• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اپوزیشن کے تیور سخت، شندے سرکار دفاع پر مجبور

Updated: August 28, 2024, 9:35 AM IST | Siraj Shaikh and Iqbal Ansari | Mumbai

شیواجی کےمجسمہ کی تنصیب کا ٹھیکہ وزیر اعلیٰ کے بیٹے کے ۲۴؍سالہ دوست کی ناتجربہ کار کمپنی کو دینے پر اپوزیشن حملہ آور ، آپٹے کیخلاف کیس درج ، دیپک کیسرکر کا مالون دورہ

The statue of Shivaji Maharaj installed in the fort has been demolished in recent days.
قلعہ میں نصب کیا گیا شیواجی مہاراج کا مجسمہ گزشتہ دنوں منہدم ہو گیا ۔ ( تصویر: انقلاب )

سندھودرگ ضلع کےمشہور شہر مالون میں واقع راجکوٹ قلعہ میں چھترپتی شیواجی  مہاراج کا مجسمہ منہدم ہوجانے کے معاملے میں جہاں پوری ریاست میں شدید ناراضگی  اور غم و غصہ پایا جارہا ہے وہیں اب ریاست کی ایکناتھ شندے حکومت سوالوں کے گھیرے میں آگئی ہے۔ مختلف میڈیا رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرکار نے قلعہ میں مجسمہ کی تنصیب اور دیکھ ریکھ کا ٹھیکہ جس کمپنی کو دیا تھا وہ نا تجربہ کار کمپنی ہے۔ کمپنی کے مالک جئے دیپ آپٹے محض ۲۴؍ سال کے ہیں۔ انہیں مجسموں کی تنصیب اور دیکھ ریکھ کا کوئی تجربہ نہیں ہے ۔ اس کمپنی کا صرف ایک ہی میرٹ ہے کہ وہ ایکناتھ شندے کے بیٹے اور رکن پارلیمنٹ شریکانت شندے  کے دوست کی کمپنی ہے۔ اس معاملے میں ہنگامہ اور ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی بڑھنے کے بعد جئے دیپ آپٹے اور کنسٹرکشن کنسلٹنٹ چیتن پاٹل کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔
مالون میں کارروائی 
  واضح رہے کہ مجسمہ ساز اور دیکھ ریکھ کرنے والی کمپنی   کےمالک  جئے دیپ آپٹے اور کنسٹرکشن کنسلٹنٹ  چیتن پاٹل کے خلاف مالون پولیس اسٹیشن میں  فریب دہی ،  اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔جے دیپ کلیان کا  رہنے والا ہے جبکہ  چیتن پاٹل کولہاپور سے تعلق رکھتے ہیں۔محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ انجینئر اجیت جنکراج پاٹل نے  یہ شکایت درج کرائی ہے اور دونوں ہی افراد کی فوری  گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ 
پی ڈبلیوڈی نے پلہ جھاڑ لیا 
  دریں اثناء مجسمہ گرنے کے معاملے میں  ریاستی پی ڈبلیو ڈی محکمہ نے اپنی ذمہ داری سے پلہ جھاڑ لیا ہے اور اس  کے لئے مجسمہ سازی کمپنی کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔اس سلسلے میں پی ڈبلیو ڈی کے اسسٹنٹ انجینئر کی جانب سے کوسٹل ایریا سیکوریٹی آفیسر کو ۲۰؍ اگست۲۰۲۴ء کو بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ مالون تعلقہ میں واقع  راجکوٹ قلعہ میں بحریہ کی جانب سےشیواجی مہاراج کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔ جون کے مہینے میںمجسمے کی مرمت جئے دیپ آپٹے کی کمپنی نے کی تھی لیکن مجسمے کو  ایستادہ کرنے کیلئے  لوہے کےنٹ بولٹس کا استعمال کیاگیا  جو مسلسل بارش اور نمکین سمندری ہواؤں کی وجہ سے زنگ آلود ہوگئے اور ۲۶؍ اگست کو مجسمہ گر گیا۔  
  دیپک کیسرکر کا دورہ 
  اس معاملے میں ریاستی وزیر دیپک کیسرکر  نے منگل کو مالون کا دورہ کیا ۔ انہوں نے قلعے میں جائے وقوع کا معائنہ کرنے کے بعدبحریہ کے افسران  سے طویل میٹنگ کی ۔ بند کمرے میں کی گئی اس ملاقات کی تفصیل تو سامنے نہیں آئی لیکن کہا جارہا ہے کہ ریاستی حکومت نے اس  حادثے کی ذمہ داری لینے کیلئے بحریہ پر دبائو ڈالا ہے کیوں کہ ان کے دورے کے تھوڑی دیر بعد ہی بحریہ کے افسران بھی قلعہ میں پہنچ گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ  لیفٹیننٹ کمانڈر اکشے پاٹل اور کمانڈر سشیل کمار رائے نے مجسمہ نصب کرنے کے کام میں حکومت کے ساتھ کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کیا تھا اورانہی عہدیداروں نے منگل کو راجکوٹ قلعہ  میں  مجسمے کا معائنہ کیا۔ انہوں نے جائے وقوع کا جائزہ لینے کے بعد باقاعدہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جلد ایک علاحدہ  رپورٹ  اعلیٰ افسران کو پیش کی جائے گی اور شیواجی مہاراج کا مجسمہ دوبارہ جلد از جلد اسی مقام پر نصب کیا جائے گا۔  
کانگریس کا مطالبہ 
  اسی دوران اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ریاستی حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ مہاراشٹر کانگریس نے شیواجی مہاراج کی اس بےحرمتی پر ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے خلاف بھی ایف آئی درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ  شندے، نائب وزیر اعلیٰ فرنویس  اور پی ڈبلیوڈی محکمے کے وزیر کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK