• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹرمپ نے نائیجیریا سمیت ۶؍ ممالک پر سفری پابندیاں لگا دیں

Updated: February 02, 2020, 3:10 PM IST | Agency | Washington

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نائیجیریا سمیت مزید ۶؍ ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکی صدر کی جانب سے جمعہ کو جاری کئے گئے حکم نامے میں نائیجیریا ، میانمار، کرغزستان، ایریٹریا، سوڈان اور تنزانیہ شامل ہیں۔

امریکہ نے چھ مزید ملکوں پر پابندی عائد کی ۔ تصویر : آئی این این
امریکہ نے چھ مزید ملکوں پر پابندی عائد کی ۔ تصویر : آئی این این

 و اشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نائیجیریا سمیت مزید ۶؍ ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔امریکی صدر کی جانب سے جمعہ کو جاری کئے گئے حکم نامے میں نائیجیریا ، میانمار، کرغزستان، ایریٹریا، سوڈان اور تنزانیہ شامل ہیں۔ نئے حکم کے تحت تنزانیہ اور سوڈان کے شہریوں کیلئے لاٹری ویزا بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئی سفری پابندیوں کے تحت امریکہ نائیجیریا، کرغزستان، میانمار اور ایریٹریا کو وہ ویزے جاری نہیں کرے گا، جس کے ذریعے ان ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں مستقل سکونت اختیار کرنے کا موقع میسر آتا ہے۔ البتہ طلبہ، کاروباری طبقے اور سیاحوں کو ویزوں کا اجرا جاری رہے گا۔ قابلِ غور ہے کہ پابندی کی زد میں آنے والے۳؍ افریقی ممالک میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق نائیجیریا سے سب سے زیادہ پناہ گزین امریکہ آتے ہیں۔۲۰۱۸ء کے دوران امریکہ نے۷؍ ہزار۹۰۰؍ نائیجیرین باشندوں کو امیگرینٹ ویزے جاری  کئے  گئے تھے۔
 امریکی ہوم لینڈ سیکوریٹی کے قائم مقام سیکریٹری چاڈ وولف نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مذکورہ ممالک معلومات کے تبادلے اور سیکوریٹی سے متعلق شرائط پوری نہیں کر سکے تھے۔ ناقص پاسپورٹ ٹیکنالوجی  ،دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کی معلومات کے تبادلے میں ناکامی کے سبب ان پر پابند یاں عائد کی گئی ہیں۔وولف  کے مطابق  بیلارس  ملک کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے سے متعلق سوچا جا رہا تھا لیکن گزشتہ ۲؍تا ۳؍ ماہ میں اس نے مثبت اقدامات کئے ہیں۔ امریکی صدر کے اس اقدام پر ڈیموکریٹس اور انسانی حقوق کے اداروں نے سخت تنقید کی ہے۔ ڈیمو کریٹک رُکن کانگریس جو نیگوس( جو   خود بھی اریٹریا سے آئے پناہ گزین  خاندان  سے ہیں) نے کہا کہ  یہ سفری پابندیاں سراسر ناانصافی اور اتحادی افریقی ممالک کو ہدف بنانے کے مترادف ہیں۔امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے بھی نئی سفری پابندیوں کو امتیازی سلوک پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا مذہب کی بنیاد پر امیگریشن پالیسی مرتب کرنے کے خلاف ڈیمو کریٹس ایوانِ نمائندگان میں قرارداد لائیں گے۔
  واضح رہے کہ  امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ پناہ گزینوں  کے متعلق سخت موقف رکھتے ہیں۔  امریکہ میں  تارکین وطن کا داخلے پر قدغن لگانا ان  کے انتخابی منشور  اور پالیسی کا اہم جزو ہے۔ وہ  امریکہ آنے والے تارکین وطن    کے سبب جرائم میں اضافے   اور ملک کی معیشت  پر اس کے منفی اثرات ہونے کے  الزام عائد کرتے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے ۲۰۱۵ء میں اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلم ممالک سے امریکہ آنے والے افراد کے داخلے پر پابندی لگانے کا بھی بیان دیا تھا۔ جس پر اُنہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ ۲۰۱۷ءمیں  بھی انہوں نے۷؍ ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ جن میں ایران، شمالی کوریا، لیبیا، وینزویلا، صومالیہ، یمن اور شام شامل تھے۔اس اقدام کو امریکی عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے اس پالیسی میں بعض تبدیلیاں کی تھیں۔ لیکن امریکی سپریم کورٹ نے مجموعی طور پر اس انتظامی حکم نامے کو برقرار رکھا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK