۳؍ مارچ کوبلڈانہ میں پیپر لیک ہونے کے بعد ممبئی میںبھی وہاٹس ایپ گروپ پر پیپر وائرل ہوا تھا ، جس وہاٹس ایپ گروپ پرپیپر لیک ہوا تھا اس میں ۹۰؍ افراد تھے،ممبئی میں ۴؍ جبکہ بلڈانہ میں۶؍ ا فراد کیخلاف کیس درج
EPAPER
Updated: March 06, 2023, 1:26 AM IST | Nadeem asran | Mumbai
۳؍ مارچ کوبلڈانہ میں پیپر لیک ہونے کے بعد ممبئی میںبھی وہاٹس ایپ گروپ پر پیپر وائرل ہوا تھا ، جس وہاٹس ایپ گروپ پرپیپر لیک ہوا تھا اس میں ۹۰؍ افراد تھے،ممبئی میں ۴؍ جبکہ بلڈانہ میں۶؍ ا فراد کیخلاف کیس درج
بلڈانہ ضلع کے ساکھرکھیڑا تھانے کی حدود میں راجے گاؤں میں واقع یشونت راؤ چوان سیکنڈری اسکول اور بھاسکر راؤ شنگنے آرٹ کالج کے امتحانی مرکز کے باہر پرچہ شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ قبل ہی ریاضی کے پرچے کے دو صفحات وہاٹس ایپ پر وائرل ہوگئے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ ممبئی کے ایک امتحانی مرکز سے بھی ریاضی کا پرچہ وہاٹس ایپ گروپ پرٹھیک ۱۰؍ بجکر ۱۷؍منٹ پر وائرل ہوا تھا۔ پولیس کو راجے گاؤں میں پیپر لیک کا ممبئی کنکشن ہونے کا شبہ ہے اوراس بات کا بھی شک ہےکہ ایک طالب علم سے ۱۰؍ سے ۱۲؍ ہزار روپے کے لین دین سے پیپر لیک کیا گیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ممبئی کے دادر میں واقع ڈاکٹر انٹونیو ڈیسلوا ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج سے پیپر کا ایک حصہ ممبئی پولیس نے ایک طالب علم کے موبائل فون سے ضبط کیا ۔ اس کے بعد یہ کیس ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس پیپر لیک کے تار بلڈانہ کے راجےگاؤں پیپر لیک کیس سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس معاملہ میں ممبئی کرائم برانچ اور ڈی وائی ایس پی یاماور کی قیادت میںساکھرکھیرڈا پولیس مکمل جانچ کر رہی ہے۔پولیس کے ہاتھ کچھ اہم شواہد بھی لگے ہیں۔ پولیس کے مطابق پیپر لیک کے لیے استعمال ہونے والے واٹس ایپ گروپ میں کل۹۰؍ افراد شامل تھے۔ اس میں کچھ اساتذہ، طلبہ اور کچھ اور لوگ تھے۔ پیپر لیک کی خبر میڈیا میں آتے ہی واٹس ایپ گروپ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ تاہم، ممبئی پولیس نے اس حذف شدہ گروہ کو دریافت کیا ہے۔ اس انکشاف کے بعد بہت سے لوگ جلد ہی پولیس کے جال میں پھنسنے والے ہیں۔ ممبئی اور بلڈانہ سائبر پولیس نے بھی اس کے لیے پوری طرح سے کام شروع کر دیا ہے۔
امراوتی بورڈ کے ڈویژنل سیکریٹری نے میٹنگ لی
امراوتی بورڈ کے سیکریٹری الہاس نارڈ نے ایک خط کے ذریعے سندکھیڑراجا تعلقہ کے پانچ امتحانی مراکز کے سینٹر ڈائریکٹر اور رنر کو فوری طور پر تبدیل کرنے اور دوسرے اساتذہ کو تعینات کرنے اور متعلقہ افراد کیلئے احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی کرائم برانچ نے بھی تفتیش شروع کی
پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق دادر میں واقع سائنس فیکلٹی کے ۳؍ طلبہ کو واٹس اپ کے ذریعہ پرچہ شروع ہونے سے ۳۵؍ منٹ قبل میتھامیٹکس کا پرچہ ملا تھا ۔پولیس نے جن تین طلبہ کے خلاف کیس درج کیا ،ان کے نام کے علاوہ ان کے سینٹر جس کالج سے طلبہ وابستہ ہیں ،اس کا نام بھی ظاہر کرنےسے انکا رکر دیا ہے ۔پولیس نے ۴؍ لوگوں کے خلاف فریب دہی اور جعلسازی کے تحت کیس درج کیا ہے ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق رنگناتھ گاؤڑے ( بلاک ایجوکیشن آفیسر) اور پنچایت سمیتی سند کھیڑ کی شکایت پر پولیس نے کیس درج کیا ہے ۔مذکورہ بالا جانچ کے سلسلہ میں ممبئی کرائم برانچ نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے ۔ اطلاع کے مطابق ۳؍ طالب علم سمیت کل ۴؍ افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے جبکہ کرائم برانچ نے اس معاملہ میں ایک مشتبہ کو احمد نگر سے حراست میں لیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری ہے ۔
ممبئی کے علاوہ پیپر لیک معاملہ میں بلڈانہ میں بھی ۶؍ لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے جبکہ اس معاملہ میں مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سکینڈری اینڈ ہائی سکینڈری بورڈ بھی جانچ کررہی ہے ۔بعد ازیں بورڈ نے پیپر لیک معاملہ میں جانچ کرنے اور پولیس میں ایف آئی آر درج کئے جانے کے باوجود مذکورہ مضمون کا امتحان دوبارہ لئے جانے سے متعلق کوئی فرمان جاری نہیں کیا ہے ۔بورڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ طلبہ کے امتحان گاہ میں داخل ہونے سے محض آدھا گھنٹہ قبل پرچہ لیک ہوا ہے اس لئے پرچہ دوبارہ لئے جانےسے متعلق غور نہیں کیا جاسکتا ۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ پرچہ شروع ہونے سے ۱۵؍ منٹ سے ۳۰؍ منٹ قبل ہی طلبہ کو امتحان گاہ میں داخل ہونے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔وہیں پولیس نے اس معاملہ میں کئی اور لوگوں کے ملوث ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا ہے ۔