• Mon, 24 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تلنگانہ میں سرنگ منہدم ،۸؍ مزدور پھنسے

Updated: February 24, 2025, 11:08 AM IST | Agency | Hyderabad

این ڈی آر ایف اورایس ڈی آر ایف کی ٹیمیںبچاؤکام میں مصروف ، سرنگ میںگھٹنوں تک کیچڑ ہے جس کی و جہ سے اندر جانا مشکل ہے۔

Exterior view of the tunnel where the accident took place. Photo: PTI
سرنگ کا بیرونی منظر جہاں حادثہ ہوا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

تلنگانہ میں سری سائیلام میں زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ منہدم ہونے سے۸؍ افراد اندر پھنس گئے ہیں جنہیں بچانے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہ حادثہ ۲۲؍ فروری سنیچر کو پیش آیا تھا، جس کےبعد امدادی اور راحتی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور بچاؤ کارروائیاں شروع کیں۔ تلنگانہ کے وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی نے ناگرکرنول ضلع میں ہونے والے اس حادثے کے بارے میں کہا کہ ریاستی حکومت ماہرین کی مدد لے رہی ہے جس میں وہ ماہرین بھی شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال اتراکھنڈ میں اسی طرح کے ایک واقعے میں پھنسے مزدوروں کو بچایا تھا۔ 
 تلنگانہ میں سری سائیلام ڈیم سرنگ حادثہ میں پھنسے لوگوں کو بچانے کیلئے راحت و بچاؤ مہم مسلسل کئی گھنٹوں سے جاری ہے۔ حالانکہ اس دوران بچاؤ ٹیم کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب سرنگ پوری طرح منہدم ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق گھٹنوں تک کیچڑ بھرا ہوا ہے۔ اس وجہ سے سرنگ کے اندر جانا بے حد مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن پھر بھی بچاؤ ٹیم پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور دیگر متبادل کی تلاش میں ہے۔ ادھر ہندوستانی فوج نے اپنی انجینئر ٹاسک فورس کو بھی الرٹ رکھا ہے۔ سرنگ کے اندر۸؍ مزدورپھنسے ہوئے ہیں۔ راحت اور بچاؤ کام میں ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں لگی ہوئی ہیں۔ ایس ڈی آر ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ سرنگ کے اندر جانے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ سرنگ پوری طرح سے منہدم ہو چکی ہے۔ گھٹنوں تک کیچڑ ہے اور ہمیں اب دیگر متبادل پر کام کرنا ہوگا۔ 
 واضح رہے کہ جمعہ کی صبح تلنگانہ کے نگر کُرنول ضلع میں سری سائیلام لیفٹ بینک کینال (ایس ایل بی سی) سرنگ کا زیر تعمیر تین میٹر حصہ منہدم ہو گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ لمبے وقت سے اس سرنگ پر کام التوا کاشکار تھا۔ کافی وقت بعد جب کام دوبارہ شروع کیا گیا تو چار دن بعد ہی یہ دردناک حادثہ پیش آگیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے اس واقعہ پر بات کی ہے۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو راحت اور بچاؤ کام میں مرکز کی طرف سے پورے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ 
 فوج نے کہا کہ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو جائے حادثہ پر تعینات کیا گیا ہے۔ سکندر آباد میں تعینات ہندوستانی فوج کی ایک انجینئر رِجمنٹ کو اسٹینڈ بائے پر رکھا گیا ہے۔ ٹیم آرمی میڈیکل کور فیلڈ ایمبولینس سے ایک طبی ٹکڑی، ایک ایمبولنس، تین اعلیٰ صلاحیت والے پمپنگ سیٹ اور دیگر معاون آلات سے مزین ہے۔ ان آلات کی فراہمی کی تلنگانہ کے چیف سیکریٹری نے فوج سے گزارش کی تھی۔ اس کے بعد فوج نے اپنے انجینئر ٹاسک فورس (ای ٹی ایف) کو فوراً فعال کیا۔ 
 جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے مزدور تلنگانہ کے ناگرکرنول میں ہوئے ٹنل حادثے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ہدایت پر جھارکھنڈ کا مائیگرنٹ کنٹرول روم تلنگانہ حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ گملا ضلع کے علاوہ اتر پردیش، جموں کشمیر اور پنجاب کے مزدور بھی سرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فی الحال این ڈی آر ایف کی ٹیم بچاؤ کے کام میں لگی ہوئی ہے۔ تلنگانہ انتظامیہ کے مطابق این ڈی آر ایف کی ٹیم سرنگ میں داخل ہوگئی ہے لیکن ابھی تک کارکنوں سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ اندر کی صورتحال بھی واضح نہیں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK