• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹرمپ کا فلسطین حامی طلبہ کے خلاف سخت اقدام

Updated: January 31, 2025, 12:45 PM IST | Agency | Washington

طلبہ کے ویزا منسوخ ،ملک بدری کا حکم بھی جاری کیا گیا، اس اقدام کا مقصد یہود دشمنی کو روکنا قرار دیا گیا۔

Donald Trump. Picture: INN
ڈونلڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فلسطین حامی مظاہروں پر قدغن لگانے کیلئے سخت قدم اٹھایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے جس کا مقصد امریکہ کے تعلیمی اداروں میں یہود دشمنی سے نمٹنا اور فلسطین حامی مظاہروں میں شامل غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔ اس حکم نامے کے تحت ایسے طلبہ کے ویزے فوری طور پر منسوخ کر دیے جائیں گے جو حماس کے لئے ہمدردی رکھتے ہیں یا فلسطین حامی مظاہروں میں شریک ہوتے ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد امریکی یونیورسٹیوں میں ’یہود دشمنی‘ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے مطابق، یہ اقدام امریکی یہودی کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں کی روک تھام کیلئے ضروری ہے۔ 
  ٹرمپ نے کہا، ’’جو لوگ ان مظاہروں کا حصہ رہے ہیں، ہم ان کو ڈھونڈیں گے اور ملک بدر کریں گے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ کالج کیمپسز میں بنیاد پرستی سے متاثر طلبہ کے ویزے فوری طور پر منسوخ کیے جائیں گے۔ ایک دستاویز کے مطابق، امریکی محکمہ انصاف نے وعدہ کیا ہے کہ وہ یہود دشمن دھمکیوں، آتشزدگی، توڑ پھوڑ اور تشدد کے خلاف فوری کارروائی کرے گا۔ حکم نامے میں ایجنسیوں اور محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ۶۰؍دنوں کے اندر سفارشات پیش کریں جو یہود دشمنی کے خاتمے کیلئے استعمال کی جا سکیں۔ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا کہ حماس کے حامی مظاہرین نے یہودی طلبہ کو کلاسوں میں جانے سے روکا، عبادت گاہوں پر حملے کئے، اور یادگاروں کو نقصان پہنچایا۔ تاہم، فلسطین حامی مظاہرین نے یہود دشمنی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مظاہرے اسرائیل کی غزہ پر فوجی کارروائی کے خلاف ہیں، جہاں اب تک۴۷؍ہزار سے زائد افراد جان بحق ہو چکے ہیں۔ ایک بڑے مسلم ایڈوکیسی گروپ ’کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘ نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم آزادی اظہار کے حقوق کے خلاف ہے اور ناقابل نفاذ ہے۔ یاد رہے کہ۲۰۲۴ء کی انتخابی مہم کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکہ میں حماس حامی طلبہ کو ملک بدر کریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK