکھ گاڑیاں ان چیک ناکوں سے گزرتی ہیں۔ان میں سے تقریباً ۷۰؍ ہزار بڑی گاڑیاں اور ۲ء۸؍لاکھ چھوٹی گاڑیاں ہوتی ہیں۔ حکومت  کے اس فیصلے کا ایم این ایس، سماجوادی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں نے خیر مقدم کیا ہے۔ ایم این ایس کے ورکروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تھانے میں میٹھائیاںبھی تقسیم کیں اور اسے اپنی مہم کی کامیابی سے تعبیر کیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK