Updated: April 28, 2025, 11:06 PM IST
| Mumbai
نیتاامبانی کی جانب سے ممبئی انڈینس اور لکھنؤ سپرجائنٹس کے میچ کودیکھنےکیلئے اتوار کو ممبئی واطراف کے سرکاری اسکولوں کے ہزاروں طلبہ کو وانکھیڈے اسٹیڈیم مدعو کیاگیا،’تعلیم اور کھیل سب کیلئے‘ نامی پہل کے تحت ان ہزاروں طلبہ کی آمدورفت اور طعام کا بھی انتظام کیا گیا
بھیونڈی کے طلبہ اسٹیڈیم میں خوشی کااظہار کرتے ہوئے
یلائنس فائونڈیشن کی چیئرپرسن نیتا امبانی نے’تعلیم اور کھیل سب کیلئے‘پروجیکٹ کے تحت اتوار کو وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ۲۰؍ہزار سے زائد طلبہ کو آئی پی ایل میچ دیکھنےکیلئے مدعو کیا۔ ان میں ممبئی ، بھیونڈی اور دیگر علاقوں کےاُردو میڈیم اسکولوں کےطلبہ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔اس موقع پر ساکی ناکہ کے گلشنِ اسلام اُردو ہائی اسکول کی۱۱؍سالہ طالبہ خان الفیہ واحد کو ٹاس کاسکہ روبوٹک کارسے اُٹھاکرممبئی انڈینس کےکپتان ہاردک پانڈیا کو دینےکیلئے منتخب کیاگیا تھا۔
واضح رہےکہ تعلیم اور کھیل سب کیلئے مہم کاآغاز ۲۰۱۰ءمیں کیاگیاتھا۔اس مہم کےذریعے ہندوستان میں ۲۳؍ ملین سے زیادہ بچوں اور نوجوانوں کے پڑھنےاورکھیلنے کے خواب کو پورا کرنےکی کوشش جاری ہے۔اتوار کے دن ہوئےمیچ کیلئے ۵۰۰؍ بسوں کےذریعے طلبہ کو اسٹیڈیم لایاگیاتھا۔ ایک لاکھ سےزائد کھانے کے ڈبے بنائے گئےتھے تاکہ کوئی بچہ بھوکا نہ رہے۔
ریلائنس فائونڈیشن کے زیر نگرانی جاری غیر سرکاری تنظیم ’’ہمانا پیوپل ٹو پیوپل انڈیا‘‘ سے وابستہ ناظرین خان نے انقلا ب کو بتایاکہ ’’ ہرسال سرکاری اسکولوںکے طلبہ کوریلائنس فائونڈیشن کی جانب سے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والے آئی پی ایل ٹورنامنٹ کے ایک میچ کو دکھانےکاانتظام کیاجاتاہے۔امسال بھی یہ انتظام کیاگیاتھا۔ ممبئی کے علاوہ اطراف کے دیگر اضلاع کےطلبہ نے بھی اس سہولت سے استفادہ کیا۔ سرکاری اسکولوںکے بچوںنے اتوار کو ممبئی انڈینس اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان ہونےوالے دلچسپ میچ کالُطف اٹھایا۔ ممبئی انڈینس ٹیم کی نیلی جرسی میں بچے نظر آئے، پورا اسٹیڈیم نیلے رنگ سےجگمگارہا تھا۔ ‘‘
خان الفیہ نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ میرے لئے پہلی مرتبہ اسٹیڈیم میں جانے کااتفاق بےپناہ خوش کن تھا، ٹاس کا سکہ ہاردک پانڈیا کو دینےکیلئے ، میرا انتخاب حیرت انگیز تھا۔ٹاس کےوقت ہزاروں شائقین کی توجہ مجھ پر مرکوز تھی، بڑے فخر کا احساس ہو رہا تھا۔ٹاس کے بعد ہاردک پانڈیا سے مصافحہ کایادگار موقع ملا۔ انہوںنے مجھ سے بات چیت بھی کی، بہت اچھا لگا۔میچ کے بعد جب میں ساکی ناکہ پہنچی تو محلے کےلوگوںنےبڑی گرمجوشی سے استقبال کیا۔ ۔‘‘
نیتاامبانی نے کہاکہ ’’ یہ صرف ایک میچ نہیں ، بلکہ امید، خواب اور خوشی کا جشن ہے۔ یہ پورے سیزن میں ممبئی انڈینس کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا میچ ہے۔ بچے بہت خوش نظر آرہے تھے ۔ ایک چھوٹی بچی نے مجھ سے کہا کہ وہ بمراہ کی طرح بننا چاہتی ہے، دوسری نے کہا کہ وہ روہت شرما سے ہاتھ ملانا چاہتی ہے، اگر ان بچوں کی امیدیں اور خواہشات پوری ہو سکیں تو وہ ستاروں تک پہنچ سکتی ہیں۔ ‘‘
بھیونڈی کے میونسپل اسکولوں کے طلبہ بھی محظوظ ہوئے
بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم تقریباً ۵۰۰؍ طلبہ نے اتوار کو وانکھیڈے اسٹیڈیم میں آئی پی ایل میچ کا براہ راست لطف اٹھایا۔ ان بچوں کو شہر سے۱۵؍ بسوں کے ذریعے اسٹیڈیم پہنچایا گیا۔مالی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے ان بچوں کیلئے یہ تجربہ خواب جیسا تھا۔ اسٹیڈیم میں بیٹھ کر سنسنی خیز مقابلےکو دیکھنے والے طلبہ کے چہروں پر خوشی اور جوش و خروش دیدنی تھا۔سی آر سی نصیر مومن نے انقلاب کو بتایا کہ بچوں کیلئے ٹی شرٹ، ناشتہ اور معیاری کھانے کا انتظام ریلائنس فاؤنڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا، جس سے بچوں کی خوشی دوبالا ہو گئی۔ طلبہ نے اس موقع سے بھرپور لطف اٹھایا۔