Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملے میں مہاراشٹر کے کُل ۶؍ افراد کی موت

Updated: April 24, 2025, 11:30 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

خصوصی طیارے کے ذریعے تمام ۶؍ لاشیں لائی گئیں، ۳؍ مہاراشٹرین زخمی جن کا کشمیر میں علاج جاری ہے، وزیر اعلیٰ کا مہلوکین کے ورثاء کیلئے ۵؍ لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان۔

State Minister Ashish Shelar and Mangal Prabhat Lodha received the bodies at Mumbai airport. Picture: INN
ریاستی وزیر آشیش شیلار اور منگل پربھات لودھا نے ممبئی ایئر پورٹ پر لاشوں کو حاصل کیا۔ تصویر: آئی این این

منگل کے روز کشمیر کے پہلگام علاقے میں دہشت گردوں نے فائرنگ میں ۲۸؍ سیاحوں کا بہیمانہ قتل کر دیا تھا۔ مہلوکین میں ۶؍ افراد کا تعلق مہاراشٹر سے ہے جن کی لاشیں بدھ کے روز خصوصی طیارے  کے ذریعے ممبئی لائی گئی اور  وہاں سے ان کی رہائش گاہ پونے، ڈومبیولی اور پنویل بھیجی گئیں۔ یاد رہے کہ مہاراشٹر کے ۲؍ سو سے زائد افراد اب بھی پہلگام میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں سے انہیں بحفاظت واپس لانے کی تگ ودو جاری ہے۔  وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے مہلوکین کے اہل خانہ کو ۵؍ لاکھ روپے معائوضہ ریاستی حکومت کی جانب سے دینے کا اعلان کیا ہے۔ 
اس بات کی اطلاع ملتے ہی کہ پہلگام حملے میں مارے گئے لوگوں کی فہرست میں مہاراشٹر کے بھی ۶؍ لوگوں کے نام شامل ہیں ریاستی حکومت نے  وزیر گریش مہاجن کی قیادت  میں ایک وفد کشمیر روانہ کیا تاکہ مہلوکین لاشوں کو  مہاراشٹر لایا جا سکے۔ مہلوکین میں سے ۳؍  اتل مونے، سنجے لیلے اور ہیمنت جوشی  ممبئی سے متصل شہر ڈومبیولی کے رہنے والے تھے جبکہ ۲؍  سنتوش جگدالے اور کوستبھ گن بوٹے کا تعلق  پونے سے ہے جبکہ ایک  دلیپ دوسلے رائے گڑھ ضلع کے پنویل شہر کے رہنے والے تھے۔  ان ۶؍ لاشوں کو ایئر انڈیا کے ۳؍ الگ الگ طیاروں میں لایا گیا۔ ممبئی ایئر پورٹ پر ان لاشوں کو  سرکاری طور پر حاصل کرنے کیلئے ریاستی وزیر آشیش شیلار اور منگل پربھات لوڈھا موجود تھے۔ اس موقع پر ممبئی ایئر پورٹ پر سخت حفاظتی بندوبست کئے گئے تھے۔ قانونی عمل کو پورا کرنے کے بعد ان میں سے۳؍ لاشیں ڈومبیولی اور ایک پنویل کیلئے روانہ کر دی گئیں۔ جبکہ   ایئر انڈیا ایک طیارہ  دیگر  ۲؍ لاشوں کو لے کر پونے ایئر پورٹ پہنچا جہاں خاتون وزیر مادھوری مسال  نے سرکاری طور پرانہیں حاصل کیا ۔ یہاں بھی سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔ مادھوری مسال کی سربراہی میں سرکاری افسران نے  ان دونوں کو ان کے اہل خانہ کے سپرد کر دیا گیا۔  پونے کے دونوں ہی مہلوکین کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی جبکہ ڈومبیولی اور پنویل سے تعلق رکھنے والے  مہلوکین کی آخری رسومات بدھ کی رات ادا کر دی گئیں۔ 
 کشمیر میں پھنسے ہوئے لوگوں کو لانے کی کوشش
 اس دوران وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بتایا کہ کشمیر میں  مہاراشٹر کے جو سیاح پھنسے ہوئے ہیں انہیں بحفاظت  واپس لانے کی کوشش جاری ہے۔ فرنویس کے مطابق اب تک جن لوگوں نے سرکاری ذرائع کو فون یا واٹس ایپ کے ذریعے اپنے کشمیر میں ہونے کی اطلاع دی ہے انہیں واپس لانے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔  اب بھی جو لوگ  سرکاری ذرائع سے رابطہ کریں گے ان کے لئےفوری طور پر  اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاراشٹر کے جو لوگ حملے میں زخمی ہوئے ہیں ان کا علاج (کشمیر میں) چل رہا ہے۔ جب ڈاکٹر انہیں گھر جانے کی اجازت دیدیں گے تو انہیں بھی مہاراشٹر لایا جائے گا۔ فرنویس نے بتایا کہ ریاستی حکومت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ میں وار روم تیار کیا گیا ہے اگر کشمیر میں پھنسے لوگوں کے تعلق سے کوئی معلومات دینی ہے یا حاصل کرنی ہو تو لوگ وہاں رابطہ کر سکتے ہیں۔ اطلاع کے مطابق کشمیر سے مہاراشٹر کے سیاحوں کو واپس لانے کیلئے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کشمیر کے وزیر اعلیٰ  عمر عبداللہ سے فون پر بات کی تھی۔ عمر عبداللہ نے یقین دلایا ہے کہ جو اور جتنے لوگ کشمیر میں موجود ہیں ان کی حفاظت کیلئے سخت اقدامات کئے جائیں گے اور انہیںواپس ان کی ریاست یا شہر بھیجنے کیلئے مناسب طریقے استعمال کئے جائیں گے۔ 
 مہلوکین کے ورثاء کو ۵؍ لاکھ روپے معاوضہ 
 وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اعلان کیا ہے کہ پہلگام حملے میں جن ۶؍ لوگوں کی موت ہوئی ہے ان  کے ورثاء کو حکومت کی جانب سے ۵؍ لاکھ روپے معائوضہ دیا جائے گا جبکہ زخمیوں کو ۵۰؍ ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ وہاں پھنسے ہوئے لوگوں کو واپس لانے کیلئے حکومت نے ۲؍ طیارے مختص کئے ہیں جن کے اخراجات حکومت ادا کرے گی۔  یاد رہے کہ حملے میں مہاراشٹر کے ۳؍ افراد زخمی ہیں جن کے نام شوبھت پٹیل  سوبودھ پاٹل اور  ایس بالچندر بتائے جا رہے ہیں۔ ان کا وہاں  علاج جاری ہے۔  نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دیگر امور پر گفتگو کیلئے کشمیر روانہ ہوچکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK