• Sat, 01 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مصر اور اردن فلسطینیوں کو اپنے یہاں بسانے کے منصوبے پرعمل کریں گے: ٹرمپ کا دعویٰ

Updated: January 31, 2025, 9:56 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا مصر اور اردن فلسطینیوں کو اپنے ملک میں بسانے پر رضامند ہو ں گے۔، جبکہ اس سے قبل دونوں ممالک نے ٹرمپ کی ایک تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔

Displaced Palestinians returning to devastated Gaza. Photo: PTI
تباہ حال غزہ میں لوٹتے ہوئے بے گھر فلسطینی۔ تصویر: پی ٹی آئی

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو اپنے ملک میں بسانے پر رضامند ہو ں گے۔، جبکہ اس سے قبل دونوں ممالک نے ٹرمپ کی اس متنازع تجویز کو فلسطینیوں کی نسلی تطہیرکے مشابہ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں کہ آیا مصر اور اردن کے انکار کے بعد کیا ان پر بھی محصول عائد کیا جائے گا؟ ٹرمپ نے کہا کہ ’’ وہ ایسا کریں گے ، ہم نے ان کیلئے بہت کچھ کیا ہے، وہ ضرور اس پر عمل کریں گے۔
ٹرمپ کا یہ بیان مصر کے صدر السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میںبے گھر ہوئے فلسطینیوں کی جبری منتقلی کو خارج کر دیا تھا۔واضح رہے کہ ۱۹؍ جنوری کو جنگ بندی کے بعد گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے غزہ کی صفائی کیلئے فلسطینی عوام کو مصر اور اردن جیسے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی منصوبہ پیش کیا تھا۔ٹرمپ نے کہا کہ ۱۵؍ ماہ کی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ ایک منہدم شدہ خطہ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے  اسٹیو وٹکوف نے بھی غزہ کا دورہ کیا تھا اور وہاں کے حالات کو تباہ کن بتایا تھا۔ انہوں نے نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ’’ غزہ میں کچھ نہیں بچا ہے، لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے کیلئے شمال کی جانب بڑھ رہے ہیں، وہاں پانی ، سڑک، اور بجلی نہ پاکر لوٹ جاتے ہیں۔‘‘
وٹکوف خود ایک تعمیراتی سرمایہ کار ہیں، اندازہ لگایا ہے ملبہ ہٹانے میں ہی ۵؍ سال کا وقت درکار ہوگا۔ ساتھ ہی کہا کہ تعمیر نو سے پہلے سرنگوں کا جائزہ لینے کیلئے اضافی وقت درکار ہوگا۔انہوں نے اس تاثر کی کی بھی نفی کی کہ غزہ کی تعمیر نو میں ۵؍ سال درکار ہوں گے۔اور کہا کہ یہ ناممکن ہے، اس کیلئے دس سے پندرہ سال لگیں گے۔صدر السیسی نے بدھ کو ٹرمپ کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنا ایک ناانصافی ہے ، جس میں ہم حصہ نہیں لے سکتے۔ انہوں نے مزید کہ اگر ہم فلسطینی عوام کی نقل مکانی کو قبول کرتےہیں تو مصری عوام اس اقدام کے خلاف سڑکوںپر نکل آئیں گے۔اس کے علاوہ شاہ عبداللہ نے بھی فلسطینیوں کو ان کی ہی سرزمین پر بسانے  پر زور دیا۔اسی کے ساتھ مصر اور اردن دونوں نے ہی غزہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو ختم کرنے کے منصوبوں سے خبردار کیا تھا۔
ٹرمپ کی تجویز کی چوطرفہ مذمت ہوئی ہے، ناقدین نے اسے جنگی جرم اور نسلی تطہیر قرار دیا ہے۔عرب  کے متعدد ممالک کے علاوہ فرانس جیسے یورپی ملک نے بھی اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK