Updated: December 25, 2024, 11:24 PM IST
| Damascus
ترکی کے وزیر برائے نقل و حمل عبدالقادر اُراَلوغلو نے کہا کہ ’’ترکی، شام میں حجاز ریلوے کے کچھ حصوں کو بحال کرے گا جو استنبول کو شام کے دارالحکومت دمشق سے جوڑے گا۔‘‘ حجاز ریلوے دمشق (شام) سے مدینہ (سعودی عربیہ) تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کی ایک لائن حیفہ (فلسطین) بھی جاتی ہے۔
ترکی کے وزیر برائے نقل و حمل عبدالقادر اُراَلوغلو نے کہا کہ ’’ترکی، شام میں حجاز ریلوے کے کچھ حصوں کو بحال کرے گا جو استنبول کو شام کے دارالحکومت دمشق سے جوڑے گا۔‘‘ خیال رہے کہ ترک حکام کی جانب سے یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب ترکی شام کو مختلف زمروں میں بحال کرنے میں اس کی مددکر رہا ہے۔ عبدالقادر اُراَلوغلو نے نشاندہی کی کہ ’’ہم حالات کو بہتربنانے کیلئے تیزی سے کام کررہے ہیں اور ہماری اولین ترجیح دمشق سے استنبول کو جوڑنے والے ریلوے نیٹ ورک کو بحال کرنا ہوگی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ریلوے لائن ترکی سے سعودی عرب تک پھیلی ہوئی ہے۔ کچھ عرصے پہلے یہ لائن بند نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ایمسٹرڈیم عدالت نے ایجیکس میکابی فٹ بال میچ سے وابستہ تشدد پر۵؍افراد کوسزا سنائی
۲۰۰۹ء اور ۲۰۱۰ء میں ترکی سے شام مسافر بردار ریل گاڑیاں چلتی تھیں جن سے ہم نے بھی سفر کیا ہے۔ شام میں اب بھی ریلوے انفراسٹرکچر موجود ہے۔ تاہم، متعدد علاقوں جیسے عراق میں، ریلوے ٹریک چوری کر لئے گئے ہیں۔ ہوسکتا ہے شام میں بھی ایسا ہوا ہو مگر ہم شام میں حجاز ریلوے کی بحالی کیلئے پُراعتماد ہیں۔‘‘ اس ضمن میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کابینہ کی میٹنگ کے دوران نشاندہی کی تھی کہ ’’ہمارا ہر وزیر شام کے مسائل پر توجہ مرکوز کرے گا اور اپنے اپنے پورٹ فولیو کے مطابق شام کی نئی انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کرے گا۔ ‘‘ یاد رہے کہ شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمہ کے بعد نئی حکومت کی تشکیل ہوئی ہے۔
مدینہ میں حجاز کا ریلوے اسٹیشن۔ تصویر: ایکس
حجاز ریلوے کی تاریخ
یاد رہے کہ ’’حجاز ریلوے‘‘ سلطنت عثمانیہ کے سلطان عبدالحمید دوم کا خواب تھا جنہوں نے ۱۹۰۰ء میں استنبول( ترکی) سے مکہ (سعودی عربیہ) کیلئے ریلوے نیٹ ورک بنانے کے ارادہ کا اظہار کیا تھا۔ یہ ریلوے نیٹ ورک جزیرہ نماعرب کے مغربی شہر ’’حجاز‘‘ سے موسوم ہےجو عالم اسلام کے دو مقدس مقامات (مکہ اور مدینہ) کا مرکز کہا جاتا ہے۔ اس ریلوے نیٹ ورک کوتیز رفتار ٹرینوں کیلئے تعمیر کیا گیا تھا جس کیلئے مسلمانوں نے کھل کر عطیہ فراہم کیا تھا۔
یہ نیٹ ورک دمشق سے مدینہ تک بنایا گیا ہے جبکہ اس کی ایک لائن فلسطین میں حیفہ سے جڑی ہے۔ ابتدائی طور پر اسے حج کیلئے مکہ جانے والے حاجیوں اور دیگر صوبوں میں عثمانیہ سلطنت کے قبضے کو مستحکم کرنے کیلئے بنایا گیا تھا۔ اس کا استعمال عثمانیہ سلطنت میں فوجیوں اور فوجی لوازمات کی نقل و حمل کیلئے بھی ہوتا تھا۔ فی الحال یہ ریلوے لائن مکمل طور پر قابل استعمال نہیں ہے۔