پہلی کھیپ کیوبا روانہ کردی گئی، امریکی جیلوں میں قید ۳۰؍ ہزار تارکین وطن قیدیوں کی منتقلی کا منصوبہ، کچھ قیدی ایل سیلواڈور بھی بھیجے جائیں گے۔
EPAPER
Updated: February 06, 2025, 1:55 PM IST | Agency | Washington
پہلی کھیپ کیوبا روانہ کردی گئی، امریکی جیلوں میں قید ۳۰؍ ہزار تارکین وطن قیدیوں کی منتقلی کا منصوبہ، کچھ قیدی ایل سیلواڈور بھی بھیجے جائیں گے۔
امریکی جیلوں میں مختلف جرائم کی پاداش میں قید غیر قانونی تارکین وطن کو ٹرمپ انتظامیہ نے بدنام زمانہ گوانتانا موبے جیل منتقل کرنےکا عمل شروع کردیا ہے۔ منگل کو ۱۰؍ قیدیوں پر مشتمل پہلی کھیپ روانہ کی گئی۔ امریکہ سے خصوصی فوجی طیارے میں مذکورہ افراد کو کیوبا روانہ کرنے کی تصویر خود امریکی وزارت داخلہ نے جاری کی ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مختلف جیلوں میں قید۳۰؍ ہزار سے زائد تارکین وطن کو بدنام زمانہ گوانتا موبے کے حراستی مرکز میں رکھا جائے۔ اس کیلئے کیوبا میں موجود امریکی بحری اڈے پر ہزاروں تارکین وطن کو رکھنے کی تیاری جاری ہے۔ منگل کو جن قیدیوں کو منتقل کیاگیا ان کے تعلق سے امریکی وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا کہ یہ اس گینگ کا حصہ ہیں جو وینزویلا کی جیلوں میں بنی تھی۔ قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ ٹیکساس، ایل پاسو اور کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو کی جیلوں میں زیر حراست۵؍ ہزار سے زائد تارکین وطن کو بھی ملک بدر کیا جائے گا۔ ان تارکین وطن قیدیوں کو ایل سلواڈور بھیجنے کا بھی امکان ہے جس کیلئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایل سلواڈور کے نائب صدر سے گفتگو بھی کی ہے۔ بتایا جارہاہے کہ ایل سیلواڈور نے پیسوں کے عوض امریکی قیدیوں کو اپنے ہاں رکھنے پر ہامی بھر لی ہے۔ امریکی صدر کے حکم پر تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجا جا رہا ہے تاہم جیلوں میں قید تارکین وطن کو ان کے ممالک بھی لینے کو تیار نہیں ہیں۔