رکشا ڈرائیور عبد الکلام کی بھی موت ، ۲؍ طالبات شدید زخمی ، شہر میں صف ماتم
EPAPER
Updated: February 23, 2025, 10:08 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
رکشا ڈرائیور عبد الکلام کی بھی موت ، ۲؍ طالبات شدید زخمی ، شہر میں صف ماتم
شہر کی کی فضا اس وقت سوگوار ہوگئی جب یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی کہ دلخراش حادثے میں ۳؍ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں سے ۲؍ طالبات ہیں جبکہ ۲؍شدیدز خمیوں کوبغرض علاج اسپتال لے جایا گیا ہے۔جائے وقوع پرشام تک لوگ جمع رہے۔یہ حادثہ مالیگائوں سے متصل نیشنل ہائی وے نمبر ۳؍پر واقع دریگائوں میں عبدالمطلب پیٹرولیم کے پاس رونما ہوا جہاںہائی وے سے شہر کےمشرقی حصے سے آمدورفت جاری رہتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق رائل کالج آف فارمیسی میں زیرتعلیم صبا ، علقمہ ،مہ جبین اورمرجان یہ چاروں طالبات معمول کے مطابق رکشا سے کالج جارہی تھیں جونیشنل ہائی وےپر سائنے خورد میں واقع ہے۔عبدالکلام نامی ڈرائیور کے رکشا پریہ طالبات روزانہ جایا کرتی تھیں ۔سنیچر کو بھی وہ اسی سےکالج جارہی تھیں کہ درےگائوں شیوار پر اونچائی والے راستے پر چڑھائی کے رُخ پررکشا تھا جبکہ مخالف اُتار والی سمت سے تمل ناڈو کا ٹرک ’رانگ سائیڈ‘ میںآرہا تھا۔ ڈھلان پر ٹرک کا توازن بگڑ گیا اور وہ پاس سےگزررہے رکشا پر پوری طرح پلٹ گیا ۔یارن کے تھیلوںسے لدا ٹرک جب رکشا پر پلٹا تو یہ سوچ کر بھی جھرجھری محسوس ہوتی ہے کہ رکشا میں سوار طالبات کا کیا حال ہوا ہوگا ۔ پورا رکشا ٹرک کے نیچے دب گیا تھا ۔چیخ پکاراور بچائو کی آوازیں سُن کر دیگر سواریاں رُک گئیں اور چند مقامی افراد کی مدد سے ٹرک کے نیچے دبے ہوئے رکشے کو نکالنے کی کوشش شروع کی گئی۔اس سے قبل کہ رکشا سواروں کو طبّی راحت ملتی ۳؍مسافر جائے حادثہ پر ہی دم توڑ گئے۔
باقی دو مسافروں کواسپتال میںداخل کیاگیا جہاں انہیں طبّی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اس حادثے میں جاں بحق ہونے والی صبا میمن(سیکنڈ ایئر ،رائل کالج آف فارمیسی)کے والد محمد یوسف میمن کو اِس حادثے کی خبرملی تو وہ بے ہوش ہوگئے۔اُن کی طبیعت بگڑگئی ۔اہل خانہ نے فوری طور سے داخل اسپتال کیا۔خبر لکھے جانے تک اُن کی حالت یہ ہےکہ آنکھ کھولتے ہیں اور صبا سے بات کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں جبکہ اُن کی بیٹی کا انتقال ہوگیا ہے۔صبا میمن کے لواحقین اس صدمہ سے نڈھال ہو گئے ہیں۔حادثے کے متاثرین کی مددکرنےوالے شفیق شیخ (سماجی کارکن )نے بتایا کہ رکشے پر مال ٹرک اُلٹ جانے کی اطلاع ایمبولینس چلانے والے ڈرائیور راہل کے ذریعے انہیں ملی ۔پوارواڑی پولیس عملہ نے ٹرک کو قبضے میں لے لیاہے۔ضابطے کے مطابق ٹرک کے ڈرائیور پر کارروائی جاری ہے۔متوفین کی لاشیںجنرل اسپتال لائی گئیں ۔قانونی مراحل کی تکمیل کےبعداہل خانہ کے سپرد کردی گئی ہیں۔زخمیوں کا علاج سہارا اسپتال میں جاری ہے۔شفیق شیخ نے کہا کہ پورے مالیگائوں میں ٹریفک کا نظام خستہ ہوچکا ہےبلکہ یہاں ٹریفک کنٹرول کرنے کا کوئی نظام ہی نہیں۔شہرکے چاروں ہائے ویز سے داخلی راستوں پرٹریفک پولیس کی چوکیاں بنی ہوئی ہیںلیکن وہاں تعینات اہلکاروں اورافسران کو ’وصولی‘کی مہم سے فرصت نہیں ہوتی ۔اس حادثے کا ذمہ دارمال بردار ٹرک کا ڈرائیور ہے جو غلط سمت سے آرہاتھا اور صحیح سمت جارہےرکشے پر الٹ گیا۔ اس ضمن میںرضوان شیخا میمن نے کہا کہ مال بردار سواریوں کی شہری حدود میں آمدورفت کیلئے قانون کی پاسداری ضروری ہے ۔ٹریفک پولیس اور سرکاری انتظامیہ کی عدم توجہی سے حادثات کی روک تھام ممکن نہیں ہوپاتی۔رضوان نے کہا کہ ہائی وے ٹریفک کنٹرول کرنے والے پولیس اہلکاروں کےخلاف سخت ناراضگی پھیلی ہوئی ہے۔چند سَو روپے لالچ کے عوض مال بردار سواریوں کودن کے وقت شہری حدود میں داخلے د یے جانے کی شکایت بھی بالکل عام ہے۔واضح رہے کہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور سابق ایم ایل اے شیخ آصف نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا ۔مہلوکین کے اہل خانہ کو تشفی دی اورزخمیوںکی دِل جوئی کیلئے ہر ممکن اعانت کایقین دلایا ہے۔مہلوکین کے نام: صبا محمد یوسف میمن (اقصیٰ کالونی)،علقمہ مختار احمد (نندن نگر)،عبدالکلام(رکشا ڈرائیور) جبکہ زخمیوں میں مرجان خورشید احمد (رسول پورہ ) اور مہ جبین افتخار احمد (روشن آباد) شامل ہیں۔