امریکی کانگریس میں خطاب کے دوران امریکی صدر نے سخت موقف اختیار کیا ، کہا کہ’’ دیگر ممالک دہائیوں سے امریکہ پر ٹیریف لگا رہے ہیں، اب ہماری باری ہے‘‘
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 11:08 PM IST | Washington
امریکی کانگریس میں خطاب کے دوران امریکی صدر نے سخت موقف اختیار کیا ، کہا کہ’’ دیگر ممالک دہائیوں سے امریکہ پر ٹیریف لگا رہے ہیں، اب ہماری باری ہے‘‘
امریکی صدر ٹرمپ نے دنیا بھر میں ٹیریف جنگ کی باقاعدہ شروعات کردی ہے۔انہوں نے اس کی شروعات ہندوستان اور چین جیسی بڑی معیشتوں کی درآمدات پر ٹیریف لگانے سے کیا۔انہوں نے اس کے سا تھ ہی جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ملکوں پر بھی ٹیر یف لگانے کا اعلان کیا۔ اس ٹیریف یا ٹیکس کا نفاد اگلے ماہ اپریل کی ۲؍ تاریخ سے ہو گا۔ س اعلان کے ساتھ ہی ٹرمپ نے ایک متنازع بیان بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے درآمد ہونے والے سامان ’گندے‘ اور ناپسندیدہ ہوتے ہیں کیونکہ وہ بغیر کسی ٹیسٹنگ کے امریکہ پہنچتے ہیں۔ ٹرمپ کے اعلان سے جہاں دنیا بھر کی حکومتیں اور مارکیٹس تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں وہیں دنیا بھر کے شیئر مارکیٹس میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ملکوں نے دہائیوں تک ہمارے خلاف ٹیریف لگائے ہیں لیکن اب ہماری باری ہے۔ ہم ان ملکوں کے خلاف اس کا استعمال کریں گے اور انہیں سبق سکھائیں گے۔ اپنے خطاب ٹرمپ نے یورپی یونین ، چین، برازیل، کنیڈا ، ہندوستان، میکسیکو اور جاپان کا ذکر کیا اور کہا کہ کیا آپ نے ان کے بارے میں سنا ہے۔ ایسے کئی ملک ہیں جو ہمارے مقابلے میں ہم سے زیادہ ٹیریف وصول کرتے ہیں۔ یہ بالکل غیر مناسب ہے۔بطور صدر اپنے دوسری مدت کار میں کانگریس سےپہلی بار خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان ہم سے ۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ آٹو ٹیریف وصول کرتا ہے۔ہماری مصنوعات پر چین کا اوسط ٹیریف دو گنا ہے جبکہ جنوبی کوریا کا اوسط ٹیریف چار گنا ہے۔