کنیڈیائی پولیس نے اپنی جانچ میں لارنس بشنوئی کا حوالہ دیا، واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں تحقیقات میں امیت شاہ کا نام بھی سامنے آنے کا دعویٰ کیا، حکومت ِ ہند نے سختی سے تردید کی،اسے ٹروڈو کی ووٹ بینک کی سیاست قرار دیا۔
EPAPER
Updated: October 16, 2024, 12:32 PM IST | Agency | New Delhi/Ottawa
کنیڈیائی پولیس نے اپنی جانچ میں لارنس بشنوئی کا حوالہ دیا، واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں تحقیقات میں امیت شاہ کا نام بھی سامنے آنے کا دعویٰ کیا، حکومت ِ ہند نے سختی سے تردید کی،اسے ٹروڈو کی ووٹ بینک کی سیاست قرار دیا۔
کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے حکومت ہند پر یہ حیرت انگیز اور سنسنی خیز الزام عائد کیا ہے وہ کنیڈیائی شہریوں کو اُن ہی کی سرزمین پر نشانہ بنانے اور غیر محفوظ محسوس کرانے کیلئے اپنے سفارتکاروں اور منظم جرائم سے وابستہ گروپس کو استعمال کررہی ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے پریس سے بات کرتےہوئے دیئے گئے اپنےبیان میں اسے حکومت ہند کی ’’تاریخی غلطی‘‘ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ خالصتان حامی شدت پسند ہردیپ سنگھ نجر جوکنیڈیا کا شہری تھا، کے قتل کا الزام کنیڈا نے ہندوستان پر عائد کیا ہے۔ اتوار کو اس نے حکومت ہندکو مطلع کیاتھا کہ کنیڈا میں موجود ہندوستانی سفارتکار جانچ کے دائرہ میں ہیں جس کے بعد برہمی کااظہار کرتے ہوئے ہندوستان نے وہاں سے اپنے اُن ۶؍ سفارتکاروں کو واپس بلا لیا جو نشانہ بنائے جارہے تھے۔ دوسری طرف کنیڈا کا کہنا ہے کہ اس نے مذکورہ سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات میں غیر معمولی گراؤٹ کے بیچ نجر کیس کی جانچ کا حوالہ دیتے ہوئے کنیڈا کی پولیس نے یہ سنسنی خیز الزام بھی عائد کردیا ہے کہ ہندوستانی حکومت لارنس بشنوئی گینگ کے ساتھ مل کر کنیڈا کی سرزمین پر دہشت پھیلانے کی کوشش کررہی ہے۔ کنیڈا پولیس جو رائل کنیڈین ماؤنٹیڈ پولیس (آر سی ایم پی) کہلاتی ہے، کے اسسٹنٹ کمشنربریگیٹی گووِن نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ’’وہ (ہندوستان) جنوب ایشیائی افراد کو نشانہ بنارہے ہیں مگر ان کا نشانہ بطور خاص کنیڈا میں موجود خالصتان حامی عناصر ہیں۔ ‘‘ ان کے مطابق’’ ہمارے نقطہ نظر سے وہ منظم جرائم سے وابستہ افراد کو بھی استعمال کررہے ہیں۔ اس کامنظم جرائم سے وابستہ(لارنس)بشنوئی گروپ عوامی سطح پر اعتراف بھی کرچکاہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ گروپ ہندوستانی ایجنٹس سے جڑا ہوا ہے۔ ‘‘
کنیڈا پولیس کی الزام تراشیاں یہیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے حکومت ہند کو آگاہ کیا ہے کہ جن ہندوستانی سفارتکاروں کو کنیڈا سے نکالا گیا ہے، ان کی ’’بات چیت اور ٹیکسٹ میسج میں ‘‘ وزیر داخلہ امیت شاہ اور ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایک سینئر اہلکار کا بھی حوالہ ہے ’’جنہوں انٹیلی جنس اکٹھا کرنے اور سکھ علاحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے مشن کو منظوری دی۔ ‘‘ امریکی اخبار کے مطابق اس کی اطلاع ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کو کنیڈا کی سیکوریٹی اوروزارت خارجہ کے ذمہ داران نے سنگاپور میں ۱۲؍ اکتوبر کی ایک میٹنگ میں دے دی تھی۔ ہندوستان نے کنیڈا کے تمام الزمات بے بنیاد اور جسٹن ٹروڈو کی ووٹ بین کی سیاست کا حصہ قرار دیا ہے۔