• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹور آپریٹرز کی مشکلات برقرار ،فوری رقم جمع کرانابڑا مسئلہ

Updated: February 22, 2025, 11:08 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مشاعر کی سروسیز کے لئے ۲۵؍فروری تک رقم جمع کرانے کا موقع مگر ٹورآپریٹرز مزیدمہلت کے خواہاں ،سعودی حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہےکہ منیٰ میںخیمے کے لئے زون کے حساب سے جو بکنگ کرائی گئی ہے اس کی بھی کوئی ضمانت نہیںہوگی

The deadline for pilgrims to pay for Mushaira services is February 25. (File photo)
حاجیوں کیلئے مشاعرسروسیز کیلئے رقم کی ادائیگی کیلئے ۲۵؍ فروری تک کا وقت ہے ۔(فائل فوٹو)

 ٹور آپریٹرز کی مشکلات برقرار ہیں۔ فوری طور پررقم کا انتظام بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ دوسری جانب  مشاعر سروسیز کے لئے رقم کی ادائیگی میں ۲۵؍ فروری تک مہلت دی گئی ہے۔ مگر ایک ایک ٹور والے کو ۷۰ ؍ لاکھ ایک کروڑ ۴۰؍  لاکھ یا۲؍ کروڑ روپے(دیئے گئے کوٹے میں حاجیوں کی تعداد کے حساب سے) جمع کرانے کی ہدایت سے زبردست دشواری ہے ۔ تاریخ کے تعین کے اعتبار سے۲۲؍ فروری کی شب میں ’نسک ‘پورٹل بند کردیا گیا ہے ۔ اس کےساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ منٰی میں زون کے حساب سے جو بکنگ پہلے کرائی گئی تھی اس کی بھی کوئی ضمانت نہیں ہوگی۔ ٹور والے کوشاں ہیں کہ مزید وقت مل جائے تو کسی طرح رقم کا انتظام کیا جاسکے۔منٰی میں خیمے کیلئے کٹیگری کے حساب سے ۲۰؍تا ۵۰؍لاکھ روپے یا اس سے زائدرقم ٹور والوں کی جانب سے پہلےجمع کرائی جاچکی ہے۔
کٹیگری اورزائد رقم  کا معاملہ 
 دراصل اب پہلے جیسا نظام نہیںرہ گیا ہے بلکہ سعودی حکومت کی جانب سے حجاج کی سہولت اور بہترانتظامات کا حوالہ دیتے ہوئے ’نُسُک ‘ایپ متعارف کرایا گیا ہے اوراب سب کچھ اس ایپ پررجسٹر کرواکر ہی حاصل کیاجائے گا۔اسی لئے منٰی میں خیموں میں حجاج کےقیام کےلئے زمرے بنائے گئے ہیں اور کٹیگری کےحساب سے چارج مقرر کیاگیا ہے ۔ یہ چارج ۳۰۰ ؍ ریال سے ۱۵۰۰؍  ریال فی حاجی یا اس سے بھی زائد ہے۔ یہاں درجہ بندی خیمےکےاعتبار سے نہیںبلکہ جمرات کے قریب ہونے کےاعتبار سے ہے جو حجاج جمرات کےقریب ٹھہریںگے وہ کٹیگری وَن ہوگی اس کےبعد سے قدرے فاصلے کے اعتبار سے ۴ ؍ زمرے ہیں ۔ اسی طرح یہاں سروسیز فراہم کرانے کی بھی کٹیگری ہے۔ 
رقم کا انتظام مشکل سے ہورہا ہے
 اس کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہےکہ منٰی میں قیام ،کھانا پینا اورمعلم کی خدمات کےلئے اگر کسی ٹور آپریٹرز کو۵۰؍حجاج کے لئے ’بی ‘کٹیگری حاصل کرنی ہے تو اسے فی حاجی تقریباً ۶؍ ہزار ریال ادا کرنا ہوگا ۔ یعنی اسے ۵۰؍حجاج کیلئے تقریباً ۷۰؍لاکھ یا اس سے ز ائد رقم کا فوری انتظام کرنا ہوگا کیونکہ اس کے لئے  تاریخ ۲۲؍فروری مقرر کی گئی تھی اورپورٹل بھی بند کردیا گیا ہے۔ اسی وجہ سے ٹورآپریٹرز پریشان ہیںکہ ابھی کچھ دنوں قبل منیٰ میں زون کےحساب سے بکنگ کرانے پر ۲۰-۲۵؍ لاکھ بلکہ حاجیوں کی تعداد کےحساب سے ۵۰؍لاکھ روپے یااس سے زائد جمع کرائے جاچکے ہیں، پھرمشاعر سروسیز کے لئے فوری طور پررقم کا انتظام مشکل ہورہا ہے۔ اگر کچھ دن اورمہلت مل جائے توآسانی ہوگی اس لئے کہ رقم توبہر صورت جمع کرانی ہےمگرجب عازمین کی جانب سے بکنگ کرائی جائے گی اور وہ سفر حج خرچ ادا کریں گے توسعودی حکومت کو رقم کی ادائیگی میں آسانی ہوگی۔اسی لئے مہلت مانگی جارہی ہے۔ 
وہاٹس ایپ پرمختلف خبریں مگر توثیق نہیں 
  ٹور آپریٹروں کا یہ بھی کہنا ہےکہ وہاٹس ایپ گروپ میںطرح طرح کی خبریں گشت کرتی رہتی ہیںاوراسی حساب سے کچھ لوگ رائے زنی بھی کرتے ہیں لیکن ان کی کوئی ٹھو س بنیاد نہیںہے ۔
  کچھ ذمہ دار ٹورآپریٹرز سےبات چیت کرنے پران کا کہنا تھا کہ کوشش کی جارہی ہےکہ مزیدمہلت ملے ،امیدہے کہ تاریخ میں مزیدتوسیع کی جائے گی ۔اس لئے کہ اگرتوسیع نہ کی گئی توآگے کے مراحل کیسے طے ہوںگے؟ اس لئے بھی کہ ہوٹلوںکی بکنگ کیلئے ۳۰؍مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ، ظاہر ہےاس کےلئے بھی لاکھوں روپے کا انتظام کرنا ہوگا جو تمام ٹور آپریٹرز کے لئے مزید پریشانی کا باعث ہوگا۔ 
درخواستوں پرغور کئے جانے کی امید
 حج فیڈریشن کےسربراہ عاشق علی سےبات چیت کرنے پر انہوںنے بتایاکہ ’’ تمام ٹورآپریٹرز کوشاں ہیںکہ تمام امور صحیح طریقے سےاور وقت پر پورے کئے جائیں اورمزید مہلت کے لئے جو درخواست کی گئی ہے اس پربھی غور کیا جائے تاکہ مزیدآسانی ہو۔‘‘ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ’’ امید ہےکہ ہم سب کی درخواستوں پرتوجہ دی جائے گی اورآسانی فراہم کرائی جائے گی تاکہ نہ نظام متاثر ہو اورنہ خدمات انجام دینے والوںکیلئے مسائل پیدا ہوں۔‘‘ یادرہے کہ اس دفعہ سعودی حکومت کی جانب سے۲؍ہزارحجاج کا ایک ایک گروپ بنایا گیا ہے اور اس کا ایک ذمہ دار مقرر کیا گیا ہے تاکہ نظام میںآسانی ہو۔وہ ذمہ دار ۵۰؍۱۰۰؍ ۱۵۰؍ یا اس سے زائدکوٹہ حاصل کرنے والے ٹور آپریٹرزسے تعاون کررہے ہیں۔ مگر ہر ٹور والا یا ذمہ دار مسائل بیان کرنے کےوقت اپنا نام مصلحتاً مخفی رکھ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK